خبریں

التجا مفتی نے نتیش کمار کے خلاف پولیس شکایت کی، نوکری پر نہیں پہنچیں آیوش ڈاکٹر

پی ڈی پی لیڈر التجا مفتی نے جمعہ کو بہار میں ایک خاتون ڈاکٹر کا ‘نقاب’ ہٹانے کے معاملے میں بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے پولیس میں شکایت دی ہے۔ دریں اثنا، واقعہ کے مرکز میں رہیں آیوش ڈاکٹر نے اب تک ڈیوٹی جوائن نہیں کی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ 20 دسمبر ان کی جوائننگ کی آخری تاریخ تھی۔

واقعہ کا اسکرین شاٹ۔

نئی دہلی: پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی رہنما التجا مفتی نے جمعہ (19 دسمبر) کو بہار میں ایک خاتون ڈاکٹر کے ‘نقاب’  ہٹانے کے معاملے میں بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے پولیس میں شکایت دی۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق، التجا نے اس معاملے سے متعلق وائرل ویڈیو کا حوالہ دیتے ہوئے شکایت درج کرائی ہے، جس میں نتیش کمار مبینہ طور پر سکریٹریٹ میں اپوائنٹمنٹ لیٹر لینےآئیں ایک آیوش ڈاکٹر کانقاب کھینچتے ہوئے نظر آ رہے ہیں ۔

التجا نے نتیش کمار پر ‘ہر ہندوستانی عورت کی خودمختاری، شناخت اور وقار پر وحشیانہ حملے” کا الزام لگایا۔

اپنی شکایت میں التجا نے لکھا،’میں آپ کی توجہ ایک ایسے مکروہ واقعے کی طرف مبذول کروانا چاہتی ہوں، جس سے مسلمانوں، بالخصوص خواتین کو بے حد تکلیف پہنچی ہے۔ چند دن پہلے ہم حیران، خوفزدہ اور فکر مند تھے جب بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے ایک سرکاری تقریب میں سب کے سامنے ایک نوجوان مسلم ڈاکٹر نصرت پروین کانقاب اتار دیا ۔  زبردستی نقاب اتارنامسلم خواتین کے ساتھ ہندوستانی خواتین کی آزادی، شناخت اور وقار پر سفاکانہ حملہ ہے۔’

کوٹھی باغ پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی پی ڈی پی لیڈر کی شکایت میں مزید کہا گیا ہے،’شاید ایک وزیر اعلیٰ نے اس طرح کی  گھٹیا حرکت کی ہے، جس سے اب غنڈوں کی حوصلہ  افزائی ہوگی، جس سے انہیں مسلم خواتین کی توہین اور ان پر حملہ کرنے کی مکمل چھوٹ مل گئی ہے۔ ایک نوجوان مسلم خاتون کی حیثیت سے مجھے اس بات پر تشویش ہے کہ اب تک کوئی ٹھوس کارروائی نہیں کی گئی ہے، جو مثال  بنے۔ بی جے پی کے وزراء اور برسراقتدار لوگ نتیش کمار کے ناروا سلوک کا جواز پیش کر رہے ہیں اور جشن منا رہے ہیں۔’

معلوم ہو کہ التجا کی شکایت سے کچھ دن پہلے سماج وادی پارٹی (ایس پی) کی قومی ترجمان سمیہ رانا نے اسی معاملے میں لکھنؤ پولیس کو تحریر دی تھی ۔ سمیہ نے اس سلسلے میں اتر پردیش کے وزیر سنجے نشاد کے تضحیک آمیز ریمارکس کا بھی ذکر کیا تھا۔

التجا نے نتیش کا دفاع کرنے والوں کونشانہ بناتے ہوئے کہا،’بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے وزراء اور اقتدار میں بیٹھے لوگ نتیش کمار کی بے حیائی کو صحیح ٹھہرا  رہے ہیں۔ وہ اس کی حوصلہ افزائی  کر رہے ہیں اور جشن منا رہے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ آپ اس بات سے اتفاق کریں گے کہ قانون کی حکمرانی ہر ہندوستانی شہری پر یکساں طور پر اور بلا تفریق لاگو ہونی چاہیے۔’

انہوں نے مرکزی وزیر گریراج سنگھ کے تبصرے کا بھی حوالہ دیا، جس میں انہوں نے آیوش ڈاکٹر کی نوکری کے حوالے سے کہا تھا کہ لڑکی کو ‘انکار کرے یا جہنم میں جائے۔’

پی ڈی پی لیڈر نے اس مسئلہ پر جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی خاموشی پر بھی تنقید کی۔

غور طلب  ہے کہ حریت کانفرنس کے چیئرمین اور جموں و کشمیر کے ممتاز مذہبی رہنما میر واعظ عمر فاروق نے سری نگر کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران کہا تھا کہ بہار کے وزیر اعلیٰ کا مبینہ فعل ‘شخصی وقار اور اخلاقی حدود کی سنگین خلاف ورزی’ ہے۔

دریں اثنا، حکام نے ہفتے کے روز کہا کہ آیوش ڈاکٹر نصرت پروین (جس کے ساتھ یہ پورا واقعہ پیش آیا) نے ابھی تک ڈیوٹی جوائن نہیں کی ہے۔

اہلکار کے مطابق، ‘سنیچر ان کے جوائن کرنے کی آخری تاریخ تھی اور اگر محکمہ صحت کی جانب سے جوائننگ کی تاریخ میں توسیع کی جاتی ہے تو ان ہدایات پر عمل کیا جائے گا۔’