ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان اتوار کو احمد آباد میں کھیلے گئے کرکٹ ورلڈ کپ کا فائنل میچ دیکھنے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی بھی میدان میں موجود تھے۔ راہل گاندھی نے ان کی موجودگی کو ہندوستان کی شکست کی وجہ قرار دیتے ہوئے انہیں ‘پنوتی’ بتایا۔ بی جے پی نے اس کے لیے ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ویڈیو: سماج وادی پارٹی کے صدر اور اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو ہر روز کسی نہ کسی بات پر سوال اٹھا رہے ہیں۔ اس میں اپوزیشن کا انڈیا اتحاد بھی شامل ہے۔ سینئر صحافی شرت پردھان بتا رہے ہیں کہ انہیں اس بات کی تشویش ہے کہ جو ان کی صحیح جگہ ہے یا ریاست کے اسمبلی انتخاب میں پارٹی کو جو سیٹیں ملنی چاہیے، وہ اپوزیشن اتحاد میں شامل ہونے کے بعد نہیں مل رہی ہیں۔
کانگریس مودی حکومت کے منظورکردہ خواتین ریزرویشن بل میں او بی سی کوٹہ کا مطالبہ کر رہی ہے۔ تاہم، 2010 میں اس کی قیادت والی یو پی اے حکومت کی جانب سے راجیہ سبھا میں پیش کیے گئے خواتین ریزرویشن بل میں اسے شامل نہیں کیا گیا تھا۔ اب کانگریس کے رکن پارلیامنٹ راہل گاندھی نے اقتدار میں آنے پر ذات پر مبنی مردم شماری کرانے کا بھی وعدہ کیا ہے۔
ہندوستانی سیاست کے ایک تجربہ کار لیڈر کے طور پرملیکارجن کھڑگے نے ‘انڈیا’ اتحاد کے درمیانی فاصلے کو ختم کرنے میں جو کردار ادا کیا ہے، وہ اظہر من الشمس ہے۔ اس نوع کی اور بھی بہت سی باتیں ہیں جو کھڑگے کے حق میں جاتی ہیں۔
راہل گاندھی لکھتے ہیں؛ میری بھارت ماتا—زمین کا ٹکڑا محض نہیں ہے، چند تصورات کا مجموعہ محض بھی نہیں ہے، نہ ہی کسی ایک مذہب، ثقافت یا خصوصی تاریخ کا بیانیہ، نہ ہی کسی خاص ذات محض کا، بلکہ ہر ہندوستانی کی اپنی اپنی آواز ہے بھارت ماتا- چاہے وہ کمزور ہو یا مضبوط۔
افسوس کی بات تھی کہ ایک ایسے نازک وقت میں ایوان کے اندر سرکارکے لوگ ہنسی مذاق اور چھینٹا کشی کر رہے تھے، جب منی پور میں گزشتہ تین ماہ سے لاشیں دفن کیے جانے کا انتظار کر رہی ہیں۔ اتنی سنگدلی، بے رحمی اور بے حسی کے ساتھ کوئی معاشرہ کس قدر اور کب تک زندہ رہ سکتا ہے؟
لوک سبھا میں وزیر اعظم نریندر مودی کی تقریر پر تنقید کرتے ہوئے کانگریس کے رکن پارلیامنٹ راہل گاندھی نے کہا کہ اگر ملک میں کہیں تشدد ہورہا ہے تو وزیر اعظم کو دو گھنٹے تک اس کا مذاق نہیں اڑانا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ منی پور میں جو کچھ ہو رہا ہے، اسے فوج دو دن میں روک سکتی ہے، لیکن وزیر اعظم منی پور میں آگ بجھانا نہیں چاہتے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے لوک سبھا میں تحریک عدم اعتماد پر دو گھنٹے سے زیادہ کی تقریر کی، جس میں انہوں نے منی پور کے بارے میں10 منٹ سے بھی کم بات کی۔ اپوزیشن لیڈروں نے اس پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ انہوں نے ایوان کو انتخابی ریلی کی طرح استعمال کیا۔
لوک سبھا میں تحریک عدم اعتماد پر بحث کے دوران کانگریس ایم پی راہل گاندھی نے منی پور تشدد کے معاملے پر وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی حکومت کو نشانہ بنایا اور کہا کہ آپ پورے ملک میں مٹی کا تیل ڈال رہے ہو، آپ نے منی پور میں مٹی کا تیل ڈالا ، چنگاری لگا دی۔ اب آپ ہریانہ میں کر رہے ہیں۔ پورے ملک کو آپ جلانے میں لگے ہو۔
سپریم کورٹ نے مودی سرنیم ہتک عزت کیس میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی سزا پر روک لگاتے ہوئے کہا کہ ٹرائل کورٹ نے معاملے دی جانے والی زیادہ سے زیادہ سزا کا فیصلہ سنانے کے لیے کوئی خاص وجہ نہیں بتائی ہے۔
