NDA

آندھرا پردیش: ذات پر مبنی مردم شماری کی حمایت میں سی ایم نائیڈو، کہا – لوگوں کے جذبات اس سے وابستہ ہیں

نائیڈو کی پارٹی بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کا حصہ ہے، جو ذات پر مبنی مردم شماری کی مخالفت کرتی رہی ہے۔ اب نائیڈو نے کہا ہے کہ لوگوں کے جذبات ذات پرمبنی مردم شماری سے وابستہ ہیں اور ملک میں اقتصادی عدم مساوات کو کم کرنے کے لیے اس کا احترام کیا جانا چاہیے۔

بہار: کے سی تیاگی کے جے ڈی یو کے قومی ترجمان کے عہدے سے استعفیٰ دینے کی وجہ کیا ہے

نتیش کمار کے جنتا دل (یونائیٹڈ) کی قومی جمہوری اتحاد میں واپسی کے بعد بھی کے سی تیاگی کھل کر بھارتیہ جنتا پارٹی کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنا رہے تھے۔ مانا جارہا ہے کہ ‘حساس معاملوں’ پر تیاگی کے بیانات نے پارٹی کو اتحاد کے اندر مشکل صورتحال میں ڈال دیا تھا۔

آندھرا پردیش اور بہار کو خصوصی پیکیج دینے سے سرکاری خزانے پر 20-30 ہزار کروڑ روپے کا بوجھ پڑے گا

مالی سال 2025 کے عبوری بجٹ میں ریاستوں کی خصوصی امداد کی مانگ کے مد میں 4000 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے، لیکن بجٹ میں اس کو بڑھا کر 20000 کروڑ روپے کر دیا گیا۔ آندھرا پردیش کو اس مالی سال کے لیے 15-20000 کروڑ روپے مل سکتے ہیں۔ وہیں، بہار کو 5000 سے 10000 کروڑ روپے ملنے کی امید ہے۔

’بادشاہ گروں‘ کے ساتھ مودی حکومت کا حشر کیا سابقہ مثالوں سے الگ ہوگا؟

اس ملک میں بادشاہ گروں کی سیاست کی تاریخ بتاتی ہے کہ عام طور پراس کا کوئی خوش کن انجام نہیں ہوتا، کیونکہ نہ تو کنگ میکر اپنی پوزیشن کا فائدہ اٹھانے میں صبر وتحمل سے کام لیتے ہیں اور نہ ہی ‘کنگ’ ان کے تمام مطالبات تسلیم کر پانے کے اہل ہوتے ہیں۔

’لوک سبھا کی 79 سیٹوں پر ووٹ کے حتمی فیصد میں اضافہ این ڈی اے کی جیت کے مارجن سے زیادہ‘: رپورٹ

مہاراشٹر واقع تنظیم ووٹ فار ڈیموکریسی نے انتخابی عمل میں کچھ واضح خامیوں کی نشاندہی کرنے کے علاوہ تین اہم دعوے کیے ہیں، جو الیکشن کمیشن کے طریقہ کارپر سوال قائم کرتے ہیں۔

آندھرا پردیش کو خصوصی ریاست کے درجہ سے زیادہ کی ضرورت: چیف منسٹر چندر بابو نائیڈو

مودی حکومت کی جانب سے آندھرا پردیش کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے سے انکار کے بعد ٹی ڈی پی 2018 میں این ڈی اے سے باہر ہو گئی تھی۔ لیکن 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے ٹھیک پہلے پارٹی این ڈی اے میں لوٹ آئی۔ اب پارٹی سپریمو اور چیف منسٹر چندربابو نائیڈو نے کہا ہے کہ ریاست کو خصوصی درجے سے کہیں زیادہ کی ضرورت ہے۔

مودی کابینہ میں ایک بھی مسلمان نہیں، انوراگ ٹھاکر اور اسمرتی ایرانی سمیت 37 پرانے وزراء کو نہیں ملی جگہ

