خبریں

دی وائر کی رپورٹ پر جے امت شاہ کا جواب

آج صبح ایک نیوز ویب سائٹ ‘دی وائر ‘نے دی گولڈن ٹچ آف امت شاہ کے عنوان سے ایک مضمون شائع کیا ہے،جس کو روہنی سنگھ نے لکھا ہے ،ویب سائٹ کے مدیر سدھارتھ وردراجن ہیں۔

اس مضمون میں مجھ پر جھوٹے ،شرمناک اور بد نام کرنے والے الزام لگائے گئے ہیں ،جس سے لوگوں کے ذہن میں یہ بات آئے گی کہ میری تجارتی کامیابی کی وجہ میرے والد امت شاہ کا سیاسی عہدہ ہے۔

میرے سبھی کاروبار پوری طرح سے قانونی اور تجارتی قانون کے دائرے میں ہیں ،اس بات کی تصدیق میرے ٹیکس رکارڈس اور بینک ٹرانزیکشن سے ہوتی ہے۔میرے ذریعے این بی ایف سی یا نان فنڈیڈ کریڈٹ سہولت یا کوآپریٹو بنک سے لیے گئے قرض پوری طرح سے کامرشیل شرائط پر قانون کے مطابق لیے گئے تھے ۔یہ قرض سود کی تجارتی شرح کے مطابق متعینہ مدت میں چیک کے ذریعے ادا کیے گئے ہیں ۔میں نے کوآپریٹو بنک سے کریڈٹ سہولت لینے کے لیے اپنی خاندانی جائیداد گروی رکھی تھی ۔

میرے وکیل نے میرے سبھی قانونی لین دین کی جانکاری اس ویب سائٹ کے مضمون نگارکو دی تھی ،ساتھ ہی ان کے پوچھے ہر سوال کا جواب تفصیل سے دیا گیا تھاکیوں کہ میرے پاس چھپانے کے لیے کچھ نہیں ہے۔

کیوں کہ اس ویب سائٹ نے پوری طرح سے توڑ موڑ کر لکھے گئے مضمون میں بالکل جھوٹے الزام لگائے گئے ہیں،جس سے میری شخصیت کو نقصان پہنچا ہے ،میں نے نیوز ویب سائٹ کے مضمون نگار ،مدیر /مدیران اور مالک/مالکوں کے خلاف 100کروڑ روپے کا ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔یہ مقدمہ احمد آباد میں دائر کیا جائے گا ،جہاں میں رہتا ہوں ،بزنس کرتا ہوں اور جہاں یہ حادثہ ہوا۔

اگر کوئی بھی اس بتائے گئے مضمون میں لگائے گئے الزامات کو دوبارہ براہ راست یا بالواسطہ طور پر شائع/نثر کرتا ہے تو وہ اس شخص /ادارہ بھی اسی جرم /سول لائبیلٹی کا قصور وار ہوگا۔

جے امت شاہ