راہل گاندھی نے کہا کہ جب ملک کو تکلیف ہوتی ہے،کسی شہری کو تکلیف ہوتی ہےتوآپ کا دل بھی دکھتا ہے، لیکن بی جے پی-آر ایس ایس کے لوگوں کوکوئی دکھ نہیں، کیونکہ وہ ہندوستان کو تقسیم کرنے کا کام کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی کا منی پور سے کچھ لینا دینا نہیں ہے۔ وہ جانتے ہیں کہ ان کے نظریے نے منی پور کو جلایا ہے۔
کانگریس کے سینئر لیڈرششی تھرور نے لندن میں دیے گئےراہل گاندھی کے بیانات کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے اندرونی مسائل پر بیرون ملک بحث وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی نے شروع کی تھی۔ وزیر اعظم نے بین الاقوامی اسٹیج پر ہی کہا تھا کہ ہندوستان میں پچھلے 60 سالوں میں کچھ بھی اچھا نہیں ہوا ہے۔
ویڈیو: امریکہ میں کانگریس لیڈرراہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ بھگوان کے پاس بیٹھیں ہوں تو وہ انہیں بھی سمجھانا شروع کردیں گے کہ کائنات کیسے کام کرتی ہے۔ دوسری جانب ایک ویڈیو میں مرکزی وزیر میناکشی لیکھی سے جب پہلوانوں کے مظاہرے کے بارے میں پوچھا گیا تو وہ بھاگتی ہوئی نظر آ ئیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی28 مئی کو نئے پارلیامنٹ ہاؤس کا افتتاح کرنے جا رہے ہیں۔ اس پر اپوزیشن کے اعتراض کے درمیان راہل گاندھی نے کہا ہے کہ اس کا افتتاح صدر جمہوریہ سے کروایا جانا چاہیے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے جس طرح کرناٹک اسمبلی انتخابات کو اپنی شخصیت سے جوڑ کر پوری مہم میں اپنے عہدے کے وقارتک سےسمجھوتہ کیا اوررائے دہندگان نے جس طرح ان کی باتوں کو نظر انداز کیا، اس سے یہ پیغام واضح ہے کہ بی جے پی کے ‘مودی نام کیولم’ والے سنہرے دن بیت گئے ہیں۔
کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کرناٹک میں ایک انتخابی ریلی کے دوران کہا کہ بی جے پی کی تشدد کی سیاست کا نتیجہ آج منی پور میں نظر آرہا ہے۔ منی پور جل رہا ہے، لیکن وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کرناٹک میں انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔
گزشتہ 23 مارچ کوگجرات میں سورت کی ایک عدالت نے کانگریس رہنما راہل گاندھی کو ان کے مبینہ ‘مودی سرنیم’ والے تبصرے کے لیے ان کے خلاف دائر 2019 کے مجرمانہ ہتک عزت کے معاملے میں دو سال جیل کی سزا سنائی تھی۔ اس کے اگلے دن انہیں لوک سبھا سے نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔
کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے سورت کی ایک عدالت میں مودی سرنیم ہتک عزت کیس میں اپنی سزا کے خلاف اپیل دائر کی ہے، جس کی سماعت سورت کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج رابن پال موگیرا کر رہے ہیں۔ جج موگیرا وکیل کے طور پر 2006 تلسی رام پرجاپتی فرضی انکاؤنٹر کیس میں گجرات کے سابق وزیر داخلہ امت شاہ کی نمائندگی کر چکے ہیں۔
راہل گاندھی کی رکنیت ختم ہونے کے بعد سے بننے والے ماحول میں کانگریس اس نئی اور مثبت شبیہ کی مدد سے صرف اپنے آپ کو اور مضبوط کر سکتی ہے۔ ملک کی سب سے پرانی پارٹی کی ذمہ داری ہے کہ وہ دوسروں کے لیے جگہ بنائے اور کسی بھی اپوزیشن محاذ میں خود کو مرکزی رول دیے جانے کے مطالبے کو آڑے نہ آنے دے۔