وزیر اعظم نریندر مودی کی 72 رکنی وزراء کونسل میں 30 کابینہ وزیر، پانچ وزرائے مملکت (آزاد) اور 36 وزرائے مملکت شامل ہیں۔ اس میں 33 نئے چہرے شامل کیے گئے ہیں اور سات خواتین ہیں۔ تاہم، آزادی کے بعد یہ پہلی ایسی کابینہ ہے جس میں کوئی مسلمان نہیں ہے۔

این ڈی اے میں حکومت سازی کے لیے جوڑ توڑ شروع، چندر بابو نائیڈو نے تعلیم اور مالیات سمیت 9 وزارتوں کا مطالبہ کیا

لوک سبھا میں اکثریت سے بہت دور کھڑی بی جے پی کے لیے تیلگو دیشم پارٹی کی حمایت انتہائی اہم ہے۔ این چندر بابو نائیڈو بی جے پی کے ساتھ بات چیت کے لیے پوری طرح تیار بتائے جا رہے ہیں اور انہوں نے مختلف وزارتوں مثلاً فنانس اور وزارت زراعت کے ساتھ لوک سبھا اسپیکر کے عہدے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

بی جے پی کے ساتھ اتحاد کے بعد آر ایل ڈی کے نائب صدر شاہد صدیقی کا استعفیٰ، بولے — خاموش رہنا گناہ ہے

وزیر اعظم نریندر مودی کے چودھری چرن سنگھ کو بھارت رتن دینے کا اعلان کرنے کے بعد جینت چودھری کی آر ایل ڈی نے حال ہی میں این ڈی اے میں شمولیت اختیار کی تھی۔ شاہد صدیقی نے کہا ہے کہ وہ پارٹی کے اس فیصلے کے ساتھ تال میل بٹھانے سے قاصر ہیں۔

سی بی آئی نے آٹھ ماہ قبل این ڈی اے میں شامل ہوئے پرفل پٹیل کے خلاف بدعنوانی کا مقدمہ بند کیا

سال 2017 میں سی بی آئی نے این سی پی لیڈر پرفل پٹیل کے خلاف شہری ہوابازی کے وزیر کے طور پر عہدے کا غلط استعمال کرنے اور بڑی تعداد میں ہوائی جہاز کرایہ پر دینے کا کیس درج کیا تھا۔ اب مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی میں شامل ہوئے پٹیل کے خلاف اس معاملے میں کلوزر رپورٹ داخل کی گئی ہے۔

کیا مودی جنوبی ہندوستان کو فتح کر پائیں گے؟

جنوبی ہندوستان کو فتح کرنے کے لیے ان دنوں مودی مسلسل ان صوبوں کے دورے کر رہے ہیں۔ اس کی سب سے بڑی وجہ ہے کہ وہ صرف شمالی ہندوستان کا لیڈر ہونے کا دھبہ مٹا کر ملک گیر لیڈر کے بطور اپنے آپ کو پیش کرنا چاہتے ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ جنوبی ہندوستان کو فتح کیے بغیر وہ ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو کی وراثت کو تاریخ کے صفحات سے مٹا نہیں سکتے ہیں یا اپنے آپ کو نہرو ثانی کے بطور پیش نہیں کرسکتے ہیں۔

الیکٹورل بانڈ: بہار الیکشن کے دوران نتیش کمار کی جے ڈی یو کو ایئرٹیل اور شری سیمنٹ سے چندہ ملا

الیکشن کمیشن کو سونپے گئے گئے جنتا دل (یونائیٹڈ) کے حلف نامے میں پارٹی نے اعلان کیا ہے کہ اسے 10 اپریل 2019 سے 26 اپریل 2019 کے درمیان الیکٹورل بانڈ کے ذریعے 13 کروڑ روپے ملے، لیکن پارٹی نے چندہ دینے والوں میں سے صرف دو کے ناموں کا ہی انکشاف کیا ہے۔

گھوسی ضمنی انتخاب: کیا بی جے پی کے لیے متحدہ اپوزیشن کے خلاف جیت حاصل کرنا آسان نہیں ہوگا؟

