RSS

maxresdefault (1)

دہلی یونیورسٹی میں آر ایس ایس کے  پتھ سنچالن کے بارے میں طالبعلموں نے کیا کہا؟

ویڈیو: کچھ دن پہلے آر ایس ایس نے دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) میں پتھ سنچالن کا ایک پروگرام منعقد کیا تھا۔ اس پر کئی طلبہ تنظیموں نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے یونیورسٹی انتظامیہ سے کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔ جے این یو کے بعد اب آر ایس ایس نے دہلی یونیورسٹی کے نارتھ کیمپس میں بھی مارچ نکالا ہے۔

(تصویر بہ شکریہ: Facebook/@/RSSOrg)

ڈی یو: طالبعلموں کے درمیان اپنے نظریے کی تشہیر کے لیے کالجوں میں  ہو رہی ہیں آر ایس ایس کی شاکھائیں

ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق، راشٹریہ سویم سیوک سنگھ نے 20 اکتوبر کو دہلی یونیورسٹی سے منسلک سوامی شردھانند کالج میں طالبعلموں کے درمیان نظریات کی تشہیر کے لیے ایک شاکھا کا اہتمام کیا تھا۔ لکشمی بائی کالج کے ایک فیکلٹی ممبر نے بتایا ہے کہ ستمبر سے ان کے کیمپس میں آر ایس ایس نے کئی شاکھائیں کی ہیں۔

کیرالہ کے دارالحکومت ترواننت پورم میں واقع ولیاسلا مہادیو مندر۔ (تصویر بہ شکریہ: keralatourism.org)

مندر کے احاطے میں آر ایس ایس کی سرگرمیوں کی اجازت نہ دیں: کیرالہ ٹیمپل بورڈ

کیرالہ کے تراونکور دیواسووم بورڈ نے ایک سرکلر جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مندروں کے تہواروں اور رسومات کے علاوہ اس کے احاطے کو کسی اور مقصد کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے اور جو اہلکار اس حکم کی تعمیل کرنے میں ناکام رہیں گے، انہیں سخت کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

محبوبہ مفتی (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

مسلمانوں کے حوالے سے غلام نبی آزاد کا بیان آر ایس ایس اور بی جے پی کی زبان سے مشابہت رکھتا ہے: محبوبہ مفتی

ڈیموکریٹک آزاد پارٹی کے صدر اور کانگریس کے سابق رہنما غلام نبی آزاد نے کہا تھا کہ ہندوستان میں تمام مسلمان اصل میں ہندو تھے، جنہوں نے کچھ عرصہ قبل اسلام قبول کیا۔ پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ آزاد کے تبصرے خطرناک اور تفرقہ انگیز ہیں۔

راہل گاندھی۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

 راہل گاندھی نے  بی جے پی-آر ایس ایس کی تنقید کرتے ہوئے کہا، اقتدار کے لیے وہ منی پور کو جلا دیں گے

راہل گاندھی نے کہا کہ جب ملک کو تکلیف ہوتی ہے،کسی شہری کو تکلیف ہوتی ہےتوآپ کا دل بھی دکھتا ہے، لیکن بی جے پی-آر ایس ایس کے لوگوں کوکوئی دکھ نہیں، کیونکہ وہ ہندوستان کو تقسیم کرنے کا کام کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی کا منی پور سے کچھ لینا دینا نہیں ہے۔ وہ جانتے ہیں کہ ان کے نظریے نے منی پور کو جلایا ہے۔

(تصویر: ویڈیو اسکرین گریب)

اتراکھنڈ: مبینہ طور پر مسلمان سمجھ کر بی جے پی – آر ایس ایس کارکن کے ساتھ کانوڑیوں نے مارپیٹ کی

