Television Rating Point

(فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

فرضی ٹی آر پی معاملہ: ممبئی پولیس نے دوسری چارج شیٹ میں ارنب گوسوامی کو ملزم بنایا

گزشتہ سال اکتوبر میں سامنے آئے مبینہ ٹی آر پی چھیڑ چھاڑ معاملے میں ممبئی پولیس نے مقامی عدالت میں ضمنی چارج شیٹ داخل کی ہے،جس میں ری پبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی اور چینل چلانے والی کمپنی اےآرجی آؤٹ لائر کے چار لوگوں کو ملزم بنایا گیا ہے۔

بی اے آر سی کے سابق سی ای او پارتھو داس گپتا۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

ٹی آر پی معاملہ: بی اے آر سی کے سابق سی ای او کی ضمانت عرضی خارج، عدالت نے کہا-معاملے کے ماسٹر مائنڈ

سال 2013 سے 2019 تک بی اے آر سی کے سی ای او رہے پارتھو داس گپتا کو ٹی آر پی چھیڑ چھاڑ معاملے میں گزشتہ دسمبر میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ان کی ضمانت عرضی پر شنوائی کرتے ہوئے ممبئی کی ایک عدالت نے کہا کہ اگر انہیں اس مرحلے پر ضمانت ملی تو ہر طرح سے ممکن ہے کہ وہ شواہد اور گواہوں سے چھیڑ چھاڑ کر سکتے ہیں۔

(فوٹوبہ شکریہ: فیس بک)

ٹی آر پی گھوٹالہ: ممبئی پولیس نے اے آر جی اور ارنب گوسوامی پر انتقامی جذبے سے کام کرنے کا الزام لگایا

ری پبلک ٹی وی چلانے والی اے آر جی آؤٹ لیئر میڈیا پرائیویٹ لمٹیڈ کی جانب سے ٹی آر پی گھوٹالہ معاملے میں اس کے خلاف ایف آئی آر رد کرنے کی عرضی پر شنوائی کر رہی بامبے ہائی کورٹ کے سامنےممبئی پولیس نے عرضی گزار کے ملازمین کو غلط طریقے سے پھنسانے کے الزامات سے انکار کیا تھا۔

(فوٹو بہ شکریہ: timesnow.com)

ٹی آر پی تنازعہ: ری پبلک نے ٹائمس ناؤ کی نویکا کمار پر ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا

ری پبلک ٹی وی کی جانب سے دہلی کی ایک عدالت میں ٹائمس ناؤ کی اینکر نویکا کمار کے خلاف مجرمانہ ہتک عزت کا معاملہ دائر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وہ ارنب گوسوامی سے جلتی ہیں کیونکہ ارنب نے ٹائمس ناؤ سے الگ ہوکر اپنا چینل شروع کیا اور یہ ایک سال میں ہی ٹاپ چینل بن گیا۔

(فوٹوبہ شکریہ: فیس بک/ری پبلک ٹی وی)

ری پبلک نے انڈین ایکسپریس کو بھیجا قانونی نوٹس،کہا-صحافتی اخلاقیات کی خلاف ورزی کی

ری پبلک نے انڈین ایکسپریس کی25 جنوری کوشائع ایک رپورٹ پر اعتراض کیا ہے جس میں ضمنی چارج شیٹ کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ ری پبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی نےبی اے آر سی کے سابق سی ای او پارتھو داس گپتا کو ٹی آر پی ریٹنگ میں ہیرپھیر کے لیے بڑی رقم دی تھی۔

2301 MB.00_32_09_11.Still002

میڈیا بول: ارنب گیٹ سے جھانکتا ٹی وی انڈسٹری کا چہرہ

ویڈیو:ارنب گوسوامی معاملے سے ایک بار پھر ٹی وی انڈسٹری کا چہرہ سامنے آیا ہے۔حکومت سے قریبی سطح پر جڑے چہرے کا یہ بہت چھوٹا حصہ ہے۔یہاں ٹی وی انڈسٹری کاسلسلہ خبر سے اتنا نہیں، جتنااقتدار کے سائے سے۔ اس مدعے پر دی وائر کے بانی مدیرایم کے وینو اورصحافی آشوتوش سے ارملیش کی بات چیت۔

AKI 19 January 2021.00_41_44_21.Still010

بالا کوٹ حملہ انتخابی مقصد سے کیا گیا ایک تماشہ  تھا: محبوبہ مفتی

ویڈیو: جموں وکشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے الزام لگایا ہے کہ قومی سلامتی اور بے حد اہم مدعوں کو ‘ٹی آر پی تماشہ’بنا دیا گیا ہے۔ ‘ری پبلک ٹی وی’ کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی اور ٹی آر پی ریٹنگ ایجنسی بی اے آر سی کے سابق سی ای او پارتھو داس گپتا کے بیچ لیک ہوئے مبینہ وہاٹس ایپ چیٹ کو لےکر عارفہ خانم شیروانی کی ان سے بات چیت۔