اتر پردیش میں مئو کی گھوسی سیٹ پر ہوئے ضمنی انتخاب میں ایس پی امیدوار سدھاکر سنگھ کی جیت میں مقامی ایکویشن کے ساتھ ساتھ بی جے پی امیدوار دارا سنگھ چوہان کی پارٹی بدلنے،باہری ہونے اور غیر فعال عوامی نمائندے کی امیج نے بڑا کردار ادا کیا، پھر بھی لوک سبھا انتخابات سے قبل یہ الیکشن اپوزیشن کے انڈیا الائنس بنام بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے کے لیے ایک امتحان ہی تھااور اس میں’انڈیا’ کو کامیابی ملی۔

کشمیر: امن و امان یا قبرستان کی خاموشی

اگر دیکھا جائے تو پولیس سربراہ کا یہ دعویٰ کہ انہوں نے کشمیر میں نسبتاً امن و امان قائم کروانے میں کامیابی حاصل کی ہے کچھ غلط نہیں ہے۔ مگر یہ قبرستان کی پر اسرار خاموشی جیسی ہے۔خود ہندوستان کے سیکورٹی اور دیگر اداروں میں بھی اس پر حیرت ہے کہ کشمیریوں کی اس خاموشی کے پیچھے مجموعی سمجھداری یا ناامیدی ہے یا یہ کسی طوفان کا پیش خیمہ ہے۔

بی جے پی بہار میں چھوٹی پارٹیوں کو کس طرح ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے؟

ویڈیو: بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے 27 مارچ کو کابینہ وزیر اور وکاس شیل انسان پارٹی کے سربراہ مکیش سہنی کو کابینہ سے برخاست کردیا۔ بتایا جاتا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ پر بار بار حملہ کرنے کی وجہ سے بی جے پی کافی ناراض تھی۔ سہنی کی پارٹی نے یوپی میں 50 سے زیادہ سیٹوں پر الیکشن لڑا تھا، لیکن کوئی کامیابی حاصل نہیں کر سکی۔

بہار: بی جے پی کے کہنے پر وی آئی پی سربراہ مکیش سہنی کو وزیر کے عہدے سے ہٹایا گیا

ریاستی محکمہ اطلاعات اور تعلقات عامہ نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ بی جے پی کی جانب سے مکیش سہنی کو وزیر کے عہدے سے ہٹانے کی گزارش کے بعد وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے راج بھون کو اس کی سفارش کی تھی۔ بی جے پی کا کہنا تھاکہ سہنی اب این ڈی اے اتحاد کا حصہ نہیں ہیں، اس لیے انہیں وزیر کے عہدے سے ہٹایا جانا چاہیے۔

بی جے پی کے رہنماؤں اور وزیروں کے مہنگائی پر عجیب و غریب بیان

ویڈیو: ہندوستان کی عوام مہنگائی کی مارجھیل رہی ہے۔ پٹرول، ڈیزل،رسوئی گیس کی قیمت لگاتار بڑھتی جا رہی ہے۔اس سال جنوری سےستمبر تک رسوئی گیس کے دام 190روپے تک بڑھ گئے، وہیں پٹرول کے دام 100 کے پار بھی گئے۔اس بیچ بی جے پی کے رہنماؤں اوروزیروں کے عجب و غریب بیان آتے رہے۔سرکار میں آنے سے پہلے اور بعد میں بی جے پی وزیروں اوررہنماؤں کے بیانات کو سنا جانا چاہیے۔

پی این بی گھوٹالے سے سال بھر پہلے کی آر بی آئی اسسمنٹ رپورٹ میں نہیں دی گئی تھی کوئی وارننگ

دی وائرکی خصوصی رپورٹ: آرٹی آئی کے تحت حاصل کیے گئے خفیہ دستاویز بتاتے ہیں کہ ریزرو بینک نے اپنی رسک اسسمنٹ رپورٹ میں پنجاب نیشنل بینک کی کئی سنگین خامیوں کو اجاگر کیا تھا، لیکن اس میں ان محکمہ جاتی کمیوں کو ٹھیک کرنے کا کوئی اہتمام نہیں کیا گیا، جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ہیرا کاروباریوں میہل چوکسی اور نیرو مودی نے 13000 کروڑ روپے کا گھوٹالہ کیا۔

جھارکھنڈ: آدی واسی شناخت پر انتخابی جیت حاصل کرنے والی سرکار میں بھی آدی واسیوں پر جبر کیوں جاری ہے؟

چاہےمرکز میں یو پی اے کی سرکار رہی ہو یاموجودہ این ڈی اے کی،نکسلائٹ مہم کے نام پرسینٹرل سیکیورٹی فورسزکی جانب سےآدی واسیوں پرتشدد جاری رہتی ہے۔اس بات کی تردید نہیں کی جا سکتی کہ جھارکھنڈ میں ماؤنوازتشددایک سنگین مسئلہ ہے، لیکن اسے روکنے کے نام پر بے قصورآدی واسیوں کو ہراساں کرنے کا کیاجواز ہے؟ کیوں ابھی بھی آدی واسیوں کےروایتی و ثقافتی نظام کو درکنار کر سیکیورٹی فورسز ان کے علاقے میں دراندازی کرکے انہیں پریشان کر رہے ہیں؟

کیا بہار انتخاب سے عین پہلے ڈی جی پی گپتیشور پانڈے کا دوسری بار رضا کارانہ ریٹائرمنٹ لینا محض اتفاق ہے

بہار کے ڈی جی پی گپتیشور پانڈے نے سال 2009 میں پہلی بار وی آرایس لیا تھا اور تب چرچہ تھی کہ وہ بی جے پی کے ٹکٹ پر انتخاب لڑیں گے، حالانکہ ایسا نہیں ہوا۔ اب اسمبلی انتخاب سے کچھ ہی مہینے پہلے ان کے دوبارہ وی آرایس لینے کے فیصلے کو ان کے سیاسی عزائم سے جوڑکر دیکھا جا رہا ہے۔

بی جے پی کیوں چاہتی ہے سشانت کے مدعے پر ہو بہار انتخاب؟

ویڈیو: اسمبلی انتخاب نزدیک آتے ہی بہار کی سیاست گرمانے لگی ہے۔ آرجےڈی کےقدآوررہنما رگھوونش پرساد سنگھ نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ سشانت سنگھ کی موت کو بھی مدعا بنایا جا رہا ہے۔ اس پر دی وائر کے پالیٹیکل افیئرس ایڈیٹر اجئے آشیرواد اور سیاسی مبصر سجن کمار سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

بہار: 15 سال اقتدار میں رہ چکی بی جے پی کے لیے سشانت سنگھ راجپوت کی موت انتخابی مدعا کیوں ہے؟

سشانت سنگھ راجپوت کی موت کے معاملے کی جانچ سی بی آئی، ای ڈی اور نارکوٹکس کنٹرول بیورو کر رہے ہیں اور تینوں ہی مرکزی حکومت کےماتحت ہیں۔ مرکز اور بہار میں این ڈی اے کی ہی سرکار ہے۔ ایسے میں سوال ہے کہ ‘جسٹس فار سشانت سنگھ راجپوت’ہیش ٹیگ چلاکر بہار میں بی جے پی جسٹس کس سے مانگ رہی ہے؟

سینٹرل انفارمیشن کمشنر کا عہدہ پھر ہوا خالی، کل پانچ اسامیاں، 34500 معاملے زیر التوا

سال 2014 کے بعد سے یہ چوتھا موقع ہے جب پھر سے چیف انفارمیشن کمشنر کا عہدہ خالی ہوا ہے لیکن ابھی تک کسی کی تقرری نہیں ہوئی ہے۔ کمیشن میں کل پانچ عہدے خالی ہیں جس میں سے چار عہدے نومبر 2018 سے خالی پڑے ہوئے ہیں۔

مرکزی اور ریاستی حکومتیں تین مہینے کے اندر انفارمیشن کمشنر کی تقرری کریں: سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو ہدایت دیتے ہیں کہ تقرری کرنا شروع کر دیں۔ ساتھ ہی افسروں کو ہدایت دی کہ وہ دو ہفتے کے اندر اس سرچ کمیٹی کے ممبروں کے نام سرکاری ویب سائٹ پر ڈالیں، جن کو سی آئی سی کے انفارمیشن کمشنر چننے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔

سینٹرل انفارمیشن کمیشن میں 13000 سے زیادہ معاملے ایک سال سے زائد عرصے سے زیر التوا: حکومت

غیرسرکاری تنظیم سترک ناگرک سنگٹھن اور سینٹر فار ایکویٹی اسٹڈیز کے ذریعے تیار کی گئی ایک رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ کمیشن میں زیر التوا معاملوں کی اہم وجہ انفارمیشن کمشنر کی تقرری نہ ہونا ہے۔رپورٹ کے مطابق، ملک بھر‌کے26انفارمیشن کمیشن میں31مارچ2019تک کل 218347 معاملے زیر التوا تھے۔

سپریم کورٹ نے انفارمیشن کمشنر کے خالی عہدوں کو بھرنے کو لے کر مرکز، ریاستوں سے اسٹیٹس رپورٹ مانگی

سپریم کورٹ نے اپنے 15 فروری 2019 کے فیصلے میں کہا تھا کہ شفافیت برتتے ہوئے انفارمیشن کمشنر کی تقرری وقت پر کی جانی چاہیے۔ حالانکہ ابھی بھی مرکز اور ریاستوں میں انفارمیشن کمشنر کے کئی عہدے خالی ہیں۔

آر ٹی آئی رپورٹ کارڈ: خالی عہدوں اور زیر التوا معاملوں سے جوجھ رہے ملک بھر‌ کے انفارمیشن کمیشن

آر ٹی آئی قانون نافذ ہونے کی 14ویں سالگرہ پر جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق فروری 2019 میں سپریم کورٹ کی ہدایت کے بعد بھی انفارمیشن کمشنرکی وقت پر تقرری نہیں ہو رہی ہے۔ اس کی وجہ سے ملک بھر‌کے انفارمیشن کمیشن میں زیرالتوا معاملوں کی تعداد بہت تیزی سے بڑھ رہی ہے اور لوگوں کو صحیح وقت پر اطلاع نہیں مل پا رہی ہے۔

آر ٹی آئی ترمیم: اگر اس ملک میں جمہوریت نہیں ہے تو ہمیں بتا دیا جائے

ویڈیو: نئی دہلی میں آر ٹی آئی ایکٹ میں ترمیم کی اجازت نہ دینے کے لیے صدر جمہوریہ رامناتھ کووند کو میمورنڈم دینے پہنچے کارکنوں کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔ راشٹرپتی بھون کے سامنے آر ٹی آئی کارکنوں نے کہا کہ جمہوریت میں اگر احتجاج کرنے کا حق نہیں ہے تو ہمیں بتا دیا جائے۔

آر ٹی آئی قانون کافی غور وفکر  کے بعد بنا تھا، اس میں ترمیم کر کے اس کو کمزور کیا جا رہا: ارونا رائے

مشہور سماجی کارکن ارونا رائے نے کہا کہ اس قانون کو لوک سبھا میں لمبی بحث اور صلاح مشورہ کے بعد پاس کیا گیا تھا اور موجودہ حکومت کی نئی تبدیلی آر ٹی آئی کو بےحد کمزور کرنے والی ہے۔

سابق انفارمیشن کمشنر کی رکن پارلیامان سے اپیل، آر ٹی آئی کو ختم کرنے والی ترمیم کا ساتھ نہ دیں

رکن پارلیامانوں کو لکھے ایک خط میں سابق انفارمیشن کمشنر شری دھر آچاریہ لو نے کہا،’میں پارلیامنٹ کے ہرایک ممبر سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ آر ٹی آئی کو بچائیں اور حکومت کو انفارمیشن کمیشن اور اس اہم حق کو مارنے کی اجازت نہ دیں۔ ‘

اتر پردیش: یوگی حکومت سے برخاست ہوئے وزیر اوم پرکاش راج بھر

برخاست ہونے کے بعد سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے صدر اوم پرکاش راج بھر نے کہا کہ میں وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے فیصلے کا استقبال کرتا ہوں۔ باباصاحب کو بھی دلتوں کی آواز اٹھانے کے لئے عہدہ چھوڑنا پڑا تھا۔