Right to Information

پی ایم مودی کی ڈگری عدالت میں دکھانے پر کوئی اعتراض نہیں، لیکن اسے پبلک نہیں کر سکتے: ڈی یو

دہلی ہائی کورٹ میں وزیر اعظم نریندر مودی کی گریجویشن کی ڈگری دکھانے سے متعلق ایک معاملے میں دہلی یونیورسٹی نے کہا کہ اسے عدالت کو ڈگری دکھانے پر کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن اسے پبلک نہیں جا سکتا۔

دہشت گردی کی وجہ سے 90 کی دہائی میں 64827 کشمیری پنڈت خاندان نقل مکانی کو مجبور ہوئے : وزارت داخلہ

وزارت داخلہ کی 2020-21 کی سالانہ رپورٹ کے مطابق، 1990 اور 2020 کے درمیان جموں و کشمیر میں دہشت گردی کی وجہ سے 14091 شہری اور 5356 سیکورٹی فورس اہلکار ہلاک ہوئے۔ کشمیری پنڈتوں کے علاوہ عسکریت پسندی کی وجہ سے کچھ سکھ اور مسلم خاندان کو بھی وادی سے جموں، دہلی اور ملک کے دیگر حصوں میں نقل مکانی کرنے کو مجبور ہونا پڑا۔

سی آئی سی نے لاک ڈاؤن کے دوران پی ایم کے بال کٹوانے سے متعلق آر ٹی آئی کو احمقانہ بتایا

مئی 2020 میں ایک شخص نے آر ٹی آئی ایکٹ کے تحت جانکاری طلب کی تھی کہ کیا لاک ڈاؤن میں سیلون بند ہونے سے وزیر اعظم اور ان کی کابینہ پراتنا ہی اثر پڑا، جتنا کسی عام شہری پرپڑا۔

کشمیر میں 1990 سے 2021 کے درمیان 89 کشمیری پنڈت مارے  گئے: آر ٹی آئی

آر ٹی آئی کارکن پی پی کپور نے جموں و کشمیر پولیس اور لیفٹیننٹ گورنر کے پاس دائر ایک درخواست میں کشمیری پنڈتوں کے خلاف تشدد، ان کی نقل مکانی اور بازآبادی سے متعلق جانکاری مانگی تھی ۔ اس کے جواب میں بتایا گیا ہے کہ تشدد یا تشدد کی دھمکیوں کی وجہ سے وادی چھوڑکر نقل مکانی کرنے والے 1.54 لاکھ افراد میں سے 88 فیصد ہندو تھے، لیکن 1990 کے بعد سے تشدد میں مرنے والے زیادہ تر لوگ دوسرے مذاہب سے تھے۔

ملک میں آر ٹی آئی کارکنوں پر بڑھتے ہوئے حملوں کے بیچ احتسابی قانون کی ضرورت

گزشتہ21 دسمبر کو کسان اور آر ٹی آئی کارکن امرارام گودارا کو باڑمیر سے اغوا کیا گیا اور بے رحمی سے پیٹنے کے بعدقریب قریب موت کے گھاٹ اتار کران کے گھر کےپاس پھینک دیا گیا۔ لگاتارآر ٹی آئی اور انسانی حقوق کے کارکنوں پر بڑھتے ہوئے حملے احتسابی قانون سازی کی ضرورت کو نشان زدکرتےہیں۔

راجستھان: آر ٹی آئی کارکن پر نامعلوم بدمعاشوں نے حملہ کیا، پاؤں میں کیل ٹھونکی

راجستھان کے باڑمیر ضلع کے ایک آر ٹی آئی کارکن پر ان کے آبائی گاؤں میں حملہ کیا گیا،ان کی حالت تشویشناک ہے۔انہوں نےکچھ عرصہ پہلے محکمہ پنچایتی راج میں گڑبڑی اور غیر قانونی شراب مافیاؤں کی شکایت کرتے ہوئے کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔

ایم پی: کالج نے دستاویزوں کے کمرے کو ’آسیب زدہ‘ بتاتے ہوئے آر ٹی آئی کا جواب دینے سے انکار کیا

مدھیہ پردیش کے گوالیار شہر کے ایک میڈیکل کالج کا معاملہ۔آر ٹی آئی کارکن گوالیارواقع گجرا راجہ میڈیکل کالج میں ایم بی بی ایس داخلے میں مبینہ دھاندلی کی جانچ چاہتے ہیں کہ باہری لوگوں نے دھوکہ دھڑی کرکے مقامی لوگوں کے کوٹے میں داخلہ حاصل کر لیا ہے۔

’بی جے پی بدعنوانی سے پاک ہندوستان کا وعدہ پورا کر نے میں ناکام رہی ہے‘

ویڈیو: آر ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے لگاتار یہ کہا گیا ہے کہ گزشتہ ساڑھے چھ سالوں میں مودی سرکار نے آر ٹی آئی قانون کو بےجان کرکے بدعنوانی کے خلاف اس لڑائی کو کمزور کیا ہے۔ اس بارے میں تفصیل سے بتا رہی ہیں سماجی کارکن انجلی بھاردواج۔

گزشتہ 5 سالوں میں وزیر اعظم مودی کے غیر ملکی سفر پر خرچ ہوئے 446.52 کروڑ روپے

لوک سبھا میں ایک سوال کے جواب میں وزیر مملکت برائے امور خارجہ وی مرلی دھرن نے بتایا کہ 2015 سے 2020 میں اب تک وزیر اعظم کے غیرملکی سفر پر کل 446.52 کروڑ روپے خرچ ہوئے ہیں۔ حالانکہ ان کے ذریعے جو اعدادوشمار دیے گئے ہیں ان میں وزیر اعظم کے ہوائی جہاز کے رکھ رکھاؤپر ہواکل خرچ شامل نہیں ہے ، جو عام طور پر سب سے زیادہ ہوتا ہے۔

سی بی آئی بدعنوانی معاملوں میں اطلاع سے انکار کے لیے آر ٹی آئی میں چھوٹ کی آڑ نہیں لے سکتی: سی آئی سی

انفارمیشن کمشنردویہ پرکاش سنہا نے دہلی ہائی کورٹ کے ایک فیصلے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کمیشن معاملے میں بد عنوانی کے الزامات کے متعلق متفق ہے اور اطلاع دینے سے انکار کےلئے آر ٹی آئی قانون کی دفعہ 24 کا سہارا نہیں لیا جا سکتا ہے۔

سینٹرل انفارمیشن کمیشن میں 13000 سے زیادہ معاملے ایک سال سے زائد عرصے سے زیر التوا: حکومت

غیرسرکاری تنظیم سترک ناگرک سنگٹھن اور سینٹر فار ایکویٹی اسٹڈیز کے ذریعے تیار کی گئی ایک رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ کمیشن میں زیر التوا معاملوں کی اہم وجہ انفارمیشن کمشنر کی تقرری نہ ہونا ہے۔رپورٹ کے مطابق، ملک بھر‌کے26انفارمیشن کمیشن میں31مارچ2019تک کل 218347 معاملے زیر التوا تھے۔

دی وائر کی خصوصی رپورٹ: آخر کار سامنے آئے ول فل ڈیفالٹرس کے نام، آر بی آئی نے دی فہرست

ویڈیو: سپریم کورٹ کے حکم کے 4 سال بعد پہلی بار آر بی آئی نے آر ٹی آئی کے تحت ٹاپ ول فل ڈیفالٹرس کی فہرست جاری کی ہے۔ اس مدعے پر دی وائر کے صحافی کبیر اگروال اور دھیرج مشرا کی بات چیت۔

این جی ٹی میں ماہرین کی تقرری سے متعلق دستاویز دینے سے مرکز نے کیا انکار

خصوصی رپورٹ : حال ہی میں کابینہ نے این جی ٹی میں وزارت ماحولیات کے دوسینئر افسروں کو ماہرین کے طور پر ممبر بنانے کی منظوری دی ہے۔ ان کی مدت کارپانچ سال کے بجائے تین سال طےکی گئی ہے۔ ماہرین ماحولیات کا الزام ہے کہ مدت کار کو گھٹاکر مرکزی حکومت این جی ٹی کی خودمختاری کو متاثر کرنا چاہتی ہے۔

یو اے پی اے کی ترمیم سے متعلق دستاویز قومی سلامتی کی وجہ سے نہیں دیے جاسکتے: وزارت داخلہ

خصوصی رپورٹ : آرٹیکل 370 کے زیادہ تراہتماموں کو ہٹاکر جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کرنے سےمتعلق آر ٹی آئی کےتحت دی وائر کی طرف سے مانگی گئی جانکاری دینے سے بھی وزارت داخلہ نے منع کر دیاہے۔

آر ٹی آئی پورٹل: کورٹ نے عرضی پر جواب دینے کے لئے مرکز اور ریاستوں کو دو ہفتے کا اور وقت دیا

سپریم کورٹ میں عرضی دائر کر تمام ریاستوں میں آر ٹی آئی دائر کرنے کے نظام کوآن لائن کرنے کی مانگ کی گئی ہے۔ مرکز نے 2013 تمام ریاستوں سے آر ٹی آئی آن لائن پورٹل بنانے کے لئے کہا تھا لیکن ابھی تک صرف دہلی اور مہاراشٹر نے ہی یہ کام کیا ہے۔

آر ٹی آئی رپورٹ کارڈ: خالی عہدوں اور زیر التوا معاملوں سے جوجھ رہے ملک بھر‌ کے انفارمیشن کمیشن

آر ٹی آئی قانون نافذ ہونے کی 14ویں سالگرہ پر جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق فروری 2019 میں سپریم کورٹ کی ہدایت کے بعد بھی انفارمیشن کمشنرکی وقت پر تقرری نہیں ہو رہی ہے۔ اس کی وجہ سے ملک بھر‌کے انفارمیشن کمیشن میں زیرالتوا معاملوں کی تعداد بہت تیزی سے بڑھ رہی ہے اور لوگوں کو صحیح وقت پر اطلاع نہیں مل پا رہی ہے۔

ای ڈی کو پناما پیپر میں شامل ٹیکس چوروں کے ناموں کا انکشاف نہ کرنے کا اختیار: سی آئی سی

آر ٹی آئی قانون کی دفعہ 24 (1) کچھ خفیہ اور سکیورٹی ایجنسی کو جانکاری شیئر کرنے سے چھوٹ دیتی ہے۔ حالانکہ، اگر مانگی گئی اطلاع بد عنوانی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی سے جڑی ہے تو یہ اصول نافذ نہیں ہوتا ہے۔

سی آئی سی نے وزارت خزانہ سے کہا، سیاسی پارٹیوں کو چندہ دینے والوں کے بارے میں جانکاری دیں

وزارت خزانہ کے ڈپارٹمنٹ آف اکانومک افیئرس میں آر ٹی آئی داخل کرکے سیاسی پارٹیوں کو چندہ دینے کے دوران پہچان کی رازداری بنائے رکھنے کے بارے میں چندہ دینے والوں کے ذریعے لکھے گئے خط اور الیکٹورل بانڈ اسکیم کے ڈرافٹ کی کاپی کے بارے میں جانکاری مانگی گئی تھی۔