الیکشن نامہ

دہلی: کووڈ میں جان گنوانے والے 40 فیصد فرنٹ لائن ورکرز کے خاندانوں کو حکومت نے نہیں دیا معاوضہ

اپریل 2020 میں کووڈ کے دوران، دہلی حکومت نے فرنٹ لائن ورکرز کی موت پر متاثرہ خاندان کو ایک کروڑ روپے دینے کا وعدہ کیا تھا۔ لیکن پانچ سال بعد بھی 40 فیصد درخواست گزاروں کو یہ رقم نہیں ملی ہے۔ 154 منظور شدہ درخواست دہندگان میں سے صرف 92 خاندانوں کو ادائیگی کی گئی ہے۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ: یو این ویمن)

(علامتی تصویر بہ شکریہ: یو این ویمن)

نئی دہلی: اپریل 2020، ملک کووڈ 19 سے جوجھ رہا تھا۔ سڑکوں پر صف ماتم بچھ گئی تھی۔ باقی ہندوستان کی طرح دہلی کے اسپتالوں کی حقیقت بھی کھل کر سامنے آگئی تھی۔ ایسے وقت میں بھی صفائی کارکن، ڈاکٹر، نرس، پولیس،دوا فروش اور دیگر عملہ اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر عوام کی خدمت کر رہے تھے۔

اس کے پیش نظر دہلی کے اس وقت کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے اعلان کیا تھا ، ‘اگر کوئی شخص کووڈ 19 کے مریض کی خدمت کرتے ہوئے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتا ہے، چاہے وہ صفائی کا کارکن ہو، ڈاکٹر، نرس یا کوئی اور عملہ، عارضی یا مستقل، خواہ نجی ہو یا سرکاری شعبے سے، ان کے خاندان کو ان کی خدمات کے احترام میں  ایک کروڑ روپے دیے جائیں گے۔’

عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال اکثر دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ عوام سے کیے گئے ہر وعدے کو پورا کرتے ہیں، لیکن ان کے دیگر کئی وعدوں کی طرح ایک کروڑ روپے دینے کا وعدہ بھی پورا نہیں ہوا۔ دہلی حکومت نے ایسے 40 فیصد درخواست دہندگان کو 1 کروڑ روپے کی ‘سمان راشی’ نہیں دی ہے، جن کے کنبہ کے افراد عوام کی خدمت کرتے ہوئے دنیا سے رخصت ہوگئے۔

موت کو بھی ‘عزت’ نہیں دی گئی

شروعات میں دہلی حکومت پرعزم نظر آئی۔ اروند کیجریوال نے خود ایک ڈاکٹر کے اہل خانہ سے ملاقات کی تھی جس نے کورونا سے متاثرہ مریضوں کا علاج کرتے ہوئے جان گنوائی اور انہیں ایک کروڑ روپے کا چیک دیا۔ لیکن اس اعلان کے پانچ سال بعد، جان گنوانے والے فرنٹ لائن ورکرز کے کتنے خاندانوں کو دہلی حکومت نے ایک کروڑ روپے کا ‘سمان راشی’ دیا ہے؟

سماجی کارکن کنہیا کمار کی طرف سے دائر کی گئی ایک آر ٹی آئی کے جواب سے پتہ چلتا ہے کہ ان پانچ سالوں میں دہلی حکومت نے صرف 92 مرنے والے فرنٹ لائن کارکنوں کے خاندانوں کو ایک کروڑ روپے کی رقم  دی ہے۔

دہلی حکومت خود کہہ رہی ہے کہ اسے 237 درخواستیں موصول ہوئی تھیں۔ لیکن انہوں نے ان میں سے 83 درخواستوں کو مسترد کر دیا۔ جن 154 فرنٹ لائن ورکرز کے اہل خانہ کی درخواستیں قبول کی گئی تھیں، ان میں سے بھی صرف 92 کو ہی ایک کروڑ روپے کی رقم ملی ہے، یعنی منظور شدہ درخواست دہندگان میں سے بھی 40 فیصد کو حکومت کی طرف سے ‘سمان راشی’ نہیں دی گئی۔

آر ٹی آئی جواب

آر ٹی آئی جواب

کتنے فرنٹ لائن ورکرز  کی گئی جان ؟

ایک اور آر ٹی آئی کے جواب میں دہلی حکومت نے کہا، ‘فی الحال دستیاب ریکارڈ کے مطابق، کووڈ-19 کی وجہ سے مرنے والے ہیلتھ ورکرز کی کل تعداد 177 ہے۔’ اس 177 میں 56 ڈاکٹرز، 16 پیرا میڈیکل اسٹاف، 12 نرسیں، اور 92 صفائی کارکن شامل ہیں۔

آر ٹی آئی جواب

آر ٹی آئی جواب

تعداد زیادہ ہوسکتی ہے کیونکہ اتنا ڈیٹا فراہم کرنے کے علاوہ آر ٹی آئی کے جواب میں یہ بھی کہا گیا ہے، ‘اس کے علاوہ، متعلقہ سرکاری اسپتالوں/ اداروں سے علیحدہ آر ٹی آئی کے ذریعے بھی معلومات حاصل کی جاسکتی ہیں۔’