الیکشن نامہ

لوک سبھا انتخابات 2024: 19 اپریل سے سات مرحلوں میں ہوں گے انتخابات، نتائج 4 جون کو

لوک سبھا انتخابات 2024 کے ساتھ ہی 19 اپریل سے 13 مئی کے درمیان آندھرا پردیش، سکم، اڑیسہ اور اروناچل پردیش میں اسمبلی انتخابات بھی ہوں گے۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ:  X/@ECISVEEP)

(علامتی تصویر بہ شکریہ:  X/@ECISVEEP)

نئی دہلی: الیکشن کمیشن نے سنیچر (16 مارچ) کو لوک سبھا انتخابات 2024 کی تاریخوں کا اعلان کیا۔ لوک سبھا انتخابات سات مرحلوں میں ہوں گے، جس کے لیے انتخابی عمل 20 مارچ سے شروع ہوگا اور ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہوگی۔

رپورٹ کے مطابق، الیکشن کمیشن کے مطابق پہلے مرحلے کے تحت 20 مارچ کو نوٹیفکیشن جاری کیاجائے گا اور 19 اپریل کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ دوسرے مرحلے کے لیے نوٹیفکیشن 28 مارچ کو جاری کیا جائے گا، جبکہ ووٹنگ 26 اپریل کو ہوگی۔ تیسرے مرحلے کے تحت 7 مئی، چوتھے مرحلے کے تحت 13 مئی اور پانچویں مرحلے میں 20 مئی کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ چھٹے مرحلے میں 25 مئی کو ووٹنگ ہوگی۔ ساتویں مرحلے میں ایک جون کو ووٹنگ ہوگی۔

واضح ہو کہ عام انتخابات کے ساتھ ہی آندھرا پردیش، سکم، اڑیسہ اور اروناچل پردیش میں بھی انتخابات ہونے ہیں۔ اروناچل پردیش میں 20 مارچ کو نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا اور 19 اپریل کو انتخابات ہوں گے۔ سکم میں 19 اپریل کو ووٹنگ ہوگی۔ آندھرا پردیش میں انتخابات 13 مئی کو ہوں گے۔

اڑیسہ میں پہلے مرحلے کے انتخابات 13 مئی اور دوسرے مرحلے میں 20 مئی کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ اس کے علاوہ تین ریاستوں یوپی، بہار اور مہاراشٹر کی 26 اسمبلی سیٹوں پر بھی تین مرحلوں میں ضمنی انتخابات ہوں گے۔ یہ انتخابات بھی عام انتخابات کے ساتھ ہی ہوں گے۔

الیکشن کمیشن نے بتایا کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں 97 کروڑ رجسٹرڈ ووٹر، 10.5 لاکھ پولنگ بوتھ اور 1.5 کروڑ انتخابی کارکن حصہ لیں گے۔ انتخابات میں 55 لاکھ ای وی ایم مشینوں کا استعمال کیا جائے گا۔

چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے یہ بھی بتایا کہ ملک میں خواتین ووٹرز کی تعداد 47 کروڑ کے قریب ہے اور 2024 کے انتخابات میں تقریباً 1 کروڑ 82 لاکھ نئے ووٹر اپنا ووٹ ڈالیں گے۔ کمیشن نے یہ بھی کہا کہ 85 سال سے زیادہ عمر کے ووٹروں کے گھرجاکر ووٹ لیے جائیں گے۔

جرائم پیشہ امیدواروں کے بارے میں پارٹیوں کو صفائی دینی ہوگی

الیکشن کمیشن کے مطابق، مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والے رہنما کو اس حوالے سے تین بار اخبارات میں جانکاری دینی ہوں گی۔ جرائم پیشہ امیدواروں کے حوالے سے پارٹیوں کو بھی صفائی دینی پڑےگی۔ اس کے علاوہ ووٹر ‘نو یو ر کنڈیڈیٹ’ (اپنے امیدوار کو جانیں) ایپ کے ذریعے اپنے امیدواروں کے بارے میں جان سکتے ہیں۔

اس پریس کانفرنس میں چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے انتخابات کی تیاریوں کا ذکر کرتے ہوئے انتخابات میں در پیش چار چیلنجز کا ذکر کیا۔

انہوں نے کہا کہ کامیاب الیکشن کرانے کے لیے چار ’ایم‘ سے نمٹنا ہوگا۔ اس میں مسلس (طاقت)، منی (پیسہ)، مس انفارمیشن (غلط معلومات)، ایم سی سی (ماڈل ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی) شامل ہیں۔

چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے زور دے کر کہا کہ غلط معلومات کو روکنے کے لیے احتیاطی اقدام کے طور پر ‘ریاستی حکام سوشل میڈیا پوسٹ کو ہٹانے کے مجاز ہیں’۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘انتخابات میں خون خرابے اور تشدد کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے… جہاں بھی تشدد کی اطلاع ملے گی، ہم ان کے خلاف کارروائی کریں گے…’

قابل ذکر ہے کہ 2019 کے لوک سبھا انتخابات بھی 11 اپریل سے 19 مئی تک سات مرحلوں میں ہوئے تھے۔ ووٹوں کی گنتی 23 مئی کو ہوئی تھی۔