فکر و نظر

الیکٹورل بانڈ: بہار الیکشن کے دوران نتیش کمار کی جے ڈی یو کو ایئرٹیل اور شری سیمنٹ سے چندہ ملا

الیکشن کمیشن کو سونپے گئے گئے جنتا دل (یونائیٹڈ) کے حلف نامے میں پارٹی نے اعلان کیا ہے کہ اسے 10 اپریل 2019 سے 26 اپریل 2019 کے درمیان الیکٹورل بانڈ کے ذریعے 13 کروڑ روپے ملے، لیکن پارٹی نے چندہ دینے والوں میں سے صرف دو کے ناموں کا ہی  انکشاف کیا ہے۔

پارٹی کی نیشنل کونسل میٹنگ میں جے ڈی یو لیڈروں کے ساتھ نتیش کمار۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

پارٹی کی نیشنل کونسل میٹنگ میں جے ڈی یو لیڈروں کے ساتھ نتیش کمار۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

نئی دہلی: الیکٹورل بانڈ کی تفصیلات سے پتہ چلتا ہے کہ راجستھان کی شری سیمنٹ لمیٹڈ اور ٹیلی کام کمپنی بھارتی ایئرٹیل نے نتیش کمار کی قیادت والی جنتا دل (یونائیٹڈ) (جے ڈی یو) کو 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران چندہ دیا تھا۔

الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) کو دیے پارٹی کے حلف نامے میں جے ڈی یو نے اعلان کیا ہے کہ اسے 10 اپریل 2019 سے 26 اپریل 2019 کے درمیان الیکٹورل بانڈ کے ذریعے 13 کروڑ روپے ملے، لیکن پارٹی اپنے عطیہ دہندگان میں سے صرف دو کا نام بتا سکی، جو شری سیمنٹ اور بھارتی ایئرٹیل ہیں۔

یہ تفصیلات ای سی آئی کو جمع کرائی گئی تھیں، جس نے بعد میں سپریم کورٹ کے ساتھ اس کا اشتراک کیا اور 17 مارچ 2024 کو شائع کیا۔

بہار میں 2019 کے لوک سبھا انتخابات 11 اپریل سے 19 مئی کے درمیان سات مرحلوں میں ہوئے تھے۔

جے ڈی یو نے 2019 میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت والی این ڈی اے کے حصے کے طور پر انتخابات میں حصہ لیا تھا۔ پارٹی نے 2022 میں آر جے ڈی کے ساتھ مہا گٹھ بندھن  بنایا تھا اور 2024 کے اوائل میں دوبارہ این ڈی اے میں شمولیت اختیار کی۔

جہاں شری سیمنٹ لمیٹڈ نے دو الیکٹورل بانڈ کے توسط سے 2 کروڑ روپے کا چندہ دیا، وہیں بھارتی ایئرٹیل نے پارٹی کو ایک کروڑ روپے دیے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ پارٹی کو ملنے والے بقیہ 10 کروڑ روپے کے عطیہ دہندگان کے ناموں کا انکشاف نہیں کیا گیا ہے، جے ڈی یو نے دعویٰ کیا ہے کہ اسے یہ علم نہیں ہے کہ یہ الیکٹورل بانڈ کس نے دیے ہیں۔

پارٹی نے ای سی آئی کو بتایا،’کوئی شخص 03.04.2019 کو پٹنہ میں ہمارے دفتر آیا اور ایک سیل بند لفافہ حوالے کیا اور جب ہم نے اسے کھولا تو ہمیں ایک کروڑ روپے کے دس الیکٹورل بانڈ ملے۔ ‘

پارٹی کے مطابق، ‘اس کے بعد حکومت ہند کے گزٹ نوٹیفکیشن کے مطابق، ہم نے پٹنہ واقع ایس بی آئی کی مین برانچ میں ایک اکاؤنٹ کھولا اور بانڈ جمع کرائے، جس کی رقم 10.04.2019 کو ہماری پارٹی کے اکاؤنٹ میں جمع کر دی گئی۔’

