یومِ جمہوریہ کے موقع پر کاس گنج میں ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کے بعد سے Nakshatