خاص خبر

’سنچار ساتھی‘ کی مخالفت کے درمیان مرکزی ٹیلی کام وزیر نے کہا – ’ایپ لازمی نہیں‘

مرکزی وزیر مواصلات جیوترادتیہ سندھیا نے سنچار ساتھی ایپ کو اختیاری بتایا ہے، لیکن سرکاری ہدایات کے مطابق، یہ تمام نئے موبائل فون میں پری-انسٹال اور ان -ڈیلیٹ- ایبل ہے۔

نئی دہلی: تمام نئے موبائل فون میں سرکاری سائبر سکیورٹی ایپ ‘سنچار ساتھی’ کو پہلے سے انسٹال کرنے اور اسے ہٹانے کی اجازت نہ دینے کی وزارت مواصلات کی ہدایات کے بعد بڑے پیمانے پر احتجاج کے درمیان ، مرکزی وزیر مواصلات جیوترادتیہ سندھیا نے کہا ہے کہ یہ ایپ اختیاری ہوگا۔

پارلیامنٹ کے باہر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سندھیا نے کہا،’یہ ایپ جاسوسی یا کال مانیٹرنگ نہیں کرتا۔ آپ اسے اپنی مرضی سے چالو یا بند کر سکتے ہیں۔’

انہوں نے مزید کہا،’اگر آپ سنچار ساتھی نہیں چاہتے، تو آپ اسے ڈیلیٹ کر سکتے ہیں۔ یہ اختیاری ہے… یہ صارفین کی سکیورٹی کے بارے میں ہے۔ میں تمام خدشات کو دور کرنا چاہتا ہوں… یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم اس ایپ کو ہر کسی کے لیے قابل رسائی بنائیں۔ اسے اپنے فون میں رکھنا ہے یا نہیں یہ صارف پر منحصر ہے… اسے کسی بھی دوسری ایپ کی طرح ہٹایا جا سکتا ہے۔’

سندھیا نے اپنے سوشل میڈیا ہینڈل پر اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے، ‘ملک کے ہر شہری کی ڈیجیٹل سیکورٹی ہماری اولین ترجیح ہے۔ ‘سنچار ساتھی’ ایپ کا مقصد ہر کسی کو اپنی پرائیویسی کو محفوظ رکھنے اور آن لائن فراڈ سے محفوظ رہنے کے قابل بنانا ہے۔ یہ مکمل طور پر رضاکارانہ اور جمہوری نظام ہے- صارفین ایپ کو چالو کر سکتے ہیں، اور اگر وہ چاہیں تو اپنے فون سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں، اگر وہ چاہیں تو اسے ڈیلیٹ کر سکتے ہیں یا آسانی سے اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ کسی بھی وقت … یہ اقدام تحفظ، شفافیت، اور کسٹمر فرسٹ کے نقطہ نظر کو مضبوط بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔’

لیکن جب سندھیا نے کہا کہ ایپ اختیاری ہوگا، سوموار کو جاری پی آئی بی کی ریلیز نے 28.11.2025 کو محکمہ ٹیلی کمیونی کیشن کی طرف سے جاری کردہ ہدایات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں استعمال ہونے والے موبائل ہینڈ سیٹ بنانے اور درآمد کرنے والی کمپنیوں کے لیے ایپ کو پری-انسٹال رکھنا اور اسے غیر فعال ہونے کی اجازت نہیں دینا لازمی ہے۔

پی آئی بی کی ریلیز میں کہا گیا ہے، ‘اس بات کو یقینی بنائیں کہ پہلے سے انسٹال کیا گیا سنچار ساتھ ایپ فون کے پہلے یا ڈیوائس سیٹ-اپ کے وقت صارف کے کو واضح طور پر نظر آئے اور آسانی سے کھولا جا سکے، اور اس کی کسی بھی سہولت  کو بند یا محدود نہ کیا جائے۔’

یعنی وزیر جیوترادتیہ سندھیا کا یہ دعویٰ کہ ایپ اختیاری ہے، اس کی صداقت پر شبہ ہے، کیونکہ سرکاری ہدایات  کے مطابق ہی صارفین کو سنچار سارتھی ایپ کو ڈیلیٹ نہیں کر سکتا۔ ان کا کہنا کہ ‘اگر آپ اسے نہیں چاہتے تو اسے حذف کر سکتے ہیں یا’یہ اختیاری ہے’ یا تو غلط معلومات ہیں یا  پبلک کوری-ٹریکٹ کی کوشش۔ حقیقت میں، یہ حکم کے تحت لازمی ہے۔

صحافی نکھل پاہوا نے لکھا ہے ،’یہ وہی نہیں (وزیر کا بیان) ہے جو ہدایت میں کہا گیا ہے۔ پوائنٹ 7 (بی) (ہدایت کے) کو دیکھیں۔ لہذا، وہ یا تو جھوٹ بول رہے ہیں یا پیچھے ہٹ رہے ہیں۔ ٹیلی کمیونی کیشن کے محکمے کو اس حکم کو رد کردینا چاہیے۔’