ان دستاویزوں میں مودی حکومت میں وزیر جینت سنہا،بھاجپا کے رکن پرلیامنٹ آر کے سنہا ،اشوک گہلوت،امیتابھ بچن،وجے مالیہ سمیت کئی لوگوں اور کمپنیوں کے نام شامل ہیں ۔
نئی دہلی : پناما پیپرز کے بعد کالے دھن اور ٹیکس چوری کو لے کر پھر سے ایک بڑا انکشاف ہوا ہے۔ دنیا بھر کے طاقتور اور امیر لوگ’ ٹیکس ہیون‘(tax haven) ملکوں میں خفیہ طریقے سے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کرتے ہیں ۔ پیراڈائز دستاویز غیر ممالک میں ٹیکس بچانے کے لیے سرمایہ کاری یا بینکوں میں جمع مالیت کی جانچ سے متعلق ہے۔ان میں ہندوستان کے کئی کارپوریٹ ،امیر اور بااثر لوگوں کے نام شامل ہیں۔امریکہ میں واقع دنیا کے 96میڈیا اداروں کی تنظیم آئی سی آئی جےنے 1.34کروڑ دستاویز لیک کیے ہیں ۔اسی تنظیم نے پچھلے سال پناما دستاویزوں کو لے کر انکشاف کیا تھا ،جس نے دنیا بھر کی سیاست میں طوفان برپا کردیا تھا۔
ہندوستان سے انگگریزی روزنامہ انڈین ایکسپریس اس تنظیم کا حصہ ہے ،جس نے اتوار کو دیر رات اپنی ویب سائٹ پر یہ خبر شائع کی ہے۔ان دستاویزوں سے پتا چلتا ہے کہ دنیا بھر کے طاقتور اور امیر لوگ ٹیکس ہیوین (tax haven)ملکوں میں خفیہ طریقے سے سرمایہ لگاتے ہیں ۔آئی سی آئی جے (International Consortium of Investigative Journalists)نے ان دستاویزوں کو پیراڈائز پیپرز کہاہے۔
یہ بھی پڑھیں : ان کا ملک ایک ہی ہے پیسہ، خاموشی سے تماشہ دیکھیے : رویش کمار
صحافیوں کی اس بین الاقوامی تنظیم نے بر موڈا اور سنگاپور واقع فرموں کے دستاویز لیک کیے ہیں ۔ان میں 714ہندوستانیوں کے نام شامل ہیں ۔ان میں مودی حکومت میں وزیر جینت سنہا ،بھاجپا رکن پارلیامنٹ رویندر کشور سنہا ،امتیابھ بچن ،سنجے دت کی اہلیہ دل نشیں دت،وجے مالیہ ،کانگریس لیڈر اشوک گہلوت،ڈاکٹر اشوک سیٹھ ،کوچنگ کمپنی فٹ جی ،نیرا راڈیا وغیرہ کے نام سامنے آئے ہیں۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق،پناما پیپرز کی ہی طرح یہ دستاویز جرمن اخبار زیوڈ ڈائچے تسائی ٹنگ کو حاصل ہوئے تھے ،جس کی جانچ آئی سی آئی جے نے کی ہے۔اخبار اس بارے میں 40مضامین شائع کرے گا،جس میں تفصیل سے جانکاریاں دی جائیں گی ۔اس انکشاف سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ کیسے طاقتور لوگ ،لیڈر اور ملٹی نیشنل کمپنیاں اور امیر لوگوں کی فرضی کمپنیاں ،ٹرسٹ یا فاؤنڈیشن کے ذریعے ٹیکس افسران سے اپنی مالیت اور لین دین کو چھپا کر ٹیکس ادا کرنے سے بچتے ہیں اور بڑے پیمانے پر پیسہ بناتے ہیں۔
حالاں کہ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ زیادہ تر لین دین میں کسی طرح کی کوئی قانونی گڑ بڑی نہیں ہے۔پناما پیپرز کے بعد یہ انکشاف ہوا ہے جن میں کئی ہندوستانی کمپنیوں کے نام ہیں۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں