خبریں

ہریانہ میں کووڈ 19 سے ہوئی اموات کے سرکاری اعداد و شمار سے سات گنا زیادہ جانیں گئیں: رپورٹ

ہریانہ کے سول رجسٹریشن سسٹم کے ذریعےاپریل 2020 سے مئی2021 کے بیچ60397 اموات درج کی گئی ہیں، جو کورونا سے ہوئی اموات کے سرکارکی جانب سے فراہم کیے گئے سرکاری اعداد و شمار 8303 کے مقابلے 7.3 گنازیادہ ہے۔

علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس

علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس

نئی دہلی: ملک  کے کئی صوبوں میں کورونا سے ہوئی اموات کے اعدادوشمار پر اٹھ رہے سوالوں کے بیچ سامنے آیا ہے کہ ہریانہ میں ایسی اموات کے سرکاری اعدادوشمارکے مقابلے سات گنا سے زیادہ  موتیں ہوئی ہیں۔

دی  ہندو کی ایک رپورٹ کے مطابق، ہندوستان  میں کورونا مہاماری آنے کے بعد اپریل 2020 سے مئی2021 کے بیچ ہریانہ کے سول رجسٹریشن سسٹم (سی آر ایس)کے ذریعے60397 موتیں درج کی گئی ہیں، جو کہ سرکار کے اعدادوشمار8303 کورونا اموات کے مقابلے7.3 گنا زیادہ ہے۔ سی آر ایس میں ہر طرح کی موت  کے اعدادوشمار درج کیے جاتے ہیں۔

یہ‘زیادہ ا موات’ کورونا مہاماری کی دوسری لہر میں اپریل2021 (28272)اور مئی 2021(46108) میں درج کی گئی تھیں۔ اس دوران سرکار نے اپنے سرکاری اعدادوشمار میں بتایا تھا کہ اس بیچ 5148 کو رونا موتیں ہوئی ہیں، جبکہ اس طرح کی ‘اضافی موتیں’ لگ بھگ 46283 تھیں۔

رپورٹ کے مطابق،تمام اضافی موتوں کو کووڈ 19 سے متعلق  موت نہیں کہا جا سکتا ہے، لیکن اس میں سے اکثر کی موت اسی سےمتعلق ہے۔ صرف تمل ناڈو صوبے کے لیےدستیاب سی آر ایس میں موتوں اور اس کے جائزہ لینے پر پتہ چلتا ہے کہ نمونیا جیسی  وجہ سے ہونے والی اموات میں شدید اضافہ  ہوا ہے، جو اس جانب  اشارہ کرتا ہے کہ کورونا کی وجہ سے ایسا ہوا ہوگا۔

راجستھان، اتر پردیش، بہار اور گجرات میں زیادہ  اموات کا اندازہ  لگایا گیا ہے، لیکن یہ اعدادوشمارصرف جزوی  ہیں،یا تو کچھ ضلعوں (یوپی) تک محدود ہیں یا پھر محدود مدت(بہار اور گجرات)کے دوران درج اعدادوشمارحاصل ہوئے ہیں۔

ہریانہ میں زیادہ موتوں کاشمارآن لائن درج موت کی شرح  کے اعدادوشمارپر مبنی ہے۔ صوبے میں دیر سے رجسٹریشن ہونے کی وجہ سے اضافی موتوں کی تعداد بڑھ سکتی ہیں۔

اگر صرف چھ صوبوں جن کے لیے اپریل 2020 سے مئی2021 کے بیچ ہوئی کل موتوں کے اعدادوشماردستیاب ہیں، کے ہی ااضافی  موتوں کے اعدادوشمار جوڑ دیے جائیں تو یہ کل ملاکر 732698 موتیں ہوتی  ہیں، جو کہ ان صوبوں کی کل سرکاری  کورونا اموات کے مقابلےتقریباً آٹھ گنا زیادہ  ہے۔

ویسے ہندوستان  میں کورونا سے مرنے والوں کا سرکاری اعدادوشمار 15 جولائی تک 411989 تھا۔ہریانہ کے فریدآباد میں سب سے زیادہ 6467 اضافی  موتیں ہوئیں۔ اس کے علاوہ گروگرام میں 5908 حصار میں 4859 اور سونی پت میں 3806 اضافی موتیں سی آر ایس میں درج ہوئی ہیں۔

ہریانہ کے کووڈ 19 نوڈل افسر ڈاکٹر دھرو چودھری جو  پوسٹ گریجویٹ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پی جی آئی ایم ایس)، روہتک میں پلمونری اور کرٹیکل کیئر میڈیسن محکمہ کےسربراہ  ہیں، نے بتایا کہ تما م اموات کی آڈٹ ایک مستقل عمل  ہے اور یہ پورے صوبے میں کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا،‘موتوں میں خامی  بحث کا موضوع ہے۔ ہمارے پاس چھپانے کے لیے کچھ نہیں ہے اور تمام  موتوں کی جانکاری دی جا رہی ہے۔ ڈیتھ آڈٹ میکانزم ایک مستقل  ہے، اور ہم اسے کر رہے ہیں۔ ہریانہ میں ہر ایک موت کو شمار کیا جا رہا ہے۔’

چودھری نے کہا، ‘جہاں تک سرکاری طور پر درج کی گئی کووڈ 19 موتوں کی زیادہ تعداد کا تعلق  ہے، اس کا اندازہ  تو نہیں لگایا جا سکتا، لیکن مجھے یقین ہے کہ یہ بہت زیادہ  نہیں ہونے والا ہے۔ ہریانہ میں ڈیٹا آن لائن ہے۔ اگر کل موتوں کی تعداد بڑھی ہے، تو متناسب موتوں میں بھی اضافہ  ہوا ہوتا۔’