ویڈیو: سورت کی ایک عدالت کے ذریعے ہتک عزت کے مقدمے میں قصوروار ٹھہرائے جانے کے بعد راہل گاندھی کی پارلیامنٹ رکنیت رد ہوچکی ہے۔ عدالت کے اس فیصلے پر ماہرین قانون نے سوال اٹھائے ہیں۔ اس معاملے پر سینئر وکیل اور راجیہ سبھا ایم پی کپل سبل سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ویڈیو: کیرالہ کے وایناڈ سے رکن پارلیامنٹ راہل گاندھی کو گزشتہ ہفتے سورت کی ایک عدالت کے فیصلے کے بعد لوک سبھا سکریٹریٹ نے رکن پارلیامنٹ کے طور پر نااہل قرار دے دیا ہے۔ اس بارے میں نئی دہلی کے عام لوگوں سے بات چیت۔
ڈاکٹر امبیڈکر نے کہا تھا کہ کوئی بھی آئین برا ہو سکتا ہے اگر اسےعمل میں لانے والے لوگ برے ہوں۔ ان کا یہ قول اس تناظر میں اور زیادہ بامعنی ہو جاتا ہے کہ کس طرح آئینی حقوق کوپامال کرنے کے لیےنوکرشاہی اور ٹرائل کورٹ کی سطح پر عام قوانین کااستعمال یا غلط استعمال کیا جارہاہے۔ لوک سبھا سے راہل گاندھی کی رکنیت ختم ہونا اس کی بہترین مثال ہے۔
راہل گاندھی کا چینی دراندازی اور اڈانی تنازعہ کواٹھانا – بی جے پی کی سب سے بڑی طاقت – راشٹرواد اور بدعنوانی سے پاک اس کی امیج پر چوٹ کرناہے۔ یہ پہلا موقع ہے، جب بی جے پی نے راہل کے حملوں کے جواب میں ‘ پپو’ کہہ کر ان کا مذاق نہیں اڑایا۔ مہینے بھر میں راہل کو جس طرح سے گھیرا گیا اس سے ظاہر ہے کہ وہ بوکھلاگئی ہے۔
سکم کے وزیر اعلیٰ پریم سنگھ تمانگ گولے کو 2016 میں بدعنوانی کے الزام میں سزا سنائی گئی تھی۔ وہ 2018 میں جیل سے باہر آئے۔ اس کے بعد انہیں چھ سال کے لیے الیکشن لڑنے کے لیے نااہل قرار دیا جانا چاہیے تھا، لیکن مرکز نے عوامی نمائندگی ایکٹ کی ایک کلیدی شق کو منسوخ کر دیا، جس کے باعث بی جے پی کے اتحادی تمانگ وزیر اعلیٰ بن سکے۔
ویڈیو: راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت کی منسوخی کے خلاف کانگریس کے ہزاروں کارکن نئی دہلی کے جنتر منتر پر جمع ہوئے تھے۔ یہ احتجاجی مظاہرہ کانگریس قائدین اور کارکنوں کی جانب سے منعقد ایک ملک گیر مظاہرے کا حصہ تھا ۔
لوک سبھا ہاؤسنگ کمیٹی کی جانب سے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو بھیجے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ وہ 12 تغلق لین والا اپنا بنگلہ 22 اپریل تک خالی کر دیں۔ گجرات کی ایک عدالت کی جانب سے ‘مودی سرنیم’ ہتک عزت کیس میں دو سال کی سزا سنائے جانے کے بعد 24 مارچ کو راہل گاندھی کولوک سبھا سے نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔
کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی واڈرا نے راہل گاندھی کو لوک سبھا کی رکنیت سے نااہل قرار دیے جانے کے خلاف منعقد ‘سنکلپ ستیہ گرہ’ میں حکمراں بی جے پی پر سخت حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ آپ شہید کے بیٹے کو غدار اور میر جعفر کہتے ہیں۔ ہمارے خاندان نے اس ملک کے لیے … اس ترنگے… اس سرزمین کے لیے خون بہایا ہے۔ اس ملک کی جمہوریت کو میرے خاندان کے خون نے سینچا ہے۔
ویڈیو: ‘مودی سرنیم’ ہتک عزت کیس میں قصوروار ٹھہرائے جانے کے بعد24 مارچ کو کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو لوک سبھا سے نااہل قرار دے دیا گیا۔ کانگریس کارکنان اس کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
ویڈیو: 23 مارچ کو سورت کی ایک عدالت نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو 2019 کے ‘مودی سرنیم’ ہتک عزت کیس میں دو سال کی سزا سنائی تھی ، جس کے بعد ان کی پارلیامنٹ کی رکنیت رد کر دی گئی ہے۔
سات فروری کو پارلیامنٹ میں اڈانی-مودی تعلقات پر راہل گاندھی کی تقریر کے بعد سے کانگریس لیڈروں کے خلاف کارروائیوں کا ایک سلسلہ نظر آ تا ہے۔ اب کانگریس کا کہنا ہے کہ سورت کی عدالت کے فیصلے کا رشتہ بھی راہل گاندھی کی مذکورہ تقریر سے ہے۔
