انہوں نے مودی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں یہ حکومت پوری طرح ناکام رہی ہے۔
پرنسٹن / امریکہ: کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے روزگار کی سست رفتار سے متعلق یہاں مرکز کی نریندر مودی حکومت پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ حکومت بے روزگاری کے مسئلے کو ایک ضروری مسئلہ تسلیم نہیں کرتی ہے۔ جس کی وجہ سے لوگوں میں کافی ناراضگی ہے۔انہوں نے مودی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں یہ حکومت پوری طرح ناکام رہی ہے۔
مسٹر گاندھی نے امریکہ کی پرنسٹن یونیورسٹی میں طلبہ سے بات چیت کے دوران گڈس اینڈ سروس ٹیکس (جی ایس ٹی) لاگو کرنے پر حکومت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس کے نفاذ سے امیدیں بڑھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اقلیتوں، قبائلیوں اور سماجی اور اقتصادی طور پر پسماندہ طبقے کے لوگوں کوبے روزگاری کا ذمہ دار قرار دے کر معاشرے کا پولرائزیشن کر رہی ہے۔
کانگریس نائب صدر نے کہا کہ بے روزگاری ملک کی ترقی کے راستے میں ایک بڑی رکاوٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم اور صحت کے شعبے میں بہت زیادہ خرچ نہیں کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ملک اپنے نوجوانوں کو ملازمت نہیں دے سکتا تو پھر وہ انہیں کوئی وژن بھی نہیں دے سکتا۔ انہوں نے کہا کہ روزانہ تقریبا 29500 نوجوان روزگار کی تلاش میں آتے ہیں، لیکن روزگار کی سست رفتار کی وجہ سے صرف450 نوجوانوں کو ہی روزگار مل پا رہا ہے۔
مسٹر مودی کے ‘میک ان انڈیا’ پروگرام کا مقصد چھوٹے چھوٹے صنعتوں کو فائدہ پہنچانا ہونا چاہیے تھا، لیکن اس کے تحت اب بڑی صنعتوں پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پوری دنیا سے اگر موازنہ کیا جائے تو گزشتہ چند دہائیوں میں ہندوستان نے غربت سے جتنے لوگوں کوباہرنکالنے میں کامیابی حاصل کی ہے اتنا کوئی دوسرا ملک نہیں کر سکا ہے۔ انہوں نے بنیادی ڈھانچے کے مسئلے پر اپنی تشویش بھی ظاہر کی لیکن ساتھ ہی کہا کہ ہندوستان میں اسکل اور ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو لوگوں کی معلومات تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہئے اور انہیں فیصلے کے عمل کا حصہ بنانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ جب جب ملک میں اہم تبدیلیاں آئی ہیں تو ان میں غیر مقیم ہندوستانیوں کا بڑا کردار رہا ہے۔
Categories: خبریں