الزام ہے کہ 10 جولائی کو ہری دوار میں کانوڑیوں کے ایک گروپ نے ایک کار میں توڑ پھوڑ کرنے کے ساتھ ہی اس کے ڈرائیور کے ساتھ مارپیٹ بھی کی، کیونکہ ان کی کار غلطی سےایک کانوڑ سے ٹکرا گئی تھی۔ کار ڈرائیور نے بتایا کہ وہ بی جے پی آر اور ایس ایس کے ممبر ہیں اور کالی ٹوپی پہننے کی وجہ سے حملہ آوروں نے انہیں مسلمان سمجھ لیا تھا۔

جلگاؤں کے ایرنڈول  میں واقع جمعہ مسجد۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

جلگاؤں: دائیں بازو کے کارکن کی شکایت پر کلکٹر نے 800 سال پرانی مسجد میں نماز پر پابندی لگائی

مہاراشٹر کے جلگاؤں ضلع کے ایرنڈول تعلقہ میں واقع جمعہ مسجدوقف بورڈ کی جائیدادکے طور پررجسٹرڈ ہے، جس کے بارے میں دائیں بازو کے شکایت کنندہ کا دعویٰ ہے کہ یہ ہندو عبادت گاہ کی جگہ پر بنائی گئی تھی۔ کلکٹر کی جانب سے دفعہ 144لاگو کرتے ہوئے احاطے میں نماز پڑھنے پر پابندی عائد کرنے کے احکامات پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔

ایک پینٹنگ جس میں اورنگ زیب(بیچ میں) کے دربار کو دکھایا گیا ہے۔ ( بہ شکریہ: وکی میڈیا کامنس)

مغلیہ دور کی تاریخ کو نصاب سے باہر نکال کر ’اورنگ زیب–اورنگ زیب‘ کھیلنا کیا کہتا ہے؟

اس کثیر لسانی اورکثیر المذاہب ملک میں صلح، مفاہمت،ہم آہنگی اور امن کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے،اس اہم نکتے کو اکبر کے زمانے میں یعنی سولہویں صدی میں ہی سمجھ لیا گیا تھا، پھر اس کو آج کیوں نہیں سمجھا جا سکتا؟

وزیر اعظم نریندر مودی۔ [فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)]

مودی کا کرشمہ اور ہندوتوا انتخابات جیتنے کے لیے کافی نہیں: آر ایس ایس سے وابستہ میگزین

کرناٹک اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی شکست کے بعد شائع ہونے والے ایک شمارے میں آر ایس ایس سے وابستہ میگزین ‘دی آرگنائزر’ نے کہا ہے کہ بی جے پی کے لیے اپنی صورتحال کا جائزہ لینے کا یہ صحیح وقت ہے۔ علاقائی سطح پرمضبوط قیادت اور مؤثر کام کے بغیر وزیر اعظم مودی کا کرشمہ اور ہندوتوا الیکشن جیتنے کے لیے کافی نہیں ہوگا۔

zeeshan-vid-thumb

کیا دہلی میں ایک لڑکی کے حالیہ قتل کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے؟

ویڈیو: 28 مئی کو دہلی کے شہباز ڈیری علاقے میں ایک لڑکی کو سرعام قتل کر دیا گیا۔ ملزم ساحل کو پولیس نے اگلے دن یوپی سے گرفتار کیا تھا۔ اب علاقے کے لوگوں اور کارکنوں کا دعویٰ ہے کہ مبینہ طور پر آر ایس ایس سے وابستہ لوگوں نے علاقے کے لوگوں کو فرقہ وارانہ طور پر اکسانے کی کوشش کی۔

ستیہ پال ملک۔ (تصویر: دی وائر)

ستیہ پال ملک نے کہا – 2019 کا لوک سبھا الیکشن فوجیوں کی لاش پر لڑا گیا تھا

جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک نے سال 2019 میں پلوامہ حملے کو لے کر ایک بار پھر مرکزی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس کی جانچ ہوئی ہوتی تو اس وقت کے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کو استعفیٰ دینا پڑتا۔

ستیہ پال ملک۔ (تصویر: دی وائر)

