کانگریس نے کہا؛ حکومت نے فلم پدماوت کے سلسلے میں خاطر خواہ تیاری نہیں کی، جس کی وجہ سے ملک بھر میں تشددکا سلسلہ جاری ہے ۔اسدالدین اویسی نے کہا؛ وزیر اعظم نے فلم ’’ پدماوت ‘‘ کے خلاف احتجاج کرنے والوں کے لئے سرخ قالین بچھایا ۔
نئی دہلی: متنازعہ فلم پدماوت کے سلسلے میں ملک بھر میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں پر کانگریس نے بی جے پی کی مرکز اور ریاستی حکومتوں کی بگڑتی صورت حال کے لئے ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے آج کہا کہ تشدد کے قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے۔
کانگریس کی ترجمان پرینکا چترویدی نے یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے الزام لگایا کہ حکومت نے فلم پدماوت ریلیز کرنے کے سلسلے میں خاطر خواہ تیاری نہیں کی جس کی وجہ سے ملک بھر میں خاص طور پر بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں قانون و انتظام کی صور ت حال خراب ہورہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اطلاعات و نشریات کی وزیر اسمرتی ایرانی کو فلم ریلیز ہونے سے پہلے متعلقہ فریقین کے ساتھ بات چیت کرنی چاہئے تھی۔ انہیں ایسا نظم کرنا چاہئے تھا جسے تمام فریقین قبول کرتے ۔انہوں نے کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کو بھی قانون و انتظام کی صورت حال سدھارنے کے لئے فوری قدم اٹھانے چاہئے اور تشدد کے لئے قصوروار وں کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہئے۔
It opens old wounds, and that is why such films should not be made. what is the historical value of it? Zero. They say it has nothing to do with history, then why are you making it? Also, why is Rahul Gandhi not taking a stand on it?: Subramanian Swamy,BJP #Padmaavat pic.twitter.com/Hzczhf9aiT
— ANI (@ANI) January 25, 2018
دریں اثنارکن پارلیامنٹ اسد الدین اویسی نے کہا ہے کہ بی جے پی پکوڑا سیاست کررہی ہے۔انہوں نے ملک بھر میں فلم پدماوت پرجاری احتجاج پراظہار خیال کرتے ہوئے یہ بات کہی۔انہوں نے کہاکہ یہ دراصل بی جے پی کی پکوڑا سیاست ہے۔وزیراعظم اور ان کی پارٹی نے پدماوت کے خلاف احتجاج کرنے والوں کیلئے سرخ قالین بچھائی ہے جو بچوں کے خلاف تشددکررہے ہیں،املاک کو نذر آتش کررہے ہیں اور قانون کو اپنے ہاتھ میں لے رہے ہیں۔ یہ سب بی جے پی کی حمایت کی وجہ سے ہورہا ہے۔وزیراعظم اور ان کی پارٹی نے ان افراد کے آگے خودسپردگی کی ہے جو احتجاج کر رہے ہیں۔وزیراعظم کو اپوزیشن جماعتیں نشانہ بنارہی ہیں کیونکہ انہوں نے اپنے انٹرویومیں کہا تھا کہ پکوڑہ فروخت کرنے والا شخص بھی روزانہ 200روپئے کماتے ہوئے روزگار سے جڑا ہوا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کا 36انچ کاسینہ صرف مسلمانوں کے لئے ہے۔ان کی یہ جانبداری ہے کہ اپنی خود کی کابینہ کے مسلم رکن ،عوام اور یہاں تک کہ مسلم تنظیموں سے کوئی مشاورت کئے بغیر ہی حکومت نے طلاق ثلاثہ بل پیش کیالیکن جب فلم کی بات آتی ہے تو اس کانام تبدیل کردیا جاتا ہے۔اس کے مناظر کٹ کئے جاتے ہیں ۔ یہ کس طرح کی سیاست ہے ۔
(خبررساں ایجنسی یواین آئی اردو کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں