خاص خبر

ایم پی: بی جے پی لیڈر کے بیٹے پر ریپ کا الزام لگانے والی خاتون نے زہر کھایا، دھمکی اور سمجھوتے کے لیے دباؤ کا دعویٰ

مدھیہ پردیش کے شیو پوری کی ایک خاتون کی نیند کی گولیاں اور کیڑے مار دوا کھانے کے بعد حالت تشویشناک ہے۔ انہوں نے اپریل میں مقامی بی جے پی لیڈر اور شیو پوری میونسپل کونسل کی صدر کے بیٹے کے خلاف ریپ کا الزام لگایا تھا۔ مبینہ طور پر زہر کھانے سے پہلے لکھے ایک نوٹ میں انہوں نے گزشتہ سات ماہ کے دوران ذہنی طور پر ہراساں کیے جانے اور دھمکیوں کا ذکر کیا ہے۔

السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر

نئی دہلی: مدھیہ پردیش کے شیو پوری میں ایک خاتون، جس نے پہلے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما کے بیٹے پر عصمت دری کا الزام لگایا تھا ، نیند کی گولیاں اور چوہے مارنے کی دوا کھانے کے بعدتشویشناک  حالت میں ہے۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، پولیس نے بتایا کہ خاتون نے 30 اپریل کو بی جے پی لیڈر اور شیو پوری میونسپل کونسل کی صدر گائتری شرما کے بیٹے رجت شرما کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی تھی۔

رپورٹ کے مطابق، حالت خراب ہونے کے بعد اسے میڈیکل کالج اسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں کی کڑی نگرانی میں ان کا علاج چل رہا ہے۔ زہر کھانے سے قبل خاتون نے چھ صفحات پر مشتمل ایک نوٹ بھی لکھا، جس میں انہوں نے بتایا  ہےکہ وہ گزشتہ سات ماہ سے ذہنی اذیت اور دھمکیوں کا سامنا کر رہی  ہیں۔

نوٹ میں لکھا ہے، ‘میں یہ سوسائیڈ نوٹ پورے ہوش میں لکھ رہی ہوں۔ شیو پوری میونسپل کونسل کی صدرگائتری شرما اور ان کے شوہر سنجے شرما میری موت کے ذمہ دار ہیں۔ وہ اپنے بیٹے رجت شرما کے ساتھ میرے تعلقات کے بارے میں پہلے ہی سے واقف تھے۔ گائتری شرما نے پہلے کہا تھا کہ انہیں کوئی اعتراض نہیں ہے اور وہ شادی کے بارے میں بات کریں گی۔’

خاتون نے الزام لگایا ہے کہ جبکہ رجت شرما نے ان سے شادی  کا وعدہ کیا تھا، اسی دوران اس کے خاندان نے کہیں اور اس کی منگنی کا منصوبہ بنالیا اور اس کی تاریخ 14 اپریل 2025 طے کی گئی۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کی والدہ اور بی جے پی رہنما گائتری شرما نے انہیں دھمکی دی اور کہا کہ انہیں’ایثاروقربانی سیکھنی چاہیے۔’ نوٹ کے مطابق،’جب وہ مجھے گالیاں دے رہی تھیں تو ان کا بیٹا بھی وہاں موجود تھا‘۔

خاتون نے الزام لگایا کہ جب وہ 14 اپریل (جس دن رجت شرما کی منگنی ہو رہی تھی) پولیس اسٹیشن گئی تو پانچ گھنٹے انتظار کرنے کے بعد بھی اس کی شکایت درج نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ شکایت واپس لینے کے لیے ان پر سیاسی دباؤ ڈالا گیا۔

اپنے نوٹ میں خاتون نے یہ بھی الزام لگایا کہ معاملہ عام ہونے کے بعد انہیں دھمکیاں دی گئیں اور سیاستدانوں، ریٹائرڈ افسروں اور پولیس اہلکاروں کے ذریعے سمجھوتہ  کے لیے دباؤ ڈالا گیا اور 50 لاکھ روپے کی پیشکش بھی کی گئی۔

خاتون نے کہا کہ گزشتہ سات ماہ کے دوران انہیں بار بار ذلیل کیا گیا، دھمکیاں دی گئیں اور ہراساں کیا گیا،جس سے وہ ذہنی طور پر ٹوٹ گئیں۔

انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر اعلیٰ موہن یادو اور مرکزی وزیر جیوتی رادتیہ سندھیا سے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔

این ڈی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے شیو پوری کے پولیس سپرنٹنڈنٹ امن سنگھ راٹھور نے کہا کہ خاتون کی شکایت پربھارتیہ نیائے سنہتا(بی این ایس) کی دفعہ 69 کے تحت اپریل میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی اور چارج شیٹ داخل کی جا چکی ہے۔

راٹھور نے کہا،’مقدمہ عدالت میں زیر التوا ہے۔ سوسائیڈ نوٹ ضبط کرلیا گیا ہے اور خاتون کی حالت مستحکم ہونے کے بعد اس کا بیان ریکارڈ کیا جائے گا، جس کے بعد آگے کی قانونی کارروائی کی جائے گی۔’