ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اور سیشن جج وائی ایس راٹھورنے کہا ہے کہ ایڈیشنل ایدووکیٹ جنرل نوین کوشک کلیدی ملزم نریش کمار کے وکیل کی مدد کر رہے ہیں ۔
نئی دہلی :جنید خان قتل معاملے کی شنوائی کر رہے ٹرائل کورٹ جج نے یہ کہا ہے کہ سینئر سرکاری وکیل کے خلاف کارروائی کی جانی چاہیے کیوں کہ اس نے مبینہ طور پر ملزموں کو بچانے کی کوشش کی ہے۔روزنامہ انڈین ایکسپریس کی خبر کےمطابق25اکتوبر کو ایک عبوری فیصلے میں فرید آباد(ہریانہ )ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اور سیشن جج وائی ایس راٹھورنے کہا ہے کہ ایڈیشنل ایدووکیٹ جنرل نوین کوشک کلیدی ملزم نریش کمار کے وکیل کی مدد کر رہے ہیں ۔
جسٹس وائی ایس راٹھور نے اپنے عبوری فیصلے میں لکھا ہے کہ یہ ایک غیر پیشہ ورانہ حرکت ہے اور یہ قانون کی اخلاقیات کے خلاف ہے ، کسی وکیل کو یہ زیب بھی نہیں دیتا ۔اس معاملے میں اپنی صفائی پیش کرتے ہوئے سرکاری وکیل کوشک نے انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ یہ میرے بارے میں ایک غلط تاثر ہے کہ میں وکیل دفاع کی مدد کر رہا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: جب جنید کا خاندان عید نہیں منا سکا تو میں دیوالی کیسے مناؤں؟
غور طلب ہے کہ اس مہینے کی شروعات میں جنید قتل معاملے کے ایک کلیدی ملزم رامیشور داس کی ضمانت کی عرضی خارج کرتے ہوئے پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ ملزم کو ضمانت دینے سے معاملے کی تفتیش متاثر ہوسکتی ہے۔جنید کے والد جلال الدین نے حال ہی میں پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ سے گزارش کی تھی کہ اس کیس کو ہریانہ پولیس سے ہٹاکر کسی خود مختار ایجنسی کو سونپ دیا جائے۔انہوں نے کورٹ سے اپنے اہل خانہ اور گواہوں کے لیے سیکورٹی کا مطالبہ بھی کیا تھا۔
واضح ہو کہ 22جون 2017 میں جنید خان کو ٹرین میں سیٹ کو لےکر ہوئے تنازعہ کےبعدیہ کہہ کر پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا گیا تھاکہ اس کے پاس گائے کا گوشت ہے۔
Categories: خبریں