خبریں

بہار: مودی کے یوم پیدائش پر زیادہ  ٹیکہ کاری دکھانے کے لیے سرکار نے اعداد و شمار میں پھیر بدل کیا

اسکرول ڈاٹ ان کی رپورٹ کے مطابق، 17 ستمبر کو وزیر اعظم نریندر مودی کے یوم پیدائش پر زیادہ کووڈ ٹیکہ کاری دکھانے کے لیے بہار سرکار نے 15 اور 16 ستمبر کے اعدادوشمار کو کو ون پورٹل پر اپ لوڈ نہیں کیا اور اسے 17 ستمبر والے اعدادوشمار میں جوڑا گیا۔

پی ایم مودی کے یوم پیدائش پر بڑے پیمانےپرٹیکہ کاری مہم کا اعلان کرتےوزیر اعلیٰ نتیش کمار۔(فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/Nitish Kumar)

پی ایم مودی کے یوم پیدائش پر بڑے پیمانےپرٹیکہ کاری مہم کا اعلان کرتےوزیر اعلیٰ نتیش کمار۔(فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/Nitish Kumar)

نئی دہلی:وزیر اعظم نریندر مودی کے یوم پیدائش(17 ستمبر)پربہار میں زیادہ ٹیکہ کاری  کرنے کی دوڑ میں اعدادوشمار میں ہیرپھیر کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔گزشتہ17ستمبر کو ہندوستان میں سب سے زیادہ2.5کروڑ ٹیکے لگے تھے۔اسے بی جے پی  نے سرکار کی بڑی کامیابی بتاتے ہوئے کہا کہ یہ پی ایم مودی کویوم پیدائش کا ‘گفٹ’ہے۔

سرکاری ریکارڈ کے مطابق، اس دن بہار میں39.98 لاکھ ڈوز ٹیکے لگے تھے، جو ملک میں لگے مجموعی ٹیکوں کے دسویں حصہ سے زیادہ تھا۔

حالانکہ اسکرول کی رپورٹ کے مطابق،اس میں سے کئی‘آف لائن ٹیکے’تھے، یعنی اس میں سے کچھ ٹیکے ایک دن پہلے لگائے گئے تھے لیکن انہیں کو ون پورٹل پر 17ستمبر کو اپ لوڈ کیا گیا،جس کی وجہ سے ٹیکہ  کاری  کی تعداد میں خودبخود اضافہ ہو گیا۔

کئی اضلاع کے ہیلتھ سینٹر کےعہدیداروں اور ڈیٹا انٹری آپریٹروں نے کہا کہ مودی کے یوم پیدائش پر معمول  سے زیادہ  ٹیکہ لگایا گیا تھا۔ حالانکہ انہیں یہ بھی ہدایت  تھی کہ 15 اور 16 ستمبر کو لگائے گئے ٹیکوں کے ڈیٹا کو 17 ستمبر کو اپ لوڈ کیا جائے۔

ویکسین کے استعمال اور سپلائی چین کی صورتحال کوبتانے والے پورٹل الکٹرانک ویکسین انٹلی جنس نیٹ ورک کے ایک عہدیدار نے اسکرول کو بتایا کہ ریکارڈ میں16ستمبر کو بہار میں‘ٹیکوں کا نہ کے برابر’استعمال نظرآ رہا تھا۔

اس کو لےکر جب انہوں نے متعلقہ ضلع حکام کو کال کیا تو انہوں نے کہا کہ ‘ٹیکہ کاری  آف لائن کی جارہی  ہے اور ان کا ڈیٹا 17 ستمبر کو اپ لوڈ کرنے کی ہدایت ہے۔’

اعدادوشمارسے بھی اس بات کی تصدیق ہوتی ہے۔مثلاً، کو ون پورٹل کے مطابق، 15ستمبر کو بہار میں145593ڈوز اور 16ستمبر کو محض 86253 ڈوز لگائے گئے تھے۔ یہ اس سے پچھلے ایک ہفتے کے اوسط کےمقابلے انتہائی  کم تھا، جہاں ہردن اوسطاً 5.5 لاکھ ڈوز ٹیکے لگے تھے۔

اسی طرح 17 ستمبر کے بعد بھی صوبے کی  ٹیکہ کاری  میں کافی کمی دیکھی جا سکتی ہے۔گزشتہ سوموار کو صوبے میں 10 لاکھ ڈوز ٹیکے لگے جو کہ ہفتے کے اختتام کے بعد ٹیکہ لگنے کے ٹرینڈ کے موافق ہی ہے۔ گزشتہ منگل اور بدھ کو بہار میں بالترتیب:5.26 لاکھ اور 2.36 لاکھ ڈوز ٹیکے لگے تھے۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے جب اس طرح کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس سے پہلے بھی یہ دیکھا گیا ہے کہ اگر کسی دن بہت زیادہ ٹیکہ کاری ہوتی ہےتو اس سے پہلے اور اس کے بعد کے دنوں میں کافی کم ٹیکے لگتے ہیں، جو اس اندیشے کو اور تقویت دیتے ہیں کہ اعدادوشمارمیں ہیرپھیر کیا جا رہا ہے۔

اس سے پہلے گزشتہ21 جون کو ایک دن 86 لاکھ ڈوز ٹیکے لگانے کا ریکارڈ بنا تھا۔ حالانکہ بعد میں یہ پتہ چلا کہ بی جے پی  مقتدرہ صوبوں نے اس تاریخ سے کچھ دن پہلے تک ٹیکہ کاری کی رفتار صوبے میں سست کر دی تھی، تاکہ اس خاص دن، جوانٹرنیشنل یوگا ڈے تھا، کو زیادہ ٹیکہ  لگنے کا ریکارڈدکھایا جا سکے۔

اسکرول کے مطابق، دربھنگہ اور سہرسہ ضلعوں میں مقامی ہیلتھ افسروں نے کہا کہ ضلع مجسٹریٹوں نے 16ستمبر کو کو ون پورٹل پر ‘ٹیکہ کاری  کا پورا ڈیٹا اپ لوڈ’نہ کرنے کی ہدایت  دی تھی۔

ایک میڈیکل افسر نے ویب سائٹ کو بتایا،‘ہمیں ٹیکہ کاری  آف لائن کرنے کے لیے کہا گیا تھا۔’

ڈیٹا انٹری آپریٹرس کا کہنا ہے کہ ویسےیہ کئی بار ہوتا ہے کہ پچھلے دن کا ڈیٹا اگلے دن اپ لوڈ ہو جائے، حالانکہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ بہار سرکار نے 17 ستمبر کو یہ یقینی بنانے کے لیے ہرممکن قدم اٹھائے تھے کہ پچھلے دن والا ڈیٹا اسی دن اپ لوڈ ہونا چاہیے۔