سال 1979 میں شری سیمنٹ لمیٹڈ کا قیام عمل میں آیا، یہ سیمنٹ کے سرفہرست برانڈ میں سے ایک بنگار سیمنٹ کا مینوفیکچرہے۔

زوباکارپ پر اس کے آٹھ ڈائریکٹروں کے نام شری کانت سومانی، سنجیو شیلگیکر، زبیر احمد، ہری موہن بانگر، اوما گھرکا، پرشانت بانگر، نتن دیسائی اور نیرج اکھوری بتائے گئے ہیں۔

ای سی آئی کی طرف سے گزشتہ ہفتے 12 اپریل 2019 سے 11 جنوری 2024 تک عطیہ دہندگان کی فہرست میں شائع اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ شری سیمنٹ نے بھی تین قسطوں میں 10.5 کروڑ روپے کے الیکٹورل بانڈ خریدے تھے – 8 مئی 2019 کو 4.5 کروڑ روپے؛ 21 جنوری 2020 کو 4 کروڑ روپے؛ اور پھر 21 اکتوبر 2020 کو 2 کروڑ روپے۔

کمپنی نے جے ڈی یو کو ان خریداریوں سے پہلے چندہ دیا تھا۔ یہ بھی پہلے ہی سامنے آچکا ہے کہ سنیل متل کی بھارتی ایئرٹیل سرفہرست 10 عطیہ دہندگان میں سے ایک ہے۔

سال 2019 اور 2024 کے درمیان ٹیلی کام کمپنی نے الیکٹورل بانڈ کے ذریعے زیادہ تر بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے پارٹیوں کو247 کروڑ روپے کا چندہ دیا۔

قابل ذکر ہے کہ ای سی آئی کو سیاسی جماعتوں کی طرف سے جمع کرائی گئی گذارشات عطیہ دہندگان کی اس بڑی فہرست سے مختلف ہیں جو ای سی آئی نے گزشتہ ہفتے شائع کی تھی۔

جہاں پارٹیوں کی طرف سے دی گئی جانکاری 11 اپریل 2019 تک خریدے گئے الیکٹورل بانڈ پارٹیوں کے ذریعے موصول ہونے والے عطیات کا انکشاف کرتی ہے، وہیں بڑی فہرست میں 12 اپریل 2019 سے 11 جنوری 2024 تک خریدے گئے الیکٹورل بانڈ شامل ہیں۔

جے ڈی یو نے اپنے حلف نامے میں کیے گئے اعلان کے علاوہ، بعد میں موصول ہونے والے عطیات کی تفصیلی فہرست سے پتہ چلتا ہے کہ پارٹی کو 16اپریل 2019 سے 20 جنوری 2022کے درمیان الیکٹورل بانڈ کے ذریعے 14 کروڑ روپے بھی ملے۔پارٹی کو 16 اپریل 2019 کو 2 کروڑ روپے؛ 26 اپریل 2019 کو 1 کروڑ روپے؛ 31 اکتوبر 2020 تک 1 کروڑ روپے؛ اور پھر 20 جنوری 2022 کو 10 کروڑ روپے۔

سال 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران جے ڈی یو کو اپنا پہلا الیکٹورل بانڈ ملنے کے بعد اسے اکتوبر 2020 میں بانڈ کے توسط سے چندے کا اگلا بیچ  حاصل کیا تھا، جو بہار اسمبلی انتخابات کے ساتھ ہی حاصل کیا تھا، جب پارٹی اور بی جے پی نے اتحاد میں ایک  ساتھ الیکشن لڑا تھا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اسے سب سے بڑا چندہ (10 کروڑ روپے) اس کے آخری بیچ جنوری 2022 میں ملا۔ اس وقت بھی نتیش این ڈی اے کا حصہ تھے۔

تاہم، جب اگست 2022 میں نتیش نے پالا بدل لیا اور اپوزیشن اتحاد میں شامل ہو گئے، تو جے ڈی یو  کو الیکٹورل بانڈ سے چندہ ملنا بند ہو گیا۔

(انگریزی میں پڑھنے کے لیےیہاں کلک کریں ۔ )