کانگریس رہنما راہل گاندھی۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

کیا وزیر اعظم مودی نے ملک کی خفیہ جانکاری ارنب گوسوامی کو لیک کی: راہل گاندھی

ری پبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی کو بالا کوٹ ہوائی حملے کی جانکاری تین دن پہلے ہونے کی جانب اشارہ کرنے والے لیک ہوئے وہاٹس ایپ چیٹ کے سلسلے میں کانگریس رہنما راہل گاندھی نے معاملے کی جانچ کے لیےپارلیامانی کمیٹی کی تشکیل کامطالبہ کیا ہے۔ مہاراشٹر کانگریس ترجمان نے گوسوامی کی فوراً گرفتاری کی بھی مانگ کی۔

arnab-andy

ارنب وہاٹس ایپ چیٹ معاملہ: کیا بالا کوٹ پر فضائی حملے قومی تفریح اور ووٹ حاصل کر نے کے لیے کیے گئے تھے؟

پروفیسر عبدالرحمٰن گیلانی کو سزائے موت بس اس بنا پر سنائی گئی تھی کہ انہوں نے کشمیر ی زبان میں ٹیلی فون پر بات کرکے اس حملہ پر مبینہ طور پر خوشیاں منائی تھیں۔ یہ تو ہائی کورٹ کا بھلا ہوا کہ وہ بری ہوگئے۔ اس کو اگر بنیاد بنایا جائے، تو گوسوامی کے لیے سزائے موت سے بھی بڑی سزا تجویز ہونی چاہیے۔

(فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

عدالت کے آخری فیصلے تک ری پبلک ٹی وی کو ریٹنگ سسٹم سے باہر رکھا جانا چاہیے: این بی اے

ارنب گوسوامی اور براڈکاسٹ آڈینس ریسرچ کاؤنسل کے سابق سربراہ کے بیچ وہاٹس ایپ بات چیت کے سلسلے میں نیوز براڈکاسٹرس ایسوسی ایشن نے انڈین براڈکاسٹنگ فاؤنڈیشن سے اپیل کی ہے کہ ٹی وی ریٹنگ میں ہیرپھیر سے متعلق معاملے کے عدالت میں زیرالتوا رہنے تک ری پبلک ٹی وی کی رکنیت بھی فوراًردکی جائے۔

بی اے آر سی کے سابق  سی ای او پارتھو داس گپتا اور ری پبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی۔ (فوٹو بہ شکریہ : لنکڈان/وکی پیڈیا/ٹوئٹر)

ٹی آر پی گھوٹالہ: وہاٹس ایپ چیٹ میں سامنے آئی ارنب گوسوامی اور سابق براڈکاسٹ آڈینس ریسرچ کاؤنسل سربراہ کی ملی بھگت

ٹی آر پی چھیڑ چھاڑ معاملے میں ممبئی پولیس کی جانب سے دائرضمنی چارج شیٹ میں ارنب گوسوامی اور بی اے آر سی کے سابق سی ای او پارتھو داس گپتا کی مبینہ وہاٹس ایپ چیٹ بھی منسلک ے۔ یہ بات چیت دکھاتی ہے کہ ارنب کی پی ایم او سمیت کئی اونچی جگہوں تک رسائی ہے اور انہیں کئی اہم سرکاری فیصلوں کی جانکاری تھی۔

Arnab-goswami2_20201112_402_602_571_855

ارنب نے ٹی آر پی بڑھانے کے لیے لاکھوں روپے کی رشوت دی تھی: ممبئی پولیس

گزشتہ آٹھ اکتوبر کو ممبئی پولیس نے ٹی آر پی سے چھیڑ چھاڑ کرنے والے ایک گروہ کا انکشاف کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ ممبئی کے پولیس کمشنر نے دعویٰ کیا تھا کہ ری پبلک ٹی وی سمیت کچھ چینلوں نے ٹی آر پی کے ساتھ ہیرپھیر کی ہے۔

(فوٹوبہ شکریہ: وکی پیڈیا)

ٹی آر پی چھیڑ چھاڑ معاملہ: ریٹنگ ایجنسی براڈ کاسٹ آڈینس ریسرچ کاؤنسل کے سابق  سی او او کو کیا گیا گرفتار

گزشتہ آٹھ اکتوبر کو ممبئی پولیس نے ٹی آر پی سے چھیڑ چھاڑ کرنے والے ایک گروہ کا بھنڈاپھوڑ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔الزام ہے کہ جن گھروں میں لگے بار او میٹر سے ٹی آر پی ناپی جاتی ہے، انہیں‘ باکس سنیما’، ‘فقط مراٹھی’،‘مہا مووی’ اور ‘ری پبلک ٹی وی’ جیسے چینل چلانے کے لیے پیسے دیےگئے تھے۔ اس معاملے میں اب تک 14 لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

(فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/ری پبلک ٹی وی)

ٹی آر پی چھیڑ چھاڑ معاملہ: ری پبلک میڈیا نیٹ ورک کے سی ای او گرفتار

براڈکاسٹ آڈینس ریسرچ کاؤنسل کے ری پبلک سمیت کچھ چینلوں کے ذریعے ٹی آر پی میں گڑبڑی کا الزام لگانے کے بعد پولیس نے اس مبینہ گھوٹالے کی جانچ شروع کی تھی۔ اب تک اس معاملے میں ری پبلک کے ویسٹرن ریزن ڈسٹری بیوشن ہیڈ اور دودیگر چینلوں کے مالکوں سمیت 13 لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

فوٹو: بہ شکریہ ٹوئٹر

ٹی آر پی معاملہ: سپریم کورٹ پہنچے ری پبلک کے ذمہ دار، پولیس کے سامنے نہیں ہو ئے پیش

ٹی آر پی سے چھیڑ چھاڑ کرنے والے گروہ کاپردہ فاش کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے ممبئی پولیس نے ری پبلک میڈیا نیٹ ورک کے چیف فنانشل آفیسر کے علاوہ دو اور چینلوں کے نمائندوں کوسنیچر کو پوچھ تاچھ کے لیے بلایا تھا۔

(فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

ممبئی پولیس کا دعویٰ، ری پبلک سمیت دو مراٹھی چینلوں نے کی ٹی آر پی سے چھیڑ چھاڑ

ممبئی پولیس نے ٹی آر پی سے چھیڑ چھاڑ کرنے والے گروہ کا پردہ فاش کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ یہ فرضی ٹی آر پی کا معاملہ ہے، جہاں ٹی آر پی ریٹنگس خریدی جا رہی تھیں اور اس چھیڑ چھاڑ کی اہم وجہ اشتہارات سے ملنے والا پیسہ ہے۔ ری پبلک نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔

anupamkher

رویش کا بلاگ: انوپم کھیر کو صحیح غلط کم ہندو اور مسلمان زیادہ دکھتا ہے

انوپم کھیر جیسے کچھ فنکار تختی لےکر میڈیا کو مدعا دیتے ہیں۔ ان کی تصویر اسکرین پر دکھاکر گھر بیٹھے لوگوں کے ذہن میں زہر بھرا جاتا ہے۔ اس عمل میں مسلمان کو دوئم درجے کا شہری بنایا جاتا ہے۔ لیکن اس سے پہلے جن کے ذہن میں یہ کچرا بھرا جاتا ہے ان کو دوئم درجے کا شہری بنایا جا چکا ہوتا ہے۔ اس لئے وسیع ہندو مفاد میں یہ ضروری ہے کہ تمام نیوز چینل دیکھنا بند کر دیں۔ کیونکہ چینلوں میں مذہب کے نام پر ہندوؤں سے جھوٹ بولا جا رہا ہے۔

(علامتی تصویر: رائٹرس)

رویش کا بلاگ: نیوزچینل صرف مودی کے لیے راستہ بنا رہے ہیں،ڈھائی مہینے کے لیے چینل دیکھنا بند کر دیجیے

کیا آپ پبلک کے طور پر ان چینلوں میں پبلک کو دیکھ پاتے ہیں؟ ان چینلوں نے آپ پبلک کو ہٹا دیا ہے۔ کچل دیا ہے۔ پبلک کے سوال نہیں ہیں۔ چینلوں کے سوال پبلک کے سوال بنائے جا رہے ہیں۔

(علامتی تصویر: رائٹرس)

رویش کا بلاگ: نیوز چینل اب عوام کا نہیں، حکومت کا ہتھیار ہے

2019 کا انتخاب عوام کے وجود کا انتخاب ہے۔اس کو اپنے وجود کے لئے لڑنا ہے۔جس طرح سے میڈیا نے ان پانچ سالوں میں عوام کو بے دخل کیا ہے، اس کی آواز کو کچلا ہے، اس کو دیکھ‌کر کوئی بھی سمجھ جائے‌گا کہ 2019 کا انتخاب میڈیا سے عوام کی بے دخلی کا آخری دھکا ہوگا۔

وزیر اعظم نریندر مودی۔ (فوٹو : پی ٹی آئی)

کیا اقتدار کے سامنے ہندوستانی میڈیا رینگنے لگا ہے؟

مدیران کا کام اقتدار کے لحاظ سےمواد کو بنائے رکھنے کا ہے اور حالات ایسے ہیں کہ اقتدار کے موافق تشہیر کی ایک ہوڑ مچی ہوئی ہے۔ آہستہ آہستہ حالات یہ بھی ہو چلے ہیں کہ اشتہار سے زیادہ تعریف نیوز رپورٹ میں دکھائی دے جاتی ہے۔