این آئیاےکی خصوصی عدالت نے دیا فیصلہ ،آئی پی سی اور یوپی اے کی دفعات کے تحت چلے گا مقدمہ
ممبئی: قومی تفتیشی ایجنسی NIAکی تازہ تحقیقات کی بنیاد پر خصوصی سیشن عدالت نے آج مالیگاؤں 2008بم دھماکہ معاملے کے ملزمین شیو نارائن کالسانگرا، شیام لال شاہو اور پروین ٹکلی کو مقدمہ سے ڈسچارج کردیا ہے۔ نیز ملزمین پر سے مکوکا قانون کو بھی ہٹا لیا گیا ، حالانکہ مہاراشٹر انسداد دہشت گردی دستہ ATSنے ان ملزمین کے خلاف پختہ ثبوت وشواہد ہیمنت کرکرے کی سربراہی میں اکٹھا کئے تھے لیکن عدالت نے اسے ماننے سے انکار کرتے ہوئے اپنا فیصلہ سنایا۔
ممبئی کی خصوصی این آئی اے ،مکوکا عدالت کے جج ایس ڈی ٹیکولے نے متذکرہ ملزمین کوایک جانب جہاں راحت دی وہیں اس معاملے کے کلیدی ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کرنل پروہت سمیت دیگر ملزمین کے خلاف یو اے پی اے اور دیگر قانون کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ چلائے جانے کے احکامات جاری کئے ۔ملزمین پرگیہ سنگھ ٹھاکر، رمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، کرنل پروہت، سدھاکر دویدی اور راکیش دھاؤڑے کے خلاف یو اے پی اے ، آرمس ایکٹ، تعزیرات ہند اور دیگر قوانین کے تحت مقدمہ قائم کیا گیا تھا اور ان کے خلاف باقاعدہ مقدمہ چلایا جائے گا۔
Malegaon blasts case: Sadhvi Pragya ,Ramesh Upadhyay Ajay Rahikar, Lt Col Purohit discharged under MCOCA and 17, 20 and 13 of UAPA and arms act pic.twitter.com/xIAecCifwZ
— ANI (@ANI) December 27, 2017
آج کی عدالتی کارروائی کے بعد متاثرین کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے ممبئی میں اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے این آئی اے کی تفتیش کی بنیاد پر فیصلہ صادر کیا ہے لہذا ریاستی حکومت کو بم دھماکوں کے متاثرین کا خیال رکھتے ہوئے نچلی عدالت کے فیصلہ کو ممبئی ہائی کورٹ میں چیلنج کرنا چاہئے جس طرح اس نے مالیگاؤں 2006 بم دھماکہ معاملہ میں کیا ہے ۔
انہوں نے الزام لگایا کہ مرکز اور ریاست میں اقتدار کی تبدیلی کے بعد سے ہی مالیگاؤں 2008بم دھماکہ معاملے کے ملزمین کو راحتیں حاصل ہونا شروع ہوگئیں تھیں جو اس بات کی جانب اشارہ کرتی ہیں کہ ایک منصوبہ بند ایجنڈے کے تحت ان بم دھماکہ معاملوں کی تفتیش این آئی اے سے کرائی گئی تاکہ بھگوا ملزمین کو راحت حاصل ہوسکے۔
واضح ہوکہ 29 ستمبر 2008 کو ہونے والے اس سلسلہ واربم دھماکہ معاملے میں 6مسلم نوجوان شہید جبکہ سیکڑوں زخمی ہوئے تھے ، مقدمہ کی ابتدائی تفتیش اے ٹی ایس نے ہیمنت کرکرے کی سربراہی میں کی تھی اور پہلی بار بھگوا دہشت گردی پر پڑے پردے کو بے نقاب کیا تھا لیکن مرکز میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت بننے کے بعد سے اس معاملے کی بلا وجہ تازہ تحقیقات کرنے والی قومی تفتیشی ایجنسی NIA نے بھگوا ملزمین کو فائدہ پہنچانے کا کام شروع کردیا اور اضافی فرد جرم داخل کرتے ہوئے سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر سمیت دیگر ملزمین کو راحت پہنچائی تھی جس کی تصدیق آج خصوصی عدالت نے بھی کردی ۔
(خبررساں ایجنسی یواین آئی اردو کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: حقوق انسانی, خبریں