Rule of Law Lost in Rubble

10 جون 2022 کو الہ آباد میں مظاہرین کے ساتھ ریپڈ ایکشن فورس کی جھڑپ۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

الہ آباد: نوجوانوں سے خالی اٹالے کی گلیوں کو انصاف کا انتظار ہے …

انصاف کا اصول ہے کہ ،سو مجرم بھلے ہی چھوٹ جائیں، لیکن ایک بھی بے قصور نہ پکڑا جائے، لیکن الہ آباد کے اٹالہ میں پتھر بازی کے بعد بڑے پیمانے پر کی گئی گرفتاریوں میں انصاف کے اس اصول کو الٹ دیا گیا ہے۔

الہ آباد میں 10 جون کو تشدد کے بعد 12 جون کو انتظامیہ نے جاوید محمد کے گھر کو مسمار کر دیا تھا۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ تشدد کے کلیدی  سازش کار تھے۔ (تصویر: رائٹرس)

پیغمبر پر تبصرہ : الہ آباد میں ہوئے مظاہروں کے لیے جاوید محمد پر این ایس اے لگایا گیا

پیغمبر اسلام کے بارے میں تبصرے کے خلاف 10 جون کو الہ آباد میں ہوئے تشدد کے سلسلے میں ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے رہنما اور سی اے اے مخالف مظاہروں میں شامل رہے جاوید محمد کو اتر پردیش پولیس نےگرفتار کیا تھا۔ ان کے وکیل کا کہنا ہے کہ جب پولیس ان کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت اکٹھا کرنے میں ناکام رہی تو اس نے این ایس اے لگا دیا۔

سہارنپور میں بلڈوزر کے ذریعے توڑے گئے  مکان کا کچھ حصہ۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

سہارنپور تشدد: ملزمین کو موصول ہوئے گھر توڑے جانے کے نوٹس، متاثرین نے کہا – انتقامی کارروائی

بی جے پی لیڈروں کی جانب سے پیغمبر اسلام پر تبصرہ کرنے کے بعد منعقد مظاہرے کے دوران سہارنپور میں پیش آنے والے تشدد کے واقعات میں ملزم بنائے گئے افراد کے اہل خانہ کو گھر توڑے جانے سے متعلق نوٹس مل رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ نوٹس کا 10 جون یعنی تشدد کے دن ہی جاری ہونا ان پر سوال کھڑے کرتا ہے۔

SV Apoorvanand.00_29_33_19.Still002

کیا حکومت ہی ملک میں انارکی پھیلا رہی ہے؟

ویڈیو: اگنی پتھ سے لے کر سی اے اے، زرعی قانون اور نوٹ بندی کی وجہ سے ملک میں احتجاجی مظاہروں کے سلسلے میں مودی کی حکومت کے بارے میں دی وائر کے بانی ایڈیٹر سدھارتھ وردراجن اور دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند کی بات چیت۔

سی جے آئی این وی رمنا۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

سابق نوکرشاہوں نے یوپی کے ’بلڈوزر جسٹس‘ کو ختم کرنے کے لیے سی جے آئی سے مداخلت کی اپیل کی

سابق نوکر شاہوں کے کانسٹی ٹیوشنل کنڈکٹ گروپ نے ملک کے چیف جسٹس کے نام ایک کھلے خط میں کہا ہے کہ مسئلہ اب صرف مقامی سطح پر پولیس اور انتظامیہ کی ‘زیادتیوں’ کا نہیں ہے بلکہ یہ حقیقت یہ ہے کہ قانون کی حکمرانی ہے، قانونی کارروائی اور’قصوروار ثابت نہ ہونے تک بے قصور ماننے’کے نظریہ کو بدلا جا رہا ہے۔

مولانا ارشد مدنی۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

جمیعۃ نے انتظامیہ پر مذہب کی بنیاد پر مظاہرین کے ساتھ امتیازی سلوک کا الزام لگایا

جمعیۃ علماء ہند ارشد مدنی گروپ نے کہا کہ مظاہرہ کرنا ہر ہندوستانی شہری کا جمہوری حق ہے،لیکن موجودہ حکمرانوں کے پاس اس کے لیےدو پیرامیٹرز ہیں۔ مسلم اقلیت احتجاج کرے تو ناقابل معافی جرم، لیکن اگر اکثریتی طبقہ سڑکوں پر آکر پرتشدد کارروائیاں کرے تو انہیں منتشر کرنے کے لیے ایک ہلکا لاٹھی چارج بھی نہیں کیا جاتا۔

الہ آباد میں جاوید محمد کا گھر منہدم کرتا شہری انتظامیہ کا بلڈوزر ۔ (تصویر: رائٹرس)

بلڈوزر پر سوار ہندوستان تیزی سے ہندو فسطائیت کی راہ  پرگامزن  ہے

پہلے مسلمانوں کو سزا دینے کے لیے قتل عام کیا جاتا تھا، بھیڑ ان کو پیٹ پیٹ کر مار ڈالتی تھی، ان کو نشانہ بناکر قتل کیا جاتا تھا، وہ حراستوں اورفرضی انکاؤنٹر میں مارے جاتے تھے یا جھوٹے الزامات میں قید کیے جاتے تھے۔ اب ان کی جائیدادوں کو بلڈوز سے منہدم کردینا اس فہرست میں شامل ایک نیا ہتھیار ہے۔

Arfa-Justice-Govind-Mathur

یوپی حکومت کی توڑ پھوڑ مکمل طور پر غیر قانونی، معاوضہ ملنا چاہیے: ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس

دی وائر سے بات چیت میں الہ آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس رہ چکے جسٹس گووند ماتھر نے کہا کہ جیسا اتر پردیش میں چل رہا ہے، ایسا ہی چلتا رہا تو قانون یا پولیس کی ضرورت نہیں رہے گی۔ جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ من مانا ہے۔

آفرین فاطمہ کے گھر کے باہر سیکورٹی اہلکاروں کی بھاری موجودگی کے درمیان ایک جے سی بی بلڈوزر۔ (فوٹو کریڈٹ: ٹوئٹر/ابو شیزو)

الہ آباد تشدد: اسٹوڈنٹ ایکٹوسٹ آفرین فاطمہ کا گھر توڑے جانے کی مذمت

اتر پردیش انتظامیہ نے جے این یو کی اسٹوڈنٹ آفرین فاطمہ کے والد اور ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے رہنما جاوید محمد کے الہ آباد واقع گھر کو بلڈوز چلا کرزمین دوزکر دیا تھا۔ پولیس نے یہ قدم جاوید کو 10 جون کو شہر میں ہوئے احتجاجی مظاہروں کا ‘ماسٹر مائنڈ’ قرار دینے کے بعد اٹھایا تھا۔ مذکورہ مظاہرہ بی جے پی لیڈروں کے پیغمبر اسلام کے بارے میں تبصرے کے بعد ہوا تھا۔