خبریں

سپریم کورٹ کا سوال، بےگھر وں کا کیسے بن رہا ہے آدھار کارڈ ؟

شہری بےگھروں کو بسیرا مہیا کرانے کے معاملے میں سپریم کورٹ نے اترپردیش حکومت سے پوچھا کہ کیا آدھار کارڈ نہ رکھنے والے بےگھر لوگ حکومت کے لئے وجود ہی نہیں رکھتے۔

Photo: PTI-Reuters

Photo: PTI-Reuters

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے بدھ کو اترپردیش حکومت سے جاننا چاہا کہ شہری بےگھروں کے آدھار کارڈ کیسے بن رہے ہیں۔جسٹس مدن بی لوکور اور جسٹس دیپک گپتا کی بنچ نے ملک بھر میں شہری بےگھروں کو بسیرا مہیا کرانے کے لئے دائر عرضی پر سماعت کے دوران ریاستی حکومت سے یہ جانکاری مانگی۔

ریاستی حکومت کی طرف سے پیش ایڈیشنل سالسیٹر جنرل تشار مہتہ سے بنچ نے سوال کیا، ‘ اگر کوئی آدمی بےگھر ہے تو آدھار کارڈ میں اس کی کیسے وضاحت کی جاتی ہے۔ مہتہ نے اس سوال کے جواب میں شروع میں کہا، یہی امکان ہے کہ ان کے پاس آدھار نہیں ہوگا۔ ‘

اس پر بنچ نے جاننا چاہا کہ کیا آدھار کارڈ نہیں رکھنے والے ایسے بے گھر لوگ حکومت ہند یا اترپردیش حکومت کے لئے وجود میں ہی نہیں ہیں اور انھیں ان بسیروں میں جگہ نہیں ملے‌گی۔مہتہ نے وضاحت دی کہ یہ کہنا صحیح نہیں ہے کہ جن کے پاس آدھار کارڈ نہیں ہے ان کا وجود ہی نہیں ہے کیونکہ ان کے پاس الیکشن آئی  کارڈ جیسے دوسرے شناخت سے متعلق کارڈ ہیں جن میں ان کا پتا ہوتا ہے۔

مہتہ نے کہا، ‘ ہم ایک انسانی مسئلہ سے نمٹ رہے ہیں۔ آدھار کے لئے مستقل پتہ دیا جا سکتا ہے۔ وہ شہری بےگھر آنے جانے والی آبادی میں آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت اس صورتحال کے تئیں باخبر ہے اور وہ ایسے تمام آدمیوں کے لئے بسیروں میں جگہ متعین کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ‘

حالانکہ عدالت نے کہا کہ حکومت کے مطابق ملک کی 90 فیصد آبادی کو آدھار کارڈ دیا جا چکا ہے۔