خبریں

اسٹوڈنٹ کے مظاہرہ کے سلسلے میں مایاوتی نے کہا–نوجوانوں سے پکوڑے فروخت کروانے کی سوچ بدلے بی جے پی

آر آر بی-این ٹی پی سی امتحان کے سلسلے میں طلبا کے مظاہروں کے بارے میں بی ایس پی سربراہ نے کہا کہ غریب اور بے روزگار نوجوانوں کےمستقبل کے ساتھ کھلواڑکرنا اور احتجاج کرنے پر ان کی پٹائی کرنا بالکل نامناسب ہے۔ وہیں کانگریس نے نوجوانوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ان کے مسائل کو فوراً حل کرے اور گرفتار طلبا کو رہا کرے۔

24 جنوری کو پٹنہ میں ریلوے ٹریک پر مظاہرہ کر رہے امیدوار۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

24 جنوری کو پٹنہ میں ریلوے ٹریک پر مظاہرہ کر رہے امیدوار۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی صدر مایاوتی نےاترپردیش ٹیچراہلیتی امتحان (یو پی ٹی ای ٹی) اور ریلوے کے آرآر بی-این ٹی پی سی امتحان کو لے کر  بہاراوراتر پردیش میں طالبعلموں کے ہنگامے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئےجمعرات کو کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو ‘نوجوانوں سے پکوڑے فروخت کروانے کی تنگ سوچ’ بدلنی چاہیے۔

ٹوئٹ کی ایک سیریز میں مایاوتی نے کہا، پہلے یو پی ٹی ای ٹی اور اب ریلوےآرآر بی-این ٹی پی سی کے نتائج کو لے کرکئی دنوں سے اتر پردیش اور بہار میں ہنگامہ جاری  ہے۔ یہ حکومتوں کی ناکامیوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ غریب اور بے روزگار نوجوانوں کے مستقبل کےساتھ اس طرح کھلواڑ اور احتجاج کرنے پران کی پٹائی بالکل غیر نامناسب ہے۔

ایک اور ٹوئٹ میں انہوں نے کہا، حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے غربت اور بے روزگاری عروج پر ہے۔ سرکاری نوکریاں اور ان میں ریزرویشن کی سہولت ختم ہوچکی ہے۔ ایسے میں برسوں سے چھوٹی سرکاری نوکریوں کے لیےامتحان بھی ٹھیک سے نہ ہونا ناانصافی ہے۔ بی جے پی  نوجوانوں سے پکوڑے فروخت کروانے کی اپنی تنگ سوچ  کو بدلے۔

غور طلب ہے کہ اتر پردیش کے الہ آباد اور بہار کی راجدھانی پٹنہ میں امیدواروں نے ریلوے کے این ٹی پی سی بھرتی امتحان کے نتائج میں بے ضابطگیوں کا الزام لگاتے ہوئے بڑے پیمانے پر مظاہرہ کیا ہے۔

الہ آباد میں منگل کو طلبا ریلوے ٹریک پر پہنچ گئےتھےاور ٹرینوں کو روکنے کی کوشش کی تھی۔ اس کے بعد سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو میں پولیس اہلکاروں کو ایک ہاسٹل میں گھس کرطلبا کو بری طرح زدوکوب کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا ۔ اس معاملے میں چھ پولیس اہلکاروں کو معطل کیا گیا ہے۔

بہار میں بھی بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے ہیں، جہاں گیا میں مظاہرین نے یارڈ میں کھڑی ٹرین کی بوگی کو آگ لگا دی،وہیں سیتامڑھی میں پولیس نے ہوائی فائرنگ کرکے مظاہرین کو ہٹا یا۔

بڑھتے ہوئے مظاہروں کے بیچ،وزارت ریلوے نے ریلوے ٹریک پر احتجاجی مظاہرہ، ٹرین کی آمد ورفت میں خلل ڈالنے اور ریلوے املاک کو نقصان پہنچانے جیسی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث افراد کو ریلوے کی نوکریوں سے محروم  کرنے کی وارننگ دی ہے۔

بھرتی امتحانات کے انتخاب کے عمل کو لے کر امیدواروں کے پرتشدد مظاہروں کے بعد ریلوے نے این ٹی پی سی اور لیول-1 کے امتحانات  کوملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ریلوے کے ایک ترجمان نے بدھ کو کہا کہ ریلوے نےایک کمیٹی بھی تشکیل دی ہے، جو مختلف ریلوے ریکروٹمنٹ بورڈز (آر آر بی ) کے ذریعہ منعقدہ امتحانات میں کامیاب اور ناکام امیدواروں کے شکایتوں کی جانچ کرے گی۔

