خبریں

یوپی سرکار کا فیصلہ: سرکاری بسوں میں بجیں  گے رام بھجن، جیل کے قیدیوں کو دی جائے گی ہنومان چالیسہ

ایودھیا میں رام مندر کے پران پرتشٹھا کی تقریب سے پہلے اتر پردیش کے محکمہ ٹرانسپورٹ نے 22 جنوری تک سرکاری بسوں میں نصب پبلک ایڈریس سسٹم کے ذریعے رام بھجن بجانے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ وہیں وزیر جیل خانہ جات نے کہا ہے کہ ہنومان چالیسہ اور سندر کانڈ کی 50000 سے زیادہ کاپیاں ریاست بھر کی تمام جیلوں میں قیدیوں کے درمیان تقسیم کی جائیں گی۔

ایودھیا میں واقع رام مندر۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک/نرہوا)

ایودھیا میں واقع رام مندر۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک/نرہوا)

نئی دہلی: اترپردیش میں بی جے پی کی قیادت والی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت ایودھیا شہر میں رام مندر کے پران پرتشٹھا کی تقریب کی تیاریوں میں زور وشور سے مصروف ہے۔ اس سلسلے میں سرکاری بسوں میں رام بھجن بجائے جانے کے علاوہ ہنومان چالیسہ اور سندر کانڈ کی کاپیاں جیل کے قیدیوں میں تقسیم کی جائیں گی۔

اتر پردیش کے محکمہ ٹرانسپورٹ نے 22 جنوری تک اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن (یو پی ایس آر ٹی سی) کی بسوں میں نصب پبلک ایڈریس سسٹم میں رام بھجن بجانے کی ہدایات جاری کی ہیں۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ایودھیا میں پران پرتشٹھا کی تقریب کے حوالے سے حکام کے ساتھ جائزہ میٹنگ کی، جس میں انہوں نے  14 جنوری سے ایودھیا کے مندروں میں بھجن، رامائن اور رام چرت مانس اور سندرکانڈ جیسے پروگرام منعقد کرنے کی ہدایت دی۔

محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے 22 جنوری کے لیے تیار کیے گئے ایکشن پلان کے مطابق، تمام مسافر گاڑیوں اور بس اسٹیشنوں میں صاف صفائی کو یقینی بنایا جائے گا، جبکہ مسافروں کو زندگی کی طرف راغب کرنے کے لیے بسوں میں نصب پبلک ایڈریس سسٹم پر مقبول رام بھجن بجائے جائیں گے۔

پریس ریلیز میں کہا گیا ہے، ‘براڈکاسٹ میں مختلف فنکاروں کے ذریعہ رام سے متعلق مقبول بھکتی گیتوں کو پیش کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ اس وقت لوگوں میں مقبول بھجن کے ساتھ ساتھ مقامی گلوکاروں کے گائے ہوئے بھکتی گیت بھی نشر کیے جائیں گے۔’

ایکشن پلان کے مطابق، بس ڈرائیوروں کی تربیت سے محفوظ ڈرائیونگ کے طریقوں اور ٹریفک قوانین کی پاسداری، سیاحوں کے ساتھ مناسب سلوک، ڈرائیوروں کے لیے لازمی یونیفارم، کسی بھی قسم کے نشہ اور تمباکو چبانے سے پرہیزکے علاوہ ہر طرح سے صاف صفائی کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔ کسی بھی صورت میں گاڑی کا کرایہ مقررہ قیمت سے زیادہ نہیں لیا جائے گا۔

پریس ریلیز میں کہا گیا ہے،’اس کے علاوہ سیاحوں کی مدد کے لیے ایودھیا کے 200 کلومیٹر کے دائرے میں تمام راستوں پر انٹرسیپٹر گاڑیاں تعینات کی جائیں گی اور ٹرانسپورٹ ٹیمیں سڑک کی حفاظت سے متعلق مسائل جیسے اوور لوڈنگ، نشے میں ڈرائیونگ، غلط سائیڈ ڈرائیونگ کے بارے میں محتاط رہیں گی۔ ڈرائیوروں کے لیے ڈریس کوڈ پر عمل کرنے اور دیگر حفاظتی اقدامات پر عملدرآمد کرنے کی ضرورت ہوگی۔’

محکمہ ٹرانسپورٹ لکھنؤ-ایودھیا، گورکھپور-ایودھیا اور سلطان پور-ایودھیا کے درمیان سفر کرنے والے سیاحوں کی مدد کے لیے تمام ٹول پلازوں پر ہیلپ ڈیسک بھی قائم کرے گا۔

ہنومان چالیسہ اور سندر کانڈ کی کاپیاں قیدیوں میں تقسیم کی جائیں گی

دریں اثنا، اتر پردیش کے جیل کے وزیر دھرم ویر پرجاپتی نے گزشتہ جمعرات (4 جنوری) کو لکھنؤ میں کہا کہ 22 جنوری کو وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعے ایودھیا میں رام للا کے پران پرتشٹھا کی تقریب سے پہلے ریاست بھر کی تمام 72 ڈسٹرکٹ جیلوں، سب جیلوں اور سینٹرل جیلوں میں قیدیوں کے درمیاں مذہبی کتابیں— ہنومان چالیسہ اور سندر کانڈ 50000 سے زیادہ کاپیاں تقسیم کی جائیں گی۔

اس کے علاوہ تمام جیلوں میں قیدیوں کے لیے پران پرتشٹھا پروگرام کی لائیو اسٹریمنگ کی جائے گی۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، وزیر نے میڈیا کو دیے ایک بیان میں کہا، ‘قیدیوں کو بھکتی اور مذہبی کتابیں فراہم کرنے کا رواج بہت پرانا ہے۔ حال ہی میں قیدیوں میں کتابوں کی مانگ میں زبردست اضافہ کے بعد گورکھپور کے گیتا پریس سے ہنومان چالیسہ اور سندر کانڈ کی 50 ہزار کاپیاں منگوائی گئی ہیں۔’

انہوں نے کہا کہ ان بھجنوں اور کتابوں کے پاٹھ سے قیدیوں کو جیل کی سزا پوری کرنے کے بعد خود کو بہتر بنانے اور بہتر زندگی گزارنے میں مدد ملے گی۔

ہنومان چالیسہ بھگوان ہنومان کی تعریف میں 40 چھندوں پر مشتمل ایک ہندو بھکتی بھجن ہے، جبکہ سندر کانڈ مہارشی والمیکی کا تحریر کردہ ہندو مہاکاویہ رامائن کا پانچواں باب ہے، جس میں مرکزی ہیرو رام نہیں، بلکہ ہنومان ہیں۔

وزیر نے کہا، ‘جیل انتظامیہ کو جیلوں میں خصوصی انتظامات کرنے کو کہا گیا ہے تاکہ قیدی بھی پروگرام کی لائیو اسٹریمنگ دیکھ سکیں۔ یہ ان نایاب ترین واقعات میں سے ایک ہے، جس کا ملک میں قیدیوں سمیت ہر کسی کو گواہ بننا چاہیے۔’

انہوں نے کہا، ‘ایسی مذہبی اور بھکتی کی کتابوں کو پڑھنے اور سننے سے قیدیوں کے رویے میں مثبت تبدیلیاں آتی ہیں۔’

رپورٹ کے مطابق، وزیر گزشتہ کچھ سالوں سے ریاست بھر کے قیدیوں میں اس طرح کی سرگرمیوں کو فروغ دے رہے ہیں۔ اس سے قبل انہوں نے جیل کی بیرک میں گایتری منتر اور مہامرتونجے منتر بجانے کی ہدایات دی تھیں۔