Ladakh

AKI 19 June 2020.00_37_45_06.Still001

کیا ہندوستان چینی سامان کا بائیکاٹ کر پائے گا؟

ویڈیو: ہندوستان اور چین کےمابین سرحدی تنازعہ کے بعد کنفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرس ( سی اے آئی ٹی)نے چینی سامانوں کے بائیکاٹ اور ملکی سامان کے استعمال کو فروغ دینے کی اپنی مہم‘بھارتیہ سامان ہمارا ابھیمان’ کے تحت کموڈیٹی کی 450 سےزیادہ کی فہرست جاری کی۔ اس مسئلے پر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔

نئی دہلی میں ویڈیو کانفرنسنگ کےذریعے ہندوستان- چین سرحدی تنازعے پر کل جماعتی اجلاس  کے دوران وزیر اعظم  نریندر مودی۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

’اگر چین نے ہندوستانی حدود میں در اندازی نہیں کی ہے، تو اس پر اتنی بحث کیوں ہو رہی ہے‘

ہندوستان- چین سرحد پر 20 ہندوستانی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو کل جماعتی اجلاس میں کہا کہ ہندوستانی سرحد میں نہ کوئی داخل ہواتھا نہ کسی پوسٹ کو قبضے میں لیا گیا تھا۔ ان کے بیان پر اپوزیشن نے سوالات اٹھائے ہیں۔

نیپال کا نیا سیاسی اور انتظامی نقشہ۔ (فوٹو: نیپال سرکار)

نیپال کے نئے نقشے کو صدر کی منظوری پر ہندوستان  نے ناراضگی کا اظہار کیا

نیپال کےصدر کی منظوری کے ساتھ ہی ملک کے آئین میں نئے نقشے نے قانونی شکل اختیار کر لی ہے۔ ہندوستان کے ساتھ سرحدی تنازعہ کے بیچ نئے نقشے میں لیپولیکھ، کالاپانی اور لمپیادھورا کو نیپال نے اپنے حصے میں دکھایا ہے، جو اتراکھنڈ کا حصہ ہیں۔

(فوٹو: رائٹرس)

گلوان گھاٹی جھڑپ کے بعد چین نے حراست میں لیے گئے 10ہندوستانی فوجیوں کو رہا کیا: رپورٹ

لداخ میں ہندوستان-چین سرحد پر ہوئی پرتشدد جھڑپ کے بعد چین کے ذریعے کچھ ہندوستانی فوجیوں کو قیدی بنانے کی بات سامنے آئی تھی، لیکن فوج نے کسی بھی فوجی کے لاپتہ ہونے سے انکار کیا تھا۔دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق چین نے جمعرات شام کو ایک لیفٹننٹ کرنل اور تین میجر سمیت 10 فوجیوں کو رہا کیا ہے۔

AKI.00_34_06_22.Still005

کمانڈروں کو نہیں، چین سے پی ایم مودی کو بات کرنی چاہیے

ویڈیو: ہندوستان اور چین کے بیچ آخر لداخ بارڈر پر کیا چل رہا ہے؟ کیا بات چیت سے اس مسئلے کاحل نکل پائےگا۔ اس مدعے پر سابق وزیر خارجہ اور کانگریس کے سینئر رہنما سلمان خورشید سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

WhatsApp Image 2020-06-17 at 8.10.31 PM (1)

ہندوستان کی گلوان گھاٹی پر چین کا قبضہ: کیا ہو ہندوستان کا جواب؟

ویڈیو: ہندوستانی فوج نے کہا ہے کہ گزشتہ 15 جون کی رات کو گلوان علاقے میں چینی فوج کے ساتھ پرتشددجھڑپ میں 20 ہندوستانی فوج ہلاک ہو گئے۔ اس مدعے پر راجیہ سبھا ایم پی منوج جھا اور کانگریس ترجمان پروفیسر گورو ولبھ سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

فوٹو: رائٹرس

چین-ہندوستان تنازعہ: چین کی ناراضگی کے چار اسباب

چین کی ناراضگی کی چوتھی وجہ یہ ہے کہ حالیہ عرصے میں جو دستاویزات سامنے آئے ہیں، ان سے ثابت ہوتا ہے کہ ہندوستان-چین سرحدی تنازعہ بس ایک مفروضہ ہے، جس سے پچھلے 70سالوں سے ہندوستانی حکومت عوام اور میڈیا کو بیوقوف بنارہی ہے۔

لداخ بی جے پی  صدر چیرنگ دورجے(فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/Cheringdorjaylakrookofficialpage)

لاک ڈاؤن: لداخ کے بی جے پی صدر چیرنگ دورجے نے استعفیٰ دیا

یونین ٹریٹری لداخ میں بی جے پی صدر چیرنگ دورجے نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران ملک بھر میں پھنسے ہوئے مریضوں، عقیدت مندوں اورطلبا کے ساتھ لداخ کے تقریباً 20 ہزار لوگوں کو واپس لا پانے میں ان کی پارٹی اور لداخ انتظامیہ ناکام رہی ہے۔

Photo: Muzamil Bhat/People’s Archive of Rural India

جموں و کشمیر: ریاست کا درجہ بدلنے سے سیاحت پر اثر کو لے کر مرکزی وزیر نے جھوٹ بولا

گزشتہ نومبر میں مرکزی وزیر پرہلاد پٹیل نے راجیہ سبھا میں بتایا تھا کہ جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ ختم ہونے اور مختلف پابندیوں کے بعد ریاست میں سیاحت پر کوئی خاص اثر نہیں پڑا ہے۔ آر ٹی آئی کے تحت محکمہ سیاحت کے ذریعے دی گئی جانکاری ان کے دعویٰ کے برعکس تصویر پیش کرتی ہے۔

سرینگر کے ڈل جھیل میں شکارے سے سیر کرتے کچھ سیاح( فوٹو: پی ٹی آئی)

کشمیر میں سیاحت وینٹی لیٹر پر ہے، یہ تب بحال ہوگا جب مواصلاتی نظام پر لگی پابندیاں ختم ہوں گی: کاروباری

حکومت نے دو مہینے بعد سیاحوں کے لیے کشمیر میں سفر کی پابندیاں ہٹا دی ہیں،لیکن سیاحت سے جڑے کاروباری پرجوش نظر نہیں آرہے ہیں۔ آرٹیکل 370 کو ہٹانے سے پہلے گزشتہ 2 اگست کو سکیورٹی کے تحت سبھی سیاحوں کو وادی چھوڑنے کا حکم دیا گیا تھا۔

2308 Kargil .00_12_31_07.Still006

’70 سال بعد لداخ کے لوگوں سے ووٹ دینے کا حق چھین لیا گیا‘

ویڈیو: جموں وکشمیرکے خصوصی ریاست کا درجہ ختم کیے جانے کے بعد اس کو یونین ٹریٹری میں تقسیم کرنے کے حکومت کے فیصلے پر لداخ کے لیہ کے لوگ جہاں خوش ہیں وہیں کارگل میں لوگ اس کے خلاف ہیں ۔ حالاں کہ نوکری اور زمین کے تحفظ کو لے کر لیہ اور کارگل دونوں جگہوں کے لوگ فکر مند ہیں ۔