سابق گورنر ستیہ پال ملک کے دو معاونین کے یہاں سی بی آئی کے چھاپے

جموں و کشمیر میں ریلائنس انشورنس اسکیم میں رشوت ستانی اور بدعنوانی سےمتعلق سابق گورنر ستیہ پال ملک کے الزامات کے سلسلے میں سی بی آئی نے نو مقامات پر چھاپے مارے ہیں، جس کے دائرے میں ملک سے وابستہ افرادبھی شامل ہیں۔ ملک کا کہنا ہے کہ جن کی شکایت کی،ان سے کچھ نہیں پوچھ رہے ہیں۔ وہ ہمیں ڈرانا چاہتے ہیں۔

برطانیہ کےلیسٹر میں تشدد کو ظاہر کرنے والےٹوئٹر پر اپ لوڈ کیے گئے ویڈیو کا اسکرین شاٹ۔

برطانیہ کے لیسٹر میں گزشتہ سال ہوئی جھڑپ ’مودی کی ہندو نیشنلسٹ پارٹی‘ نے بھڑکائی تھی: رپورٹ

ٹیبلائڈ ‘ڈیلی میل’ نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ اگست 2022 میں لیسٹر شہر میں بھڑکے دنگوں میں برطانوی ہندوؤں کو مسلم نوجوانوں سے الجھنے کے لیے اکسانے کا شبہ ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی کے قریبی عناصر پر ہے۔ اس وقت مسلمانوں اور ان کے گھروں پر حملوں کے ساتھ ساتھ ہندوؤں کے مندروں اور گھروں پر حملے اور توڑ پھوڑ کی خبریں آئی تھیں۔

ستیہ پال ملک۔ (تصویر: دی وائر)

حمایت میں دہلی آئے کھاپ پنچایت لیڈروں کی گرفتاری کے بعد ستیہ پال ملک کیا بولے

ویڈیو: جموں و کشمیر کے گورنر کے طور پر اپنے دور میں ستیہ پال ملک نے الزام لگایا تھا کہ ان سے کہا گیا تھا کہ اگر وہ امبانی اور آر ایس ایس سے وابستہ ایک شخص کی دو فائلوں کو منظوری دے دیں تو انہیں 300 کروڑ روپے رشوت کے طور پر ملیں گے، لیکن انہوں نے سودوں کو رد کر دیا تھا۔ سی بی آئی نے اس معاملے میں پوچھ گچھ کے لیے انہیں سمن جاری کیا ہے۔

سدھارتھ بھاٹیہ اور مردلا مکھرجی۔

نصابی کتابوں میں تبدیلی: ’سنگھ اسکول سے ہی بچوں کے ذہنوں میں اپنا ایجنڈہ فٹ کرنا چاہتا ہے‘

آڈیو: اسکول کی نصابی کتابوں میں این سی ای آر ٹی کی طرف سے کی گئی تبدیلیوں کے بارے میں سینئر مؤرخ مردلا مکھرجی نے کہا کہ ہندوتوادی حکومت نے مختلف تعلیمی اداروں میں ایسے لوگوں کی تقرری کی ہے، جو اس کے نظریاتی ایجنڈے کو آگے بڑھا سکیں۔

ستیہ پال ملک۔ (تصویر: دی وائر)

آر ایس ایس لیڈر نے رشوت کا الزام لگانے پر ستیہ پال ملک کو ہتک عزت کا نوٹس بھیجا

اکتوبر 2021 میں ستیہ پال ملک نے دعویٰ کیا تھا کہ جب وہ جموں و کشمیر کے گورنر تھے، تب آر ایس ایس کے ایک سینئرعہدیدار نے انہیں ‘امبانی’ سے متعلق دو فائلوں کومنظوری دینے کے لیے 300 کروڑ روپے کی رشوت کی پیشکش کی تھی۔ ایک حالیہ انٹرویو میں انہوں نے آر ایس ایس کے اس عہدیدار کا نام رام مادھو بتایا تھا۔

