خبریں

دہلی میں رام لیلا منتظمین کی اعلیٰ تنظیم نے کہا – دسہرے پر سناتن مخالفین کے 650 پتلے جلائے جائیں گے

دہلی بی جے پی کے صدر نے ادے ندھی اسٹالن کے سناتن دھرم مخالف بیان سے متعلق رام لیلا کمیٹیوں سے اپیل کی تھی۔ اب رام لیلا منتظمین کی اعلیٰ تنظیم شری رام لیلا مہاسنگھ کا کہنا ہے کہ دسہرے کے موقع پر سناتن دھرم کی مخالفت کرنے والوں کے 6 سے 15 فٹ کے پتلے جلائے جائیں  گے۔

(فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

(فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: اس بار دہلی میں دسہرے (24 اکتوبر) کے موقع پر راون، کمبھ کرن اور میگھ ناد کے علاوہ سناتن دھرم کی مبینہ تنقید کرنے والوں کے کم از کم 650 پتلے جلائے جائیں گے۔

انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق، یہ قدم تمل اداکار اور سیاست داں ادے ندھی اسٹالن کے گزشتہ ماہ سناتن دھرم مخالف ریمارکس کے خلاف احتجاج میں سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ سناتن لوگوں کو ذات پات اور مذہب کے نام پر تقسیم کرتا ہے۔

دہلی میں رام لیلامنتظمین کی اعلیٰ تنظیم شری رام لیلا مہاسنگھ کے صدر ارجن کمار نے انڈین ایکسپریس کو بتایا، ‘جہاں راون، کمبھ کرن اور میگھ ناد کے پتلے 80 فٹ سے 100 فٹ لمبے ہوں گے، وہیں سناتن دھرم کی مخالفت کرنے والوں کے پتلے 6 سے 15 فٹ کے بیچ  ہوں گے، یہ ظاہر کرنے کے لیے کہ وہ کتنے غیر اہم ہیں۔’

تاہم، وہ یہ بتانے میں ناکام رہے کہ اگر سناتن دھرم کے ناقدین واقعی غیراہم ہیں تو پھر اتنا پیسہ خرچ کرکے کیوں  اتنے پتلے جلائے جائیں گے۔

رام لیلامنتظمین کی اعلیٰ تنظیم کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے کچھ لیڈروں کی طرف سے چلائی جا رہی مبینہ ‘سناتن دھرم مخالف مہم’ پر توجہ دینے کو کہا تھا۔

غور طلب ہے کہ 23 ستمبر کو دہلی بی جے پی کے صدر وریندر سچدیوا کی ہدایت پر علاقائی پارٹی کے ترجمان اور میڈیا ہیڈ پروین شنکر کپور نے رام لیلا کمیٹیوں کو خط بھیج کر ایک اپیل کی تھی۔ اس خط میں تمل ناڈو کے ادےندھی اسٹالن، اتر پردیش کے سوامی پرساد موریہ اور دہلی کے راجندر پال گوتم سمیت کئی لیڈروں کی جانب سے چلائی جارہی سناتن دھرم مخالف مہم کا تذکرہ کیا گیاتھا۔

ایئر کوالٹی پر اثر

دسہرے پر جلائے جانے والے پتلے عام طور پر لوہے کی جالی، بانس، کاغذ سے بنے ہوتے ہیں اورپٹاخون سے بھرے ہوتے ہیں۔ ہر سال، راون کا پتلا جلائے جانے کے بعد دہلی کا ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) بگڑ جاتا ہے۔

سال 2020 میں پتلا دہن شروع ہونے کے چند گھنٹے بعد پانچ مانیٹرنگ اسٹیشنوں –  پٹ پڑ گنج، انڈیا گیٹ، دوارکا، نجف گڑھ اور منڈکا میں آلودگی کا ارتکاز (2.5پی ایم، 10 پی ایم ) دگنا ہو گیا تھا –  عہدیداروں نے اس کے لیے پٹاخوں کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔ حکام نے کہا تھا کہ 2019 میں بھی راون کا پتلا جلانے کے فوراً بعد دہلی کا اے کیو آئی بگڑ گیا تھا۔

وہیں، انڈیا ٹوڈے کے مطابق،2021 میں تہوار کے دن شام 6 بجے، دوارکا کے مانیٹرنگ اسٹیشن پر 10 96 پی ایم مائیکرو گرام فی کیوبک میٹر تھا اور رات 10 بجے تک یہ بڑھ کر 950 مائیکروگرام فی کیوبک میٹر ہو گیا تھا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ رات 9 بجے آر کے پورم میں پی ایم 10 کی سطح 332 مائیکرو گرام فی کیوبک میٹر تھی جو غروب آفتاب سے پہلے کی سطح سے دوگنی تھی۔

آلودگی کی سطح میں بہت زیادہ اضافے کے باوجود دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے رام لیلا کمیٹیوں کااس لیے  شکریہ ادا کیا تھا کہ کم پٹاخے استعمال کیاجس کی وجہ سے 2021 میں دسہرے پراے کیو آئی  پچھلے سالوں کے مقابلے میں سب سے کم درج ہوا تھا۔