خبریں

حیدرآباد: مسجد کی جانب تیر چلانے کا اشارہ کرنے والی بی جے پی امیدوار کے خلاف کیس درج

حیدرآباد لوک سبھا حلقہ سے بھارتیہ جنتا پارٹی کی امیدوار کے مادھوی لتا کو پچھلے ہفتے رام نومی کے جلوس کے دوران ایک مسجد کی جانب تیر مارنے کا اشارہ کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔

کے مادھوی لتا مسجد کی جانب تیر چلانے کا اشارہ کرتی ہوئیں۔ (تصویر بہ شکریہ: ایکس/ویڈیو اسکرین شاٹ)

کے مادھوی لتا مسجد کی جانب تیر چلانے کا اشارہ کرتی ہوئیں۔ (تصویر بہ شکریہ: ایکس/ویڈیو اسکرین شاٹ)

نئی دہلی: حیدرآباد سے بی جے پی امیدوار کے مادھوی لتا کے ذریعے ایک مسجد کی جانب  تیر چلانے کا اشارہ کرنے کو لے کر ایک شکایت کے بعد ان  کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق، اتوار کو پولیس نے بتایا کہ شکایت میں ان پر ایک مخصوص کمیونٹی کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام لگایا گیا ہے۔

واضح ہو کہ اس واقعے کا ویڈیو گزشتہ ہفتے سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا۔

پولیس نے بتایا کہ شکایت میں یہ الزام لگایا گیا ہے کہ 17 اپریل کو رام نومی جلوس کے دوران مادھوی لتا نے ایک تیر نکالنے اور اسے مسجد پر چلانے کے اشارے کیے تھے، جس سے ایک خاص کمیونٹی کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔

پولیس نے بتایا کہ معاملہ 20 اپریل کو آئی پی سی کی دفعہ 295-اے (جان بوجھ کر کسی بھی طبقے کے مذہب یا مذہبی عقائد کی توہین کرکے اس کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنا) کے تحت درج کیا گیا تھا۔

اسی دوران، ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد مادھوی لتا نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا تھا کہ یہ ان کے نوٹس میں آیا ہے کہ ان کا ایک نامکمل ویڈیو غلط ارادے سے پھیلایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا تھا، ‘میں واضح کرنا چاہتی ہوں کہ یہ ایک نامکمل ویڈیو ہے اور اگر اس طرح کے ویڈیو سے کسی کے جذبات مجروح ہوئے ہیں  تو میں معافی مانگنا چاہوں گی کیونکہ میں ہر شخص کی عزت کرتی ہوں۔’