‘مودی سر نیم ‘ ہتک عزت کیس میں قصوروار ٹھہرائے جانے کے بعدگزشتہ 24 مارچ کو کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو لوک سبھا سے نااہل قرار دے دیا گیا۔ اس کے خلاف ترنمول کانگریس، ایس پی، بی آر ایس، شیوسینا، آر جے ڈی، بائیں بازو کی جماعتوں سمیت دیگر جماعتوں کے رہنماؤں نے اس طرح کے آمرانہ حملوں کے خلاف مزاحمت کرنے اور اس کو شکست دینےکی اپیل کی ہے ۔
ویڈیو: 23 مارچ کو سورت کی ایک عدالت نے راہل گاندھی کو گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں ایک ریلی میں ‘مودی سر نیم ‘ والے لوگوں پر تبصرہ کرنے پر دو سال قید کی سزا سنائی تھی۔ اس کے ایک دن بعد لوک سبھا سکریٹریٹ نے بتایا کہ سزا کے دن سے راہل کی پارلیامنٹ کی رکنیت رد کردی گئی ہے۔
راہل گاندھی آر ایس ایس کی سیاست کے خلاف بولتے رہے ہیں، اس لیے انہیں تباہ یا بے اثر کیے بغیر آر ایس ایس کا ہندوستان کو ایک اکثریتی ریاست میں تبدیل کرنے کا خواب مکمل نہیں ہوسکتا۔ یہی وجہ ہے کہ بی جے پی اور مرکزی حکومت ان پر پوری طاقت سے حملہ کر رہی ہے۔
راہل گاندھی کو گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں ایک ریلی میں ‘مودی سر نیم ‘ والے لوگوں کے بارے میں ان کے ریمارکس کے لیے جمعرات کو سورت کی ایک عدالت نے دو سال کی سزا سنائی تھی۔ لوک سبھا سکریٹریٹ نے جمعہ کو کہا کہ گاندھی کو سزا کے دن سے رکن پارلیامنٹ کے طور پر نااہل قراردیا جاتاہے۔
ویڈیو: سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کی کانگریس اور راہل گاندھی سے ناراضگی کی وجہ کیا ہے؟ کانگریس پر ان کے بار بار حملہ آور ہونے سے کیا پتہ چلتا ہے، اس بارے میں سینئر صحافی شرت پردھان کانظریہ۔
کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے خلاف بی جے پی ایم ایل اے اور گجرات کے سابق وزیر پرنیش مودی نے 13 اپریل 2019 کو مقدمہ درج کرایا تھا۔ انہوں نے کرناٹک کے کولار میں لوک سبھا انتخابات کے دوران ایک ریلی میں راہل کی جانب سے مودی سر نیم والوں کے تعلق سے کیے گئے تبصرے کے سلسلے میں شکایت کی تھی۔
ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا نے کہا ہے کہ گزشتہ تین دنوں میں لوک سبھا اسپیکر اوم بڑلا نے صرف بی جے پی کے وزراء کو بولنے کی اجازت دی اور پھر پارلیامنٹ کو ملتوی کردیا، انہوں نے اپوزیشن کے کسی بھی رکن کو بولنے کی اجازت نہیں دی۔ اسی طرح کے الزامات لگاتے ہوئے کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے بھی بڑلا کو خط لکھا ہے۔
ویڈیو: کیا بھارت جوڑو یاترا سے راہل گاندھی کی بنی امیج کو خراب کرنے کے ارادے سے بھارتیہ جنتا پارٹی کانگریس ایم پی کی کیمبرج یونیورسٹی میں کی گئی تقریر کو طول دے کر بڑا ایشو بنانے کی کوشش کر رہی ہے؟ سینئر صحافی شرت پردھان کا نظریہ۔
ویڈیو: کانگریس لیڈر راہل گاندھی اس وقت برطانیہ کے دورے پر ہیں اور انہوں نے وہاں مختلف پروگراموں میں مودی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ ان کے بیانات کو لے کر ملک میں بی جے پی لیڈر کانگریس پر حملہ آور ہیں۔ ان الزام تراشیوں کے بارے میں تفصیل سے بتا رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔
کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے لندن میں منعقدہ ایک پروگرام میں آر ایس ایس کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں جمہوری مسابقت کامزاج پوری طرح سے بدل چکا ہے۔ اس کی وجہ آر ایس ایس نامی آرگنائزیشن ہے۔ اس انتہا پسند اورفسطائی تنظیم نے ہندوستان کے تقریباً تمام اداروں پر قبضہ کر لیاہے۔ پریس، عدلیہ، پارلیامنٹ اور الیکشن کمیشن سب خطرے میں ہیں۔