خبریں

اقتصادی سست روی کے لئے حکومت کی پالیسیاں ذمہ دار: بھارتیہ مزدور سنگھ

بھارتیہ مزدور سنگھ (بی ایم ایس) کے قومی صدر سجی نارائن نے  کہا کہ حکومت کو لیبر پر مبنی شعبوں کو معیشت کی سست روی کو روکنے کے لئےحوصلہ مند پیکیج فراہم کرنا چاہئے۔

bms_rally

نئی دہلی : آر ایس ایس کی مزدور یونین تنظیم بھارتیہ مزدور سنگھ (بی ایم ایس)نے معیشت میں کساد بازاری کے لئے حکومت کی ‘غلط پالیسیوں’ کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے آج کہا کہ موجودہ اقتصادی حالات پر غور کرنے کے لئے تمام سماجی-اقتصادی فریقوں کی گول میز کانفرنس طلب کرنی چاہئے۔

بھارتیہ مزدور سنگھ (بی ایم ایس) کے قومی صدر سجی نارائن نے یہاں کہا کہ حکومت کو لیبر پر مبنی شعبوں کو معیشت کی سست روی کو روکنے کے لئےحوصلہ مند پیکیج فراہم کرنا چاہئے۔ اس سے روزگار کے مواقع میں اضافہ ہو گا اور عام لوگوں کی قوت خرید بڑھے گی اور صنعتوں میں نئی جان پیداہوگی۔ انهوں نے کہا کہ حکومت کو منریگا کے تحت سال میں روزگار کی موجودہ مدت 100 دن سے بڑھاكر 200 دن کر دینی چاہئے اور سارا کام زراعت سے منسلک کرنا بھی ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ مزدوروں کی محنتانہ اگلے کام کے دنوں میں سیدھے ان کے بینک اکاؤنٹ میں منتقل کرنے کا انتظام کیا جانا چاہئے۔ یہ ہندوستان کی دیہی معیشت کو ر احت پہنچائے گا۔ انهوں نے کہا کہ کئی ریاستوں میں منریگا کے تحت اجرت کی ادائیگی گزشتہ چھ ماہ سے نہیں کی گئی ہے۔ مسٹر نارائن نے کہا کہ موجودہ بحران معیشت کی غلط سمت اور لیبر اصلاحات کا نتیجہ ہے۔ موجودہ حکومت اقتصادی محاذ پر متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے ) حکومت کی پالیسیوں کو ہی جاری رکھے ہوئے ہے۔

صدر بی ایم ایس نے کہا کہ حکومت کا عوام کے ساتھ رابطہ نہیں ہے اور روزگارکے بغیر ترقی پر زور دینے کی وجہ سے روزگار کی تخلیق تو ہو نہیں پا رہی ہے بلکہ روزگار کے مواقع میں ہی کمی آرہی ہے۔ لیبر قانون اصلاحات میں “ہائیر اینڈ فائر”پالیسی، لیبر اخراجات میں کمی،ٹیکنالوجیز،سرمایہ کاری میں لگی رقومات کو واپس نکالنے ، تقرریوں پر روک،عہدوں کو ختم کرنااور ملازمین کی چھنٹائی وغیرہ کا معیشت پر بہت برے اثرات مرتب ہوئے ہیں۔