الیکشن کمیشن نے ریاستی انتخابی عہدیداروں کو 30 ستمبر تک ایس آئی آر کے لیے تیار رہنے کو کہا ہے۔ ایسے اشارے ہیں کہ کمیشن اکتوبر-نومبر کے شروع میں ملک گیر ایس آئی آر کا عمل شروع کر سکتا ہے۔

علامتی تصویر: ایکس / سی ای او بہار
نئی دہلی: الیکشن کمیشن آف انڈیا نے ریاستی انتخابی عہدیداروں سے 30 ستمبر تک اسپیشل انٹینسو ریویژن (ایس آئی آر) کے لیے تیار رہنے کو کہا ہے ۔
الیکشن کمیشن کے اس اقدام سے ظاہر ہوتا ہے کہ کمیشن اکتوبر-نومبر کے اوائل میں ملک بھر میں ایس آئی آر کا عمل شروع کر سکتا ہے۔
اس سلسلے میں خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے اطلاع دی ہے کہ حکام کے مطابق، اس ماہ کے شروع میں نئی دہلی میں اسٹیٹ چیف الیکٹورل آفیسرز (سی ای او) کی ایک کانفرنس کے دوران الیکشن کمیشن کے اعلیٰ حکام نے ان سے اگلے 10 سے 15 دنوں میں ایس آئی آر کو نافذ کرنے کے لیے تیار رہنے کو کہا ہے۔
اس کے بعد زیادہ وضاحت کے لیے 30 ستمبر کی آخری تاریخ مقرر کی گئی اور سی ای او کو ہدایت کی گئی کہ وہ اپنی ریاستوں کی ووٹر لسٹ تیار کریں، جو آخری ایس آئی آر کے بعد شائع کی گئی تھیں۔
دہلی اور اتراکھنڈ کے چیف ایگزیکٹیو افسران نے پہلے ہی آخری ایس آئی آر کے بعد شائع ہونے والی ووٹر لسٹیں اپنی ویب سائٹس پر اپلوڈ کر دی ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ دہلی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر کے پاس 2008 کی ووٹر لسٹ ہے، جب آخری بار مکمل نظر ثانی کی گئی تھی، جبکہ اتراکھنڈ ریاست کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر کی ویب سائٹ پر 2006 میں کی گئی آخری ایس آئی آر اور اس سال کی ووٹر لسٹ دستیاب ہے۔
غور طلب ہے کہ ریاستوں میں حتمی ایس آئی آر پورے ملک میں ایس آئی آر کے عمل کے لیے کٹ آف تاریخ کے طور پر کام کرے گا، بالکل اسی طرح جیسے الیکشن کمیشن بہار کی 2003 کی ووٹر لسٹ کو ایس آئی آر کے لیے استعمال کر رہا ہے۔
اس سلسلے میں الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ بہار کے بعد ایس آئی آر کا عمل پورے ملک میں نافذ کیا جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ آسام، کیرالہ، پڈوچیری، تمل ناڈو اور مغربی بنگال میں 2026 میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل جب بہار میں ایس آئی آر کا عمل جاری تھا، اپوزیشن ‘انڈیا’ اتحاد نے اسے ‘نام حذف کرنے کا عمل ‘ قرار دیا تھا اور الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اپنا ‘ادارہ جاتی گھمنڈ’ ترک کرے اور اس عمل کو روک دے۔
Categories: خبریں