یہ دونوں بل لوک سبھا سے پہلے ہی پاس ہوچکے ہیں جبکہ راجیہ سبھا میں اس کو پاس کرنے کے لیے حکومت کے پاس آج آخری دن تھا ۔ چوں کہ یہ بل بجٹ سیشن کے آخری دن بھی پاس نہیں ہوسکے اس لیے اب اس کو رد مانا جائے گا۔
ارون جیٹلی نے کانگریس کے تین طلاق والے بیان کو شرمناک بتاتےلکھا ہے کہ، تاریخ خود کو دوہرا رہی ہے، ایسی ہی غلطی راجیو گاندھی نے شاہ بانو کیس میں کی تھی۔ انہوں نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو پلٹ کر شاہ بانو کو ذلت کے غار میں ڈھکیل دیا تھا۔32 سال بعد ان کے بیٹے بھی مسلم خواتین کو اسی ذلت بھری زندگی میں بھیجنا چاہتے ہیں۔
کانگریس کی جانب سے اقلیتو ں کے بیچ پارٹی کی بنیاد مضبوط کرنے کی غرض سے جمعرات کو اس کنونشن کا انعقاد کیا گیا ۔
پچھلی مردم شماری کے مطابق ملک میں20 لاکھ سے زیادہ خواتین اپنے شوہر سے الگ رہتی ہیں، جنہیں چھوڑدیا گیا ہے۔ایسا قانون آنا چاہیے جس سے نہ صرف مسلم بلکہ اس طرح بیویوں کو چھوڑ دینے والے تمام شوہروں کو سزا مل سکے۔
بی جے پی کے اقلیتی سیل کے مطابق دو’تین طلاق پرمکھ’کی تقرری ہو چکی ہے۔ جو خواتین شریعت اور قانون کی پختہ جانکاری رکھتی ہیں اور تین طلاق سے متاثر عورتوں کی زندگی میں سماجی تبدیلی لا سکتی ہیں، ان کو اس کام کے لئے منتخب کیا جائےگا۔
مرکزی حکومت کے اس فیصلے کے بعد اپوزیشن نے حکومت کی منشا پر سوال اٹھایاہے۔کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجے والا نے اس معاملے کو لے کر سیاست کرنے کا الزام لگایا ہے ۔
گزشتہ دنوں اعظم گڑھ میں ایک ریلی کے دورانوزیر اعظم نے کہا تھا کہ کانگریس پارٹی جان بوجھ کر تین طلاق کے بل کو لٹکا کر مسلم عورتوں کی ترقی نہیں ہونے دینا چاہتی ہے۔
اگر کوئی شخص اپنی بیوی کو کسی غیر مرد کے ساتھ تعلق بناتے ہوئے دیکھتا تو اس کو اپنی بیوی کو جان سے مارنے کی ضرورت نہیں ہے اور وہ فوراً تین طلاق دے سکتاہے اور اس کی جان بچ سکتی ہے۔
حکومت نے اپوزیشن سے تین طلاق، او بی سی کمیشن کو آئینی درجہ، ریپ کے مجرموں کو سخت سزا کے اہتمام والے بل سمیت کئی اہم بلوں کو منظور کرانے میں تعاون کی اپیل کی ہے۔
مسلمان ‘ عقیدہ کو ٹھیس ‘ لگنے والی زبان سے دوری بناکر اب شہریت کے حقوق کی زبان بولنا سیکھ رہے ہیں، تو لازمی ہے کہ ان کو انصاف اور مساوت کے معیار کو ان مدعوں پر بھی نافذ کرنا ہوگا جن کو لمبے وقت سے قوم کا اندرونی معاملہ کہہکرخاموشی اختیار کر لی جاتی رہی ہے
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے اس احتجاجی مظاہرے کے لیے مسلم اکثریتی علاقوں مدن پورہ،محمد علی روڈ،ماہم ،باندرہ بھارت نگر،شیخ مصری انٹاپ ہل ،گوونڈی ،جوگیشوری ،اندھیری ،ڈونگری ،ناگپارہ اور دیگر علاقوں سے سینکڑوں بسیں اور کاریں روانہ ہوئیں ۔
وزیر مملکت برائے امور داخلہ پردیپ سنگھ جڈیجہ نے کہا کہ بی جے پی کی سیٹیں گھٹیں کیونکہ تین طلاق بل کے مخالفوں نے پارٹی کو ووٹ نہیں دیا۔ کانگریس ایم ایل اے نے کہا، اچھے ڈائیلاگ سے فلمیں چلتی ہیں، ملک چلانے کے لئے بامعنی اسکیم چاہیے۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ پہلے دن سے ہی اس قانون کی مخالفت کر رہا ہے۔ اور ان دنوں پورے ملک میں اس کے خلاف مہم چلا رہی ہے۔ کل مالیگاؤں میں ہوامظاہرہ اسی مہم کا حصہ تھا۔
قانون کی ضرورت کو مسترد کرنے والوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ ٹرپل طلاق کو سپریم کورٹ نے غیر قانونی قرار دیا ہے لیکن اس کے باوجود ٹرپل طلاق ہو رہا ہے۔
لوک سبھا نے طلاق بد عت یا ایک مجلس کی تین طلاق سے متعلق بل کواکثریت سے پاس کر دیا ہے۔ اب اس بل کو راجیہ سبھا سے پاس ہونا ہے۔ عام طور پر قانون انسانی زندگی سے اٹھے سوالوں کا جواب دینے کے لئے ہوتے ہیں۔ انسانی […]
اس وقت تو سب سے بڑا سوال بھروسے کا ہی ہے۔ ویسے، ڈاکٹر ایماندار ہو اور اس پر بھروسا ہو تو کڑوی سے کڑوی دوا آسانی سے پی جا سکتی ہے۔