وزیراعلی ٰنے دعویٰ کرتے ہوئے کہا، آج ہماری حکومت کو آٹھ مہینہ پورے ہوئے ہیں اور اس دور میں ایک بھی فساد نہیں ہوا۔ 22کروڑ باشندوں کو حفاظت دینے کے لئے حکومت پوری طرح سے پرعزم ہے۔
لکھنؤ:سماجوادی پارٹی (سپا )نے اتوار کو کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اپنی خراب حالت کی وجہ سے ڈری ہوئی ہے کیونکہ اتّر پردیش میں یہ پہلا موقع ہے جب کوئی وزیراعلیٰ مقامی بلدیاتی انتخاب میں تشہیری مہم میں اترا ہو اور انتخابی جلسوں کو خطاب کر رہا ہو۔ اسی دورانیوگی آدتیہ ناتھ بلدیاتی انتخاب کی تشہیر کے لئے متھرا پہنچے اور علاقے کی ترقی کی اسکیم کو لےکر عوام سے ووٹ مانگا۔
سپا کے سینئررہنما اور اسمبلی میں حزب مخالف کے رہنما رام گووند چودھری نے صحافیوں سے بات چیت میں بی جے پی پر تیکھے حملے کئے۔ انہوں نے کہا کہ اتّر پردیش میں یہ پہلا موقع ہے جب کوئی وزیراعلیٰ مقامی بلدیاتی انتخاب میں تشہیر ی مہم میں اترے ہیں اور انتخابی جلسہ کو خطاب کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عوام کے سامنے حکومت کا جھوٹ اور فریب بے نقاب ہو چکا ہے۔قانون اور انتظامیہ کی بد ترین حالت کو لےکر ہو رہی اپنی تضحیک کو دیکھ کر بی جے پی ممکنہ ہار سے بوکھلا گئی ہے۔ اس لئے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو اپنے وزیر اور پارٹی کے سینئر رہنماؤں کے ساتھ انتخابی موسم میں اترنا پڑا ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی عوام سے ڈر گئی ہے۔ وزیراعلیٰ اور بی جے پی رہنما عوام کا اعتماد کھو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سپا صدر اکھلیش یادو پارٹی کے سینئر رہنما ہیں۔ وہ پرانی روایت کو دیکھتے ہوئے مقامی بلدیہ کی تشہیری مہم سے دور ہیں۔انہوں نے سپا کا بسپا سے اتحاد کو لےکر پوچھے گئے سوال پر کہا کہ صحیح وقت پر پارٹی کی مرکزی قیادت اس پر فیصلہ لےگی۔
دریں اثنا وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نےکہا کہ ایودھیا اور متھرا ہماری قدیم مذہبی اور ثقافتی روایات کے مرکز ہیں اس لئے ان کی اسی کے مطابق ترقی کرنے کے لئے ان کو بلدیہ کا درجہ دیا گیا۔یوگی نے متھرا اور ورنداون کے بلدیاتی امیدوار ڈاکٹر مکیش کمار آریہ بندھو کے والمیکی ہونے کا ذکر کرتے ہوئے کہا، اتفاق ہے کہ بی جے پی نے سماج کے سب سے نچلے طبقے کے کارکن کو اس عہدے کا امیدوار بنایا ہے۔ لیکن یہ بھی جان لیجئے کہ اگر بھگوان والمیکی نے رامائن کے ذریعے تعارف نہ کرایا ہوتا تو ہم آج بھگوان رام سے اپنے آپ کو جوڑنہ پاتے۔وہ یہاں پارٹی دفتر کے قریب شہر کے درمیان ایک پارک میں مقامی بلدیاتی انتخابات کے موقع پر پہلی بار کسی جلسہ کو خطاب کر رہے تھے۔ اس جلسہ کو رکن پارلیامنٹ ہیمامالنی، وزیر چودھری لکشمی نارائن، وزیر شری کانت شرما وغیرہ نے بھی خطاب کیا۔
پارٹی امیدوار کے لئے رائے دہندوں سے درخواست کرنے آئے وزیراعلیٰ نے اپنی اورسابقہ حکومت کے دور اقتدار کا فرق بتاتے ہوئے کہا، ایک وقت وہ تھا جب یہاں کے صنعت کار اور تاجر ریاست چھوڑکر بھاگ رہے تھے۔ کیونکہ، یہاں بد عنوانی، ظلم، انتشار اور غنڈہ راج قائم تھا۔انہوں نے کہا، لیکن تاجر اب یہاں آکر کاروبار کرنا چاہتے ہیں اور دنیا بھرکےسرمایہ کار یہاں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ نئی صنعت اوردھندے لگانا چاہ رہے ہیں۔ جبکہ تب یکطرفہ فسادات ہوتے تھے۔ متاثر ین انصاف مانگتے تھے تو اس کے خلاف ہی مقدمہ درج کرا دئے جاتے تھے۔ 2012 میں جب سماجوادی پارٹی کی حکومت بنی تھی تو متھرا میں کوسی کلاں قصبہ میں ہوا فساد اس کی مثال ہے۔وزیراعلیٰ نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا، آج ہماری حکومت کو آٹھ مہینہ پورے ہوئے ہیں اور اس دور میں ایک بھی فساد نہیں ہوا۔ 22کروڑ باشندوں کو حفاظت دینے کے لئے حکومت پوری طرح سے پرعزم ہے۔ ملکی اور غیرملکی سیاحوں اور مقدس مقامات کی حفاظت کے لئے خاص اسکیم بنائی جا رہی ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں