الیکشن کمیشن نے جمعہ کو کہا کہ مبینہ رشوت خوری اور ووٹروں پر بے جا اثر و رسوخ ڈالنے کے الزام میں بی جے پی امیدوار کے سدھاکر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا اور 4.8 کروڑ روپے کی نقدی بھی ضبط کی گئی۔ سدھاکر چکبلا پورہ سے بی جے پی کے موجودہ امیدوار ہیں، جہاں جمعہ کو ووٹنگ ہورہی ہے۔
نئی دہلی: الیکشن کمیشن نے جمعہ کو کہا کہ مبینہ رشوت خوری اور ووٹروں پر بے جا اثر و رسوخ ڈالنے کے الزام میں بی جے پی امیدوار کے سدھاکر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا اور 4.8 کروڑ روپے کی نقدی بھی ضبط کی گئی۔
دکن ہیرالڈ کی رپورٹ کے مطابق، انہوں نے بتایا کہ چکبلا پورہ کی فلائنگ اسکواڈ ٹیم (ایف ایس ٹی) نے کارروائی کی تھی۔
کرناٹک کے چیف الیکٹورل آفیسر نے جمعہ کو ‘ایکس’ پر ایک پوسٹ میں کہا کہ چکبلا پورہ کے ایف ایس ٹی نے 4.8 کروڑ روپے کی نقدی ضبط کی۔
The FST of Chikkaballapura seized cash worth 4.8 Crores. An FIR also has been lodged by the SST team of Chikkaballapura Constituency against K Sudhakar, BJP Candidate on 25.04.2024 at Madanayakanahally Police Station.
— Chief Electoral Officer, Karnataka (@ceo_karnataka) April 26, 2024
چکبلا پورہ انتخابی حلقہ کی ریاستی نگرانی ٹیم کے ذریعے 25 اپریل کو مدنایاکنہلی پولیس اسٹیشن میں بی جے پی امیدوار کے سدھاکر کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کی گئی ہے۔ انہوں نے پوسٹ کیا کہ رشوت خوری اور ووٹروں پر بے جا اثر ڈالنے کے لیے عوامی نمائندگی ایکٹ اور آئی پی سی کی متعلقہ دفعات کے تحت کی ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
دی منٹ کی رپورٹ کے مطابق، الیکشن کمیشن نے جمعہ کو کہا کہ کے سدھاکر اب مبینہ رشوت خوری اور ووٹروں پر بے جا اثر ڈالنے کے الزامات کا سامنا کر رہے ہیں۔
سابق وزیر کے سدھاکر چکبلا پورہ سے بی جے پی کے موجودہ امیدوار ہیں۔ حال ہی میں لوک سبھا انتخابات کی ووٹنگ سے قبل اس حلقے میں وزیر اعظم نریندر مودی کی ایک ریلی منعقد کی گئی تھی۔ چکبلا پورہ کے علاوہ پی ایم مودی نے بنگلورو میں ایک میگا ریلی سے بھی خطاب کیا۔
کرناٹک میں جمعہ کو جن 14 حلقوں میں ووٹنگ ہو رہی ہے، ان میں چکبلا پورہ سیٹ بھی شامل ہے۔
Categories: الیکشن نامہ, خبریں