ماہرین کے مطابق، جی ایس ٹی کی عمل آوری سے پیدا ہوئی رکاوٹیں اور نوٹ بندی کے اثر سے معیشت کی شرح نمو پر اثر پڑےگا۔
نئی دہلی : ہندوستان کی مجموعی گھریلو مصنوعات (جی ڈی پی) کی شرح نمو موجودہ مالی سال میں سات فیصد سے کم رہےگی۔ ماہرین نے یہ رائے جتائی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جی ایس ٹی کی عمل آوری سے پیدا ہوئی رکاوٹیں اور نوٹ بندی کے اثر سے ہندوستانی معیشت کی شرح نمو پر اثر پڑےگا۔مالی سال2016-17 میں اقتصادی شرح نمو 7.1 فیصد رہی تھی۔ وہیں 2015-16میں یہ 8 فیصد تھی۔ سی ایس او جمعہ کو قومی آمدنی 2017-18کا پیشگی تخمینہ جاری کرےگا۔
ایس بی آئی ریسرچ کے اہم ماہر اقتصادیات سومیہ کانتی گھوش نے کہا، ‘ جی ڈی پی شرح نمو کے لئے سات فیصد کا اعداد و شمار پار کرنا کافی مشکل ہے۔ یہ تبھی ہو سکتا ہے جبکہ بنیاد کو نیچےکی طرف ترمیم کیا جائے۔ تیسری اور چوتھی سہ ماہی میں معیشت کے بہتر مظاہرہ کی امید ہے۔ ‘گھوش نے آگے کہا کہ اگر گزشتہ سال کی توسیع کو نیچےکی طرف ترمیم کیا جاتا ہے تو شرح نمو زیادہ رہ سکتی ہے۔اسی طرح کی رائے جتاتے ہوئے سابق اسکیم کمیشن کے اس وقت کے نائب صدر مونٹیک سنگھ آہلووالیا نے کہا کہ موجودہ مالی سال میں جی ڈی پی کی شرح نمو 6.2 سے 6.3 فیصد رہےگی۔
ایکسیس بینک کے چیف ماہر اقتصادیات سگاتا بھٹّاچاریہ نے کہا کہ موجودہ مالی سال میں جی وی اے 6.6 سے 6.8 فیصد رہےگی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اس میں ٹیکس مجموعہ کو شامل نہیں کیا ہے۔ اگر محصولوں کا مجموعہ اونچا رہتا ہے تو جی ڈی پی کی شرح نمو زیادہ رہ سکتی ہے۔اسی طرح سابق اسکیم کمیشن کے ممبر رہے ابھجیت سین نے کہا کہ جی ڈی پی کی شرح نمو موجودہ مالی سال میں 6 سے 6.5 فیصد کے درمیان رہےگی۔ اس کے لئے انہوں نے جی ایس ٹی نافذ ہونے کے بعد ٹیکس جوڑکر مورچے پر آنے والی رکاوٹوں کو ذمہ دار بتایا۔
Categories: خبریں