چیف جسٹس دیپک مشرا کی قیادت والی سہ رکنی بنچ نے کہا کہ ہادیہ بالغ ہے اور وہ اپنی مرضی کے مطابق شادی کرسکتی ہے۔اس لئے ایجنسی اس کے نکاح کی جانچ نہیں کرسکتی ۔
نئی دہلی:سپریم کورٹ نے قومی جانچ ایجنسی (این آئی اے )کو آج زبردست جھٹکا دیتے ہوئے کیرالہ کے مبینہ لو جہاد ہادیہ معاملے میں واضح کردیا کہ ہادیہ بالغ ہے اور اس کو اپنی مرضی کے مطابق نکاح کرنے کا پورا حق ہے۔
چیف جسٹس دیپک مشرا کی قیادت والی سہ رکنی بنچ نے کہا کہ ہادیہ بالغ ہے اور وہ اپنی مرضی کے مطابق شادی کرسکتی ہے۔اس لئے ایجنسی اس کے نکاح کی جانچ نہیں کرسکتی ۔بنچ نے کہا کہ جب لڑکا اور لڑکی یہ کہہ رہے ہیں کہ ان کا نکاح ہوا ہے تو اس کی جانچ نہیں ہوسکتی۔سپریم کورٹ نے لو جہاد معاملے پر ایجنسی کی جانچ کا حکم واپس لینے کے سلسلے میں کچھ بھی نہ کہتے ہوئے اگلی سماعت کی تاریخ 22فروری طے کی ہے۔
ویڈیو : ہادیہ کیس میں حکومت کا رویہ مسلمانوں کے خلاف تعصب کانتیجہ ہے
واضح ہو کہ کیرالہ کی اکھیلا نے مذہب تبدیل کرکے شفین کے ساتھ نکاح کیا تھا۔ نکاح کے بعد لڑکی کے والد اشوکن اے ایم نے لڑکی کے مذہب بدل کر نکاح کرنے کے خلاف عدالت میں عرضی دائر کی تھی۔کیرالہ ہائی کورٹ نے اس نکاح کو منسوخ کردیا تھا۔نکاح منسوخ کئے جانے کے بعد ہادیہ کے شوہر شفین نے کیرالہ ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:ہادیہ اس ملک کی جائیداد نہیں ہے…
ہادیہ کے شوہر پر دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ سے تعلق ہونے کا الزام ہے۔24سالہ ہادیہ نے گزشتہ سال نومبر میں سپریم کورٹ کے سامنے اپنے بیان میں کہا تھا کہ وہ اپنے شوہر کے ساتھ ہی رہنا چاہتی ہے اور اس نے اپنی مرضی سے شفین کے ساتھ نکاح کیا ہے۔