خبریں

یوپی: پولیس اہلکار نے دلت خاتون کو ریپ کے بعد پھانسی پر لٹکایا، گرفتار

پولیس نے بتایا کہ 25 سالہ خاتون کی لاش 29 دسمبر کو آگرہ میں تعینات پولیس کانسٹبل راگھویندر سنگھ کے کرایہ کے کمرے کی چھت سے لٹکی ہوئی ملی تھی۔

 (علامتی تصویر بہ شکریہ: Wikimedia Commons/Tony Webster/CC BY-SA 4.0)

(علامتی تصویر بہ شکریہ: Wikimedia Commons/Tony Webster/CC BY-SA 4.0)

نئی دہلی: آگرہ میں تعینات اتر پردیش پولیس کے ایک کانسٹبل نے 25 سالہ دلت خاتون کے ساتھ مبینہ طور پر ریپ کے بعد گلا گھونٹ دیا۔ پولیس نے منگل کو یہ جانکاری دی۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، انہوں نے بتایا کہ خاتون کی لاش 29 دسمبر کو پولیس اہلکار کے کرایہ کے کمرے کی چھت سے لٹکی ہوئی ملی تھی۔

پولیس کے مطابق، خاتون واقعہ سے ایک دن قبل آگرہ میں کانسٹبل کے  کمرے پر گئی تھی۔

چھاتا کے اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس (اے سی پی) آر کے سنگھ نے کہا، ‘آگرہ میں تعینات پولیس کانسٹبل راگھویندر سنگھ (27) کو 25 سالہ خاتون کے قتل کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا ہے، جو  آگرہ شہر کے چھاتا پولیس اسٹیشن کے تحت آنے والے بیلن گنج میں ان کے کرایہ کے کمرے میں مردہ پائی گئی تھی۔’

انہوں نے بتایا کہ آگرہ پولیس نے کانسٹبل کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 306، 376 اور ایس سی/ایس ٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں موت کی وجہ پھانسی بتائی گئی ہے۔

آر کے سنگھ نے کہا، ‘کانسٹبل راگھویندر سنگھ جھانسی کے رہنے والے ہیں اور بیلن گنج میں کرایہ  کے مکان میں رہ رہے تھے۔ دونوں ایک دوسرے کو پہلے سے جانتے تھے۔ یہ خاتون گڑگاؤں کے ایک کڈنی سینٹر میں کام کرتی تھی۔

افسر نے بتایا کہ سنگھ واقعے کے دن دفتر آئے تھے لیکن جلدی چلے گئے تھے۔ بعد میں اس نے اپنے ساتھیوں کو واقعہ کی اطلاع دی۔

خاتون کے اہل خانہ کی شکایت پر اس کو اتوار کو گرفتار کیا گیا۔

اس کے بھائی کے مطابق، دونوں نے جھانسی میں نرسنگ کی تربیت لی تھی اور تب سے وہ رابطے میں تھے۔ انھوں نے کہا، ‘ہم راگھویندر سنگھ کے گھر بھی گئے تھے، لیکن ان کے گھر والوں نے ہماری طرف شادی کی تجویز کو ٹھکرا دیا۔ لیکن وہ میری بہن سے رابطے میں تھے۔’

Categories: خبریں

Tagged as: , , , , , ,