خاص خبر

یوپی: بی جے پی ایم ایل اے کا روزانہ 50 ہزار گئو کشی کا دعویٰ، حکومت پر خاموشی اختیار کرنے کا الزام

نند کشور گرجر نے غازی آباد میں صحافیوں کو بتایا کہ ان کی حکومت میں روزانہ 50000 گائیں ذبح کی جا رہی ہیں۔ افسران گائے کی فلاح و بہبود کے لیے آئے پیسےکو کھا رہے ہیں۔ ہر جگہ  لوٹ مچی ہے اور اس سب کے سرغنہ چیف سکریٹری ہیں۔ یہ معاملہ وزیر اعلیٰ تک پہنچنا چاہیے۔

علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی

علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: اتر پردیش کے غازی آباد ضلع کے لونی سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایم ایل اے نند کشور گرجر نے سنیچر (4 جنوری) کو الزام لگایا کہ یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کے دور اقتدار میں اتر پردیش میں روزانہ 50000 گائیں ذبح جا رہی ہیں۔

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق، گرجر نے غازی آباد میں صحافیوں سے کہا، ‘ہماری حکومت میں ہر روز 50,000 گائے ذبح کی جا رہی ہیں۔ یہ افسران گائے کی فلاح و بہبود کے لیے آئے پیسے کھا رہے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ ہر جگہ لوٹ مچی  ہے اور اس سب کے سرغنہ  چیف سکریٹری ہے۔ یہ معاملہ وزیر اعلیٰ تک پہنچنا چاہیے۔’

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، گرجر نے اس پریس کانفرنس میں یہ بھی کہا کہ ریاست میں ایم ایل اے کے خدشات کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا یہ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے علم میں ہو رہا ہے۔

اس دوران انہوں نے حال ہی میں سامنے آئے ایک ویڈیو کا بھی ذکر کیا، جس میں دو ہیڈ کانسٹبل کو لونی میں وصولی کرتے  ہوئے پکڑا گیا تھا۔

انہوں نے کہا، ‘اگر ان بدعنوان اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی گئی تو بی جے پی اگلے اسمبلی انتخابات میں 375 سیٹیں (کل 403 میں سے) جیت سکتی ہے۔’

تاہم انہوں نے یہ انتباہ بھی دیا کہ اگر بدعنوانی پر قابو نہیں پایا گیا تو انتخابات میں بی جے پی کے کئی امیدواروں کی ضمانت ضبط ہو سکتی ہے۔

اس معاملے کو لے کر، سماج وادی پارٹی کے صدر اور اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نےاس ‘اندرونی خلفشار’ کے لیے بی جے پی کی تنقید کی اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس  پر ایم ایل اے کا ویڈیو پوسٹ کیا۔جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی کے اندر جاری اس اختلاف کی وجہ سے عوامی مفادات سے سمجھوتہ کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا، ‘افسران اس جھگڑے کی آگ میں اپنی روٹیاں سینک رہے ہیں۔ اس لڑائی کی وجہ کرپشن سے حاصل ہونے والی آمدنی ہے جس پر ہر کوئی اجارہ داری قائم کرنا چاہتا ہے۔’

معلوم ہو کہ یہ الزامات تکنیکی تعلیم کے وزیر آشیش پٹیل کے اس الزام کے ایک دن بعد سامنے آئے ہیں، جس میں  انہوں نے الزام لگایاتھا یوپی پولیس کی اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) نے انہیں دھمکی دی ہے۔

سماج وادی پارٹی کی نمائندگی کرنے والی سراتھو سے ایم ایل اے اور اپنا دل (کمیروادی) کی رہنما پلوی پٹیل نے تکنیکی تعلیم کے محکمے میں محکموں کے سربراہوں کی تقرری میں آشیش پٹیل پر بے ضابطگیوں کا الزام لگاتے ہوئے بدعنوانی کے بارے میں بات کی تھی۔

جواب میں آشیش پٹیل نے ان الزامات کی تردید کی اور اسے ‘بڑی سازش’ کا حصہ قرار دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ اس وقت تک عہدے سے دستبردار نہیں ہوں گے جب تک وزیر اعظم نریندر مودی انہیں ہٹانے یا استعفیٰ دینے کو نہیں کہتے۔

دریں اثنا، اخبار نے بتایا کہ اتر پردیش کے مرادآباد ضلع میں گئو کشی  کے شبہ میں ایک شخص کو ہجوم نے پیٹ پیٹ کر مار ڈالا۔ مہلوک کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ انہیں شدید طور پر زدوکوب کیا گیا تھا، جس کی وجہ سے ان  کے پھیپھڑے اور جگر کو کافی  نقصان پہنچا تھا۔

سینئر پولیس حکام کے مطابق یہ واقعہ سوموار (30 دسمبر) کی صبح پیش آیا۔

حکام نے بتایا کہ متاثرہ شخص، جس کی شناخت 35 سالہ شاہ دین کے طور پرہوئی ہے، نے ایک نجی اسپتال میں داخل کیے جانے کے تقریباً 21 گھنٹے بعد دم توڑ دیا۔ یہ حملہ مجھولا تھانے کی حدود میں منڈی کمیٹی کے احاطے میں صبح ساڑھے تین بجے کے قریب ہوا۔

شاہ دین کو گئو کشی  کے شبہ میں ہجوم نے پکڑ کر حملہ کیا، جس کے بعد پولیس نے انہیں  بچایا اور اسپتال پہنچایا۔ تمام تر کوششوں کے باوجود منگل (31 جنوری) کی صبح تقریباً 12.30 بجے ان کی موت ہوگئی ۔