خبریں

رام رحیم حامیوں کے تشدد میں مرنے والوں کی تعداد 31 تک پہنچی

نئی دہلی/پنچکولہ:  ڈیرہ سچا سودا کے سربراہ کے گرمیت رام رحیم کو سادھوی عصمت دری معاملے میں کل ہریانہ کے پنچکولہ کی مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کی خصوصی عدالت کے قصوروار قرار دےئے جانے کے بعد بابا کے حامیوں کے تشدد میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 31ہوگئی ہے۔

 پنچکولہ پولیس کنٹرول روم کے مطابق ہریانہ میں فی الحال حالات قابو میں لیکن کشیدہ ہیں۔ پنچکولہ اور بابا کے گڑھ سرسا میں بھی حالات نہایت کشیدہ لیکن قابومیں بتائے جارہے ہیں۔ کنٹرول روم کے مطابق 31افراد کی موت ہوئی ہے جن میں پنچکولہ میں 29اور سرسا میں دو لوگوں کے مارے جانے کی رپورٹیں ہیں۔ ان پرتشدد واقعات میں ڈھائی سو سے زائد لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ سب سے زیادہ نقصان پنچکولہ میں ہوا ہے۔ دہلی میں آتش زنی اور توڑپھوڑ کے بعد وسطی اور شمالی اضلاع کو چھوڑ کر احتیاطاََ دفعہ ۔ `144نافذ کردی گئی ہے۔

دہلی پولیس نے آج بتایا کہ راجدھانی میں حالات مکمل طورپر قابو میں ہیں۔ دہلی سے ملحق غازی آباد اور نوئیڈا میں بھی احتیاطاََ دفعہ ۔144نافذ ہے۔رام رحیم حامیوں کے تشدد کے پیش نظر راجدھانی میں چوکسی بڑھا دی گئی ہے۔  حامیوں نے کل دہلی میں بھی کچھ مقامات پر توڑپھوڑ کی۔ دہلی ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی بسوں میں توڑپھوڑ کی اور آگ لگا دی۔ آنند وہار ریلوے اسٹیشن پر ریوا ایکسپریس کے دو خالی کوچوں کو آگ کے حوالے کردیا تھا۔

دہلی میں آج کئی پرائیویٹ اسکولوں نے توڑ پھوڑ کے اندیشہ اور احتیاطاَ چھٹی کردی ہے۔ اس کے علاوہ غازی آباد کے ضلعی مجسٹریٹوں نے بھی ریاست کے تمام اسکولوں کو بند رکھنے کی ہدایت دی ہے۔