تشار گاندھی۔ (تصویر: یوٹیوب ویڈیو گریب)

مہاتما گاندھی کی پہچان اور وراثت نے بی جے پی-آر ایس ایس کو ہمیشہ پریشان کیا ہے: تشار گاندھی

این سی ای آر ٹی نے مہاتما گاندھی، ان کے قاتل ناتھورام گوڈسے اور آر ایس ایس پر 1948 میں لگی پابندی سے متعلق مواد کوبارہویں جماعت کی سیاسیات اور تاریخ کی کتابوں سے ہٹا دیا ہے۔ اس پر مہاتما گاندھی کے پڑپوتے تشار گاندھی نے کہا کہ کتابوں سے اس طرح کے مواد کو ہٹانے سے ‘سنگھ پریوار کی غلط معلومات کی مہم’ کو مزید قبولیت ملے گی۔

(السٹریشن: دی وائر)

میڈیا اداروں  نے آکاش وانی اور دوردرشن کے ’بھگوا کرن‘ کے خلاف وارننگ دی

نیشنل الائنس آف جرنلسٹس اور دہلی یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ آر ایس ایس کی حمایت یافتہ ‘ہندوستان سماچار’ سےآکاش وانی اور دوردرشن کو خبریں فراہم کرنے کا معاہدہ کیا گیا ہے۔ یہ قدم حکمراں جماعت کے حساب سے ہندوستان میں خبروں کا بھگوا کرن کر ے گا اور آزاد صحافت کا خاتمہ ہو جائے گا۔

مہوا موئترا۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

جمہوریت پر حملہ ہو رہا ہے، کسی اپوزیشن لیڈر کو ایوان میں بولنے نہیں دیا جا رہا: مہوا موئترا

ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا نے کہا ہے کہ گزشتہ تین دنوں میں لوک سبھا اسپیکر اوم بڑلا نے صرف بی جے پی کے وزراء کو بولنے کی اجازت دی اور پھر پارلیامنٹ کو ملتوی کردیا، انہوں نے اپوزیشن کے کسی بھی رکن کو بولنے کی اجازت نہیں دی۔ اسی طرح کے الزامات لگاتے ہوئے کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے بھی بڑلا کو خط لکھا ہے۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

ہندوستان میں سسکتی جمہوریت اور مغربی دنیا

مغربی دنیا بشمول امریکہ کو احساس ہے کہ ہندوستان میں جمہوری قدروں کو پامال کیا جا رہا ہے، مگر یہ اس وقت چین کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک اہم مہرا ہے، اس لیے اس کو پریشانی سے بچانے کے لیے بین الاقوامی برادری نے بڑی حد تک خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔

Arfa-Rahul-UK-vid

برطانیہ میں راہل گاندھی: مودی کی ناکامی کا پردہ فاش یا ہندوستان کی بدنامی؟

ویڈیو: کانگریس لیڈر راہل گاندھی اس وقت برطانیہ کے دورے پر ہیں اور انہوں نے وہاں مختلف پروگراموں میں مودی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ ان کے بیانات کو لے کر ملک میں بی جے پی لیڈر کانگریس پر حملہ آور ہیں۔ ان الزام تراشیوں کے بارے میں تفصیل سے بتا رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔

راہل گاندھی برطانیہ کے دورے پر ایک پروگرام میں۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

لندن: راہل گاندھی نے کہا—انتہا پسند اور فسطائی تنظیم آر ایس ایس نے ہندوستان کے تمام اداروں پر قبضہ کر لیا ہے

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے لندن میں منعقدہ ایک پروگرام میں آر ایس ایس کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں جمہوری مسابقت کامزاج پوری طرح سے بدل چکا ہے۔ اس کی وجہ آر ایس ایس نامی آرگنائزیشن ہے۔ اس انتہا پسند اورفسطائی تنظیم نے ہندوستان کے تقریباً تمام اداروں پر قبضہ کر لیاہے۔ پریس، عدلیہ، پارلیامنٹ اور الیکشن کمیشن سب خطرے میں ہیں۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

