خبریں

چھتیس گڑھ: بھوپیش بگھیل حکومت نے گائے کے پیشاب کی خریداری شروع کی

چھتیس گڑھ ملک کی پہلی ریاست ہے، جس نے گائے پالنے والوں سے دو روپے فی کیلو کے حساب سے گوبر خریدنے کے بعد اب گائے کا پیشاب چار روپے فی لیٹر خریدنے کی شروعات کی ہے۔ 28 جولائی کو گائے کے پیشاب کی خریداری کی شروعات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل نے کہا کہ نامیاتی کھادوں اور نامیاتی کیڑے مار ادویات کے استعمال سے کاشتکاری کی لاگت میں کمی آئے گی۔ غذائی اجناس کا معیار بہتر ہوگا جس سے عوام کی صحت بہتر ہوگی۔

بھوپیش بگھیل۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

بھوپیش بگھیل۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

نئی دہلی: چھتیس گڑھ کی کانگریس حکومت نے جمعرات سے گائے کے پیشاب کی خریداری شروع کی ہے۔ حکام کے مطابق، چھتیس گڑھ گائے کا پیشاب خریدنے والی ملک کی پہلی ریاست ہے۔

حکام نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل نے جمعرات کو ہریلی (ہریالی اماوسیہ) تہوار کے موقع پر اپنے رہائشی دفتر پر گائے کے پیشاب کی خریداری کی شروعات کی۔

انہوں نے بتایا کہ چیف منسٹر اس موقع پر چندکھوری کے ندھی سیلف ہیلپ گروپ کو 20 روپے میں پانچ لیٹر گائے کا پیشاب فروخت کرنے والے ریاست کے پہلے شخص بنے۔ ندھی سیلف ہیلپ گروپ نے گائے کا پیشاب خریدا  اور یہ رقم چیف منسٹر ریلیف فنڈ کے کھاتے میں جمع کرادی۔

حکام نے بتایا کہ چھتیس گڑھ ملک کی پہلی ریاست ہے، جس نے گائے پالنے والوں سے 2 روپے فی کیلو کے حساب سے گوبر خریدنے کے بعد اب گائے کا پیشاب 4 روپے فی لیٹر میں خریدا ہے۔

اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گودھن نیائے یوجنا کے کثیر جہتی نتائج کو دیکھتے ہوئے ملک کی کئی ریاستوں نے اسے اپنانا شروع کر دیا ہے۔ اس اسکیم کے تحت امیر ہو یا غریب سب دو روپے فی کیلو کے حساب سے گوبر بیچ رہے ہیں۔ گزشتہ دو سالوں میں گودھن نیائےیوجنا کے ذریعےگائے کے گوبر فروشوں، گوٹھان کمیٹیوں اور خواتین کے گروپوں کے کھاتوں میں 300 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم منتقل کی گئی ہے۔

بگھیل نے کہا، چھتیس گڑھ میں زراعت خوشحال ہو، کسان خوش ہوں – یہ ہماری کوشش ہے۔ نامیاتی کھادوں اور نامیاتی کیڑے مار ادویات کے استعمال سے کاشتکاری کے اخراجات میں کمی آئے گی۔ غذائی اجناس کا معیار بہتر ہوگا جس سے عوام کی صحت بہتر ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اس اسکیم کا مقصد ریاست میں مویشی پروری کے تحفظ اور فروغ کے ساتھ ساتھ مویشی پالنے والوں کی آمدنی اور آرگینک فارمنگ کو بڑھاوا دینا ہے۔

سینئر حکام نے بتایا کہ ریاست میں گودھن نیائے اسکیم دو سال قبل چھتیس گڑھ میں 20 جولائی 2020 کو ہریلی تہوار کے دن شروع کی گئی تھی، جس کے تحت گائے کا گوبر دو روپے کیلو کے حساب سے خریدا جا رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گوبر کی خریداری کے ذریعے بڑے پیمانے پر نامیاتی کھاد کی تیاری اور اس کے استعمال کے حوصلہ افزا نتائج کو دیکھتے ہوئے اب گائے کا پیشاب خرید کر اس سےکیڑوں پر قابو پانے والی مصنوعات ،گروتھ پروموٹر بنائے جائیں گے۔

ان کے مطابق، اس کے پیچھے کا مقصد پیداوار میں زہریلے پن کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ کاشتکاری کی لاگت کو کم کرنا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ریاست میں گزشتہ دو سالوں میں 76 لاکھ کوئنٹل سے زیادہ گائے کا گوبر خریدا گیا ہے، جس کے بدلے میں مویشیوں کا گوبر بیچنے والوں کو 153 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم ادا کی گئی ہے۔

ہندوستان ٹائمس کے مطابق، چھتیس گڑھ حکومت نے فروری 2022 میں گائے کا پیشاب خریدنے کا فیصلہ کیا اور پوری اسکیم پر خریداری اور تحقیق کا طریقہ طے کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی۔ کمیٹی نے جولائی کے پہلے ہفتے میں ایک تجویز پیش کی، جس کے بعد ریاستی حکومت نے خریداری کی شرحیں طے کیں۔

واضح ہو کہ 15 جولائی 2020 کو چھتیس گڑھ میں بھوپیش بگھیل کابینہ نے ‘گودھن نیائےیوجنا’ کے تحت گائے پالنے والوں سے دو روپے فی کیلو کے حساب سے گوبر کی خریداری کومنظوری دی تھی۔

 (خبررساں  ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)