ترجمان کے مطابق کمیٹی دونوں فریقین کی شکایات اور تحفظات سننے کے بعد وزارت ریلوے کو رپورٹ پیش کرے گی۔

و ہیں ریلوے کے وزیراشونی ویشنو نے امن وامان بنائے رکھنے کی اپیل کی ہے اور طلبا کو ان کی شکایات کے ازالے کی یقین دہانی کرائی  ہے۔

کانگریس نے نوجوانوں کی حمایت کی، حکومت سے مسائل حل کرنے کا مطالبہ کیا

دریں اثنا، کانگریس نے بدھ کو ان  نوجوانوں کی حمایت کی اور کہا کہ حکومت کو فوراً ان  کے مسائل کو حل کرنا چاہیے اور گرفتار طلبا کو رہا کرنا چاہیے۔

پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی نے ان  نوجوانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ تشدد کا راستہ اختیار نہ کریں۔

انہوں نے ٹوئٹ کیا، آپ ملک کی اور اپنے گھروالوں کی امید ہیں۔ بی جے پی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف، سچائی کے حق میں آپ کےساتھ ہوں اور رہوں گا، لیکن تشدد ہمارا راستہ نہیں ہے۔ عدم تشدد سے آزادی حاصل کر سکتے ہیں تو اپنا حق کیوں نہیں؟

بہار میں ٹرین روکنے کے بعد قومی ترانہ گانے والے نوجوانوں کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا، ہر نوجوان اپنے حقوق کے لیےآواز اٹھانے کے لیےآزاد ہے، جو بھول گئے ہیں، ان کو یاد دلا دو کہ ہندوستان جمہوری ملک ہے، جمہوری ملک تھا، جمہوری ملک ر ہے گا!

اس سے پہلے، منگل کو احتجاجی مظاہرہ  کے بعد راہل گاندھی نے الزام لگایا تھا کہ ‘ڈبل انجن کی سرکار’ نے روزگار مانگنے پر’دوہرا ظلم’ کیا ہے۔

بہار میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان مبینہ پتھراؤ کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے انہوں نے ٹوئٹ کیا،ڈبل انجن والی حکومت نے اپنے حق کا  روزگار مانگنے پر دوہرا ظلم کیا۔ میرا ہندوستان ایسا نہیں تھا!

غور طلب ہے کہ ریلوے کے گروپ ڈی امتحان میں کی گئی تبدیلیوں کے خلاف منگل کو بھی پٹنہ، آرا، بکسر، نوادہ اور بہار شریف وغیرہ کئی مقامات پر طلبا نے مظاہرہ کیا۔

پٹنہ شہر میں ہزاروں لوگوں کے ٹرین کی پٹریوں پر کھڑے ہو کرمظاہرہ کرنے کی وجہ سے سوموار کو کئی ٹرینوں کو رد کرنا پڑایاان کا روٹ بدلنا پڑا۔

دریں اثنا الہ آباد میں مظاہرہ کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر سامنے آیا، جس کے بعد کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے مظاہرین کے خلاف طاقت کے استعمال کی مذمت کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو ہاسٹلوں میں تلاشی لینےاور املاک کو نقصان پہنچانے کی کارروائی پر روک لگانی چاہیے۔

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے ٹوئٹ کیا،ریلوے، این ٹی پی سی اور گروپ ڈی امتحان سے وابستہ نوجوانوں پر زیادتی کی  جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔حکومت دونوں امتحانات سے وابستہ نوجوانوں سے بات کرے اور ان کے مسائل کوحل کرے۔  ہاسٹل میں گھس کر توڑ پھوڑ اور تلاشی کی کارروائی بند کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ گرفتارلوگوں کو رہا کیا جائے۔ احتجاج کرنے کی وجہ سے ان کی ملازمت سے متعلق پابندی کا حکم واپس لیا جائے۔ احتجاج کرنے والوں سے میری اپیل ہے کہ ستیہ گرہ میں بہت طاقت ہے۔ پرامن طریقے سے ستیہ گرہ کے راستے پر چلتے رہیں۔

انڈین یوتھ کانگریس کے صدر سری نواس بی وی نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت روزگار مانگنے والے نوجوانوں پر ظلم کر رہی ہے۔

انہوں نے ایک بیان میں کہا، ملک کے آئین نے ہر شہری کو احتجاج کا حق دیا ہے، لیکن اتر پردیش اور بہار میں نوجوانوں کے ساتھ جو بربریت  کی گئی ہے وہ صرف جنگل راج میں ہی ممکن ہے۔ حکومت کو سمجھنا چاہیے کہ وہ نوجوانوں کی آواز کو نہیں دبا سکتی۔ اسے جھکنا ہوگا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)