ہندوستان مخالف قوتیں سپریم کورٹ کو ایک اوزار کے طور پر استعمال کر رہی ہیں: آر ایس ایس ماؤتھ پیس

آر ایس ایس کے ماؤتھ پیس پانچ جنیہ کے اداریے میں مدیر ہتیش شنکر نے سپریم کورٹ پر حملہ کرتے ہوئےلکھا ہے کہ سپریم کورٹ ہندوستان کی ہے جو ہندوستان کے ٹیکس دہندگان کے پیسے سے چلتی ہے۔ اس سہولت کی تشکیل ہم نے اپنے ملکی مفاد کے لیے کی ہے، لیکن یہ ہندوستان مخالف قوتوں کے اپنا راستہ صاف کرنے کی کوششوں میں ایک اوزار کے طور پر استعمال ہو رہا ہے۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

ہندوؤں کو ریڈیکل بنانے کی منظم کوششوں کی وجہ سے ایماندار پولیس افسران کا تشویش میں مبتلا ہونا فطری ہے

گزشتہ دنوں ڈائریکٹر جنرل پولیس اور انسپکٹر جنرل کی میٹنگ میں وزیراعظم اور وزیر داخلہ نے بھی شرکت کی تھی۔ یہاں ریاستوں کے سب سے بڑے پولیس افسران خبردار کر رہے تھے کہ ہندوتوا دی ریڈیکل تنظیمیں ملک کے لیے خطرہ بن چکی ہیں۔ تاہم جیسے ہی یہ خبر باہر آئی، اس رپورٹ کو ویب سائٹ سے ہٹا دیا گیا۔

(السٹریشن: دی وائر)

ایل جی بی ٹی کیو + کی حمایت کرنے پر آر ایس ایس چیف کے خلاف ہندو شدت پسندوں  نے شکایت درج کرائی

راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت نے گزشتہ دنوں سنگھ کے ماؤتھ پیس‘آرگنائزر’ اور ‘پانچ جنیہ’ کو انٹرویو دیتے ہوئے ایل جی بی ٹی کیو + کمیونٹی کی حمایت میں مہابھارت کے ایک واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئےتبصرہ کیا تھا۔ اسے ہندو مخالف بتاتے ہوئے بھاگوت کے خلاف مدھیہ پردیش کے اندور شہر میں شکایت درج کرائی گئی ہے۔

Sv-

آر ایس ایس کیوں نفرت اور تشدد کی وکالت کر رہا ہے؟

ویڈیو: گزشتہ دنوں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سرسنگھ چالک موہن بھاگوت نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ہندو سماج جنگ میں ہے، اس لڑائی میں لوگوں میں شدت پسندی دیکھنے کو ملے گی۔ان کے اس بیان پردہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند سے تبادلہ خیال کر رہے ہیں دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن۔

موہن بھاگوت(فوٹو : پی ٹی آئی)

ہندو سوسائٹی جنگ میں ہے، اس لڑائی میں لوگوں میں شدت پسندی آئے گی، سخت بیانات آئیں گے: موہن بھاگوت

راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سرسنگھ چالک موہن بھاگوت نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ ہندوستان ، ہندوستان بنا رہے۔ ہندوستان میں مسلمانوں اور اسلام کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ وہ رہنا چاہتے ہیں، رہیں۔ آباؤ اجداد کے پاس واپس آنا چاہتے ہیں، آئیں۔ انہیں بس یہ سوچ ترک کرنی ہوگی کہ ہم کبھی بادشاہ تھے، پھر سے بادشاہ بنیں۔

آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

موہن بھاگوت نے ایل جی بی ٹی کمیونٹی کی حمایت کی، کہا – ان کی پرائیویسی کا احترام کیا جانا چاہیے

راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت نے کہا کہ اس طرح کے رجحان والے لوگ ہمیشہ سےتھے، جب سے بنی نوع انسان کاوجود ہے۔ یہ حیاتیاتی ہے، زندگی کا ایک طریقہ ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ انہیں ان کی پرائیویسی کا حق حاصل ہو اور وہ محسوس کریں کہ وہ بھی اس معاشرے کا حصہ ہیں۔

(فوٹوبہ شکریہ: پی آئی بی)

سکھ ہندوتوا کا ہتھیار بننے سے انکار کر رہے ہیں، ہندو کب اس دھوکے کو پہچان پائیں گے؟

مغلوں اور سکھ رہنماؤں کے درمیان تصادم ہوا، لیکن سکھوں نے آج اس حقیقت کو مسلمانوں کے خلاف تشدد کی سیاست کے لیے استعمال کرنے سے گریز کیا ہے۔ یہ بات آر ایس ایس اور بی جے پی کو پریشان کرتی رہی ہے۔ وہ سکھوں کو مسلمانوں کے خلاف تشدد میں ملوث کرنا چاہتے ہیں۔ اسی لیے وہ گرو گوبند سنگھ یا گرو تیغ بہادر کو یاد کرتے ہیں۔ ارادہ انہیں یاد کرنے کا جتنا نہیں، اتنا مغلوں کی’ بربریت’ کی یاد کو زندہ رکھنے کا ہے۔

 (فوٹو: پی ٹی آئی)

گڑگاؤں: بجرنگ دل نے کھلے میں نماز کے خلاف نعرےبازی کی

بجرنگ دل کے ارکان نے جمعہ کے روز ہریانہ کے گڑگاؤں کے سیکٹر- 69 میں کھلے میں ہو رہے نماز میں خلل ڈالا، جس کی وجہ سے نماز ادا کر رہے 100لوگوں کے ایک گروپ کو وہاں سے جانے پر مجبور ہونا پڑا۔ سال 2021 میں ضلع انتظامیہ نے اس جگہ کو نماز کی ادائیگی کے لیے چھ کھلے مقامات میں سے ایک کے طور پر نشان زد کیا تھا۔

SV-Prof-Babri-Video

چھ دسمبر: جرم اور ناانصافی کی جیت

ویڈیو: 400 سال پرانی بابری مسجد کا انہدام ملک کی سیاست کے لیے ایک اہم موڑ ثابت ہوا ہے۔ اس انہدام کے 30 سال مکمل ہونے پر اس بارے میں دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند سے تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔

علامتی تصویر،فوٹو: رائٹرس

ہندو انتہا پسند تنظیم آر ایس ایس کی مغرب میں پذیرائی

آر ایس ایس، ایچ ایس ایس اور دیگر تنظیمیں اب 48 ممالک میں سرگرم ہیں۔ امریکہ میں ایچ ایس ایس نے 32 ریاستوں میں 222 شاکھائیں قائم کی ہیں۔کیا وقت نہیں آیا ہے کہ مغرب کو بتایا جائے کہ جس فاشزم کو انہوں نے شکست دی تھی، وہ کس طرح ا ن کی چھتر چھایا میں دوبارہ پنپ رہا ہے اور جلد ہی امن عالم کے لیے ایک شدید خطرہ ثابت ہو سکتا ہے؟

دی آرگنائزر کے حالیہ شمارے کا سرورق۔ (بہ شکریہ: Facebook/@eOrganiser)

آر ایس ایس سے وابستہ میگزین نے ایمیزون پر ملک میں تبدیلی مذہب کے لیے فنڈنگ  کرنے ​​کا الزام لگایا

راشٹریہ سویم سیوک سنگھ سے وابستہ میگزین آرگنائزرنے اپنے تازے شمارے کی کور اسٹوری میں ای– کامرس کمپنی ایمیزون پر ہندوستان کی شمال–مشرقی ریاستوں میں تبدیلی مذہب کے لیے فنڈنگ مہیاکرنے کا الزام لگایا ہے۔ کمپنی نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

