راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے کہا کہ کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے ذات پر مبنی سروے اور آبادی کے تناسب میں حصے داری کے تصور کو ریاست میں آگے بڑھایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں پتہ ہو کہ کس ذات کی آبادی کتنی ہے تو ہم جان سکتے ہیں کہ ہمیں نے ان کے لیے کیا منصوبہ بندی کرنی ہے۔
نئی دہلی: راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے جمعہ (6 اکتوبر) کی شب کو اعلان کیا کہ بہار کی طرز پر ریاست میں ذات پر مبنی سروے کرایا جائے گا۔ ریاستی کانگریس کمیٹی کے وار روم میں جمعہ کو کانگریس کور کمیٹی کی میٹنگ میں اس معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، راجستھان کانگریس کے انچارج سکھجندر رندھاوا، وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت، ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر گووند سنگھ ڈوٹاسرا اور دیگر رہنماؤں نے بیٹھک میں شرکت کی۔
میٹنگ کے بعد گہلوت نے صحافیوں سے کہا، ‘راجستھان حکومت بھی بہار کی طرح ذات پر مبنی سروے کرائے گی۔’
انہوں نے کہا کہ کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے ذات پر مبنی سروے اور آبادی کے تناسب میں حصے داری کے تصور کو ریاست میں آگے بڑھایا جائے گا۔
انہوں نے کہا، ‘اس لیے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ پارٹی کے مینڈیٹ کو ذہن میں رکھتے ہوئے راجستھان حکومت کو اس مہم کا اعلان کرنا چاہیے۔’
گہلوت نے کہا کہ پارٹی کی منشا کو سامنے لانا چاہیے۔
انہوں نے کہا، ‘ملک کے اندر بہت سی ذاتیں ہیں۔ یہاں مختلف مذاہب کے لوگ رہتے ہیں۔ ذاتیں الگ الگ کام کرتی ہیں۔ اگر ہمیں پتہ کہ یہاں کس ذات کی آبادی کتنی ہے تو ہم جان سکتے ہیں کہ ہم نے ان کے لیے کیا منصوبہ بندی کرنی ہے۔ ذات کے لحاظ سے منصوبے تیار کرنا ہمارے لیے آسان ہوگا۔’
رندھاوا نے کہا کہ ذات پر مبنی سروے کے علاوہ مشرقی راجستھان نہر پروجیکٹ (ای آر سی پی ) کے معاملے پر بھی میٹنگ میں تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس سے پہلے کانگریس نے اس پروجیکٹ کو قومی پروجیکٹ کا درجہ دینے کی مانگ کے سلسلے میں مشرقی راجستھان میں پانچ روزہ یاترا کا منصوبہ بنایا تھا، جس سے 13 اضلاع کی آبپاشی اور پینے کے پانی کی ضروریات پوری ہوں گی۔
تاہم، پارٹی نے اسے ملتوی کر دیا۔ ڈوٹاسرا نے جمعہ کو بتایا کہ سوموار کو ایک اہم میٹنگ ہوگی، جس میں نہر پروجیکٹ کے معاملے پر یاترا کی تاریخوں کا فیصلہ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس کی انتخابی مہم کا نعرہ ہوگا – ‘ کام کیا دل سے، کانگریس پھر سے’۔
سال 2023 کے راجستھان اسمبلی انتخابات اس سال دسمبر میں یا اس سے پہلے ہونے کی امید ہے۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے جمعہ کو چھتیس گڑھ میں ایک عوامی ریلی میں اعلان کیا کہ اگر ان کی پارٹی دوبارہ اقتدار میں آتی ہے تو بہار کی طرح ریاست میں بھی ذات پر مبنی مردم شماری کرائی جائے گی۔
انہوں نے کہا، ‘کیا آپ نے بہار کے اعداد و شمار دیکھے ہیں (ذات پر مبنی مردم شماری)؟ تقریباً 84 فیصد او بی سی، ایس سی اور ایس ٹی ہیں۔ لیکن وہ حکومت میں بڑے عہدوں پر نظر نہیں آتے۔ کیا بڑے عہدوں پر 84 فیصد اوبی سی، ایس سی اور ایس ٹی ہیں؟ کیا یہ ان کا حق نہیں؟ پھر ذات پر مبنی مردم شماری کیوں نہیں ہوسکتی؟ جب بھی ہم آپ کے حقوق کی بات کرتے ہیں تو بی جے پی خاموش ہو جاتی ہے یا آپ کو گمراہ کرنے لگتی ہے۔
اس سال کے آخر میں چھتیس گڑھ میں بھی اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔
واضح ہوکہ بہار حکومت نے 2 اکتوبر کو ذات پر مبنی سروے کے اعداد و شمار جاری کیے تھے، جس کے مطابق، دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) ریاست کی کل آبادی کا 63 فیصد ہیں، جس میں انتہائی پسماندہ طبقہ (ای بی سی) کا سب سے بڑا حصہ (36فیصد) ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق بہار کی کل آبادی 13 کروڑ سے زیادہ ہے جس میں پسماندہ طبقہ 27.13 فیصد، انتہائی پسماندہ طبقہ 36.01 فیصد اور جنرل 15.52 فیصد ہے۔
Categories: خبریں