خبریں

مہاراشٹر:شرد پوار نے دی بی جے پی کے خلاف احتجاج کی دھمکی  

کسانوں کے ساتھ حکومت کے خلاف میں خود سڑک پر اتروں گا:شردپوار

sharad-pawarممبئی:’دیوالی سے قبل ریاست کے کسانوں کو حکومت کی جانب سے ان کے قرض معافی کی رقم نہ دی گئی تو کسان حکومت کے خلاف ریاست بھر میں عدم تعاون تحریک شروع کریں گے اور کسانوں کے ساتھ میں خود حکومت کے خلاف سڑک پر اتروں گا‘۔ راشٹروادی کانگریس پارٹی کے قومی سربراہ شرد پوار نے پارٹی دفتر میں ریاستی مجلس عاملہ کے اجلاس کے بعد منگل کو میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے حکومت کو یہ الٹی میٹم دیا ہے۔

اس موقع پر شردپوار نے کسانوں کی قرض معافی،بڑھتی ہوئی مہنگائی، بیروزگاری اور بلیٹ ٹرین جیسے مسئلوں پر خطاب کیا اور مرکزی وریاستی حکومت کی پالیسیوں پر جم کر برسے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ کسانوں کو دیوالی تک قرض معافی کی رقم دیدی جائے گی، لیکن ابھی اس سمت اقدام نہیں کیے گئے ہیں۔اگر حکومت اپنے وعدے کے مطابق دیوالی سے قبل ریاست کے کسانوں کو قرض معافی کی رقم نہیں دیتی ہے تو5نومبر سے اورنگ آباد سے حکومت کے خلاف ریاستی سطح کا احتجاج شروع ہوگا،جس میں کسانوں کے ساتھ میں خود سڑکوں پر اتروں گا۔انہوں نے کہا کہ راشٹروادی کسان منچ کے ریاستی صدر شنکرانا دھونڈگے نے کسانوں اور کھیتوں میں کام کرنے والے مزدوروں کے تحفظ کے پیش نظر ریاست بھر کا دورہ کرنے کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ آل لائن فارم بھرنے کو لازمی قرار دیئے جانے کی وجہ سے کسانوں کو 200سے500 روپے خرچ کرنے پڑ رہے ہیں۔قرض معافی کا تو ابھی تک کوئی پتہ نہیں ہے،لیکن فارم بھرنے میں کسانوں کو بری طرح الجھا کر رکھ دیا گیا ہے۔

شردپوار نے کہا کہ ملک میں بڑے پیمانے پر بیروزگاری میں اضافہ ہورہا ہے ۔ ملک کی بڑی بڑی کمپنیوں میں ملازمین کو کم کئے جانے کی خبر آج انڈین ایکسپریس میں شائع ہوئی ہے۔ایل اینڈ ٹی جیسی کمپنیاں بھی اپنے ملازمین کی تعداد کو کم کررہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی اور اس کے بعد جی ایس ٹی کا منفی اثر ملک کی معیشت پر ہوا ہے۔ سرمایہ کاری کے لئے حالات سازگار نہ ہونے کی وجہ سے نئی سرمایہ کاری نہیں ہورہی ہے۔ میک ان انڈیا کا نعرہ لگا کر کئی پروگرام شروع کئے گئے،لیکن ان نعروں کا خمیازہ اب عوام کو بھگتنا پڑرہا ہے۔

بلیٹ ٹرین کا ذکرکرتے ہوئے شردپوار نے کہا کہ ہم نے جدید تکنالوجی کی کبھی مخالفت نہیں کی، لیکن اس کے لئے ضروری ہے کہ اس تکنالوجی کا لوگ استعمال کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ سال قبل ممبئی کی لوکل ٹرینوں سے سفر کرنے والے مسافروں کی سہولیت وتحفظ کے لئے راشٹروادی کانگریس پارٹی کی ایم ایل اے ودھا چوہان نے ایک نیا پروگرام بنایا تھا، اگر اس پر عمل ہوا ہوتا تو الفسٹن ریلوے اسٹیشن پر جس طرح حادثہ ہوا وہ نہیں ہوتا اوربے قصوروں کو اپنی جان نہ گنوانی پڑتی۔ اس کے علاوہ بلیٹ ٹرین صرف دنیا کو دکھانے کے لئے ہے۔

شردپوار نے کہا کہ احمدآباد ممبئی بلیٹ ٹرین کی توسیع میں مہاراشٹر کا حصہ صرف 25 فیصد ہی ہے۔تقریباً چار اسٹیشنوں کی مسافت 35 منٹوں کی ہے۔ آگے گجرات میں وہ دو گھنٹے کی ہے۔اس کے باوجود مہاراشٹر اس پروجیکٹ کے لئے آدھا خرچ کیوں برداشت کررہا ہے؟ ریاست کے لئے بلیٹ ٹرین کی ضرورت نہیں ہے،اس کے برعکس ممبئی کے لوکل ٹرینوں میں سفر کو محفوظ بنانے کے لئے حکومت کو خرچ کرنا چاہئے۔

اس موقع پر شردپوار نے بی جے پی کی شوشل میڈیا مہم پر بھی تنقید کی اور کہا کہ 2014 میں سوشل میڈیا کا استعمال کرکے بی جے پی اقتدار میں آئی اور آج یہی سوشل میڈیابی جے پی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے اس کا مخالف ہوگیا ہے۔ جو لوگ بی جے پی کی پالیسیوں پر تنقید کررہے ہیں، ایسے لوگوں کو نوٹس بھیج کر دھمکی دی جارہی ہے اور اس کے لئے حکومتی مشینری کا استعمال کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں سب کو اظہاررائے کی آزادی ہے ۔

(یواین آئی اردو کے ان پٹ کے ساتھ)