کیرل ہائی کورٹ دو عقیدت مندوں اور مندر کے آس پاس کے رہائشیوں کی طرف سے دائر ایک عرضی کی سماعت کر رہی تھی جس میں کہا گیا ہے کہ آر ایس ایس کے ممبروں کی طرف سے مبینہ طور پر بڑے پیمانے پر ڈرل / ہتھیاروں کی ٹریننگ مندر میں آنے والے عقیدت مندوں اور تیرتھ یاتریوں، بالخصوص خواتین اور بچوں کے لیے پریشانی کاسبب بن رہی ہے۔
نئی دہلی: کیرل ہائی کورٹ نے منگل (20 جون) کو راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے ارکان کو ترواننت پورم میں شری سرکارا دیوی مندر کے احاطے میں مبینہ طور پر تجاوزات کرنے کے لیے نوٹس جاری کیا ہے۔
لائیو لاء کی ایک رپورٹ کے مطابق، آر ایس ایس کے ارکان مندر کے احاطے میں بڑے پیمانے پر ڈرل اور ہتھیاروں کی تربیت لے رہے تھے۔کیرل ہائی کورٹ کے جسٹس انل کے نریندرن اور جسٹس پی جی اجیت کمار کی بنچ نے اس معاملے پر ریاستی حکومت اور تراوانکور دیواسم بورڈ سے جواب طلب کیا ہے۔
ہائی کورٹ دو عقیدت مندوں اور مندر کے آس پاس کے رہائشیوں کی طرف سے دائر ایک عرضی کی سماعت کر رہی تھی جس میں کہا گیا ہے کہ آر ایس ایس کے ممبروں کی طرف سے مبینہ طور پر بڑے پیمانے پر ڈرل / ہتھیاروں کی ٹریننگ مندر میں آنے والے عقیدت مندوں اور تیرتھ یاتریوں، بالخصوص خواتین اور بچوں کے لیے پریشانی کا سبب بن رہی ہے۔
درخواست گزاروں نے کہا کہ آر ایس ایس کے ارکان مبینہ طور پر متعلقہ حکام کی اجازت کے بغیر مندر میں غیر قانونی سرگرمیاں کرتے ہیں۔ ان میں مندر کے احاطے کے اندر تمباکو کی مصنوعات کا استعمال بھی شامل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آر ایس ایس کے ارکان اپنی ماس ڈرل/ہتھیار کی تربیت کے ایک حصے کے طور پر زورزور سے نعرے لگاتے ہیں، جو مندر کے پرامن ماحول کو خراب کرتے ہیں۔
انہوں نے عدالت سے کہا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ مدعا علیہ افسران یا آر ایس ایس کے ارکان مندر کے احاطے کا استعمال صرف بھکتی کے مقاصد اور پوجا کے حق کے تحفظ کے لیے کریں۔
کیس کی اگلی سماعت 26 جون کو ہوگی۔
Categories: خبریں