آر ایس ایس کی صرف زبان بدلی ہے، سوچ نہیں

پچھلے کچھ دنوں سے آر ایس ایس لیڈروں کی زبان بدلی بدلی سی نظر آ رہی ہے، لیکن تبدیلی سنگھ کے ایجنڈے کا حصہ کبھی نہیں رہی۔ یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے کہ سنگھ نے ‘غیر سیاسی ہونے کی سیاست’ کرتے ہوئے اپنے سویم سیوکوں کو اقتدار کی چوٹی تک پہنچایا ہے اور کیسے وہ جمہوری اور آئینی اقدار کے ساتھ کھلواڑ کر رہے ہیں۔

لیسٹر میں تشدد کے بعد کارکنوں نے ہندوستانی  ہائی کمیشن کے باہر احتجاج کیا۔ (فوٹو بہ شکریہ: ساؤتھ ایشیا سالیڈیرٹی نیٹ ورک)

ملک میں پھیلی فرقہ پرستی کا وائرس اب تارکین وطن تک رسائی حاصل کر چکا ہے

ہندوستانی تارکین وطن کی سیاست اب ہندوستانی صورت حال کا ہی عکس ہے۔ وہی پولرائزیشن، وہی سوشل میڈیا مہم، وہی سیاسی اور سرکاری سرپرستی اور وہی تشدد۔ اختلاف تو دور کی بات ، کسی دوسرےنظریے کو برداشت بھی نہیں کیا جا رہا ہے۔

(علامتی تصویر: رائٹرس)

آبادی کے عدم توازن کے بارے میں آر ایس ایس سربراہ کی بات محض ایک سیاسی پروپیگنڈہ ہے

سال 1995 کے بعد 2020 میں تمام برادریوں میں مسلم خواتین کی برتھ ریٹ میں سب سے تیز گراوٹ درج کی گئی۔ نتیجتاً ان کی آبادی میں اضافے کی شرح میں بھی کمی آئی۔ ایک سیاسی پروپیگنڈہ کے تحت مسلمانوں کی آبادی میں اضافے کی بات کرتے ہوئے خوف اور اندیشہ پیدا کر کے ہندوؤں کو پولرائزکیا جا رہا ہے۔

 (تصویر ، بہ شکریہ: Facebook/@RSSOrg)

آبادی کے عدم توازن پر موہن بھاگوت کی تشویش: کسی کمیونٹی کا نام نہیں لیا، لیکن سنگھ کے عقلمندوں کو اشارہ ہی کافی ہے …

موہن بھاگوت نے کسی بھی برادری کا نام لیے بغیر ملک میں برادریوں کے درمیان آبادی کے بڑھتے ہوئے عدم توازن پرتشویش کا اظہارکیا۔ سنگھ شروع سے ہی اشاروں میں بات کرتا رہا ہے۔ اس سے وہ قانون کی گرفت سے بچتا رہا ہے۔ ساتھ ہی اشاروں کی زبان کی وجہ سے دانشور حضرات بھی ان کے دفاع میں کود پڑتے ہیں، جیسا کہ اس وقت سابق الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی کر رہے ہیں۔

آر ایس ایس کے جنرل سکریٹری  دتاتریہ ہوس بولے۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

آر ایس ایس لیڈر نے بے روزگاری اور آمدنی میں عدم مساوات پر تشویش کا اظہار کیا

راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے جنرل سکریٹری دتاتریہ ہوس بولے نے کہا کہ ہمیں اس بات کا دکھ ہونا چاہیے کہ 20 کروڑ لوگ خط افلاس سے نیچے ہیں اور 23 کروڑ لوگ یومیہ 375 روپے سے بھی کم کما رہے ہیں۔ غریبی ہمارے سامنے ایک قوی ہیکل دیو کی طرح چیلنج بن کر کھڑی ہے۔ یہ ضروری ہے کہ اس شیطان کو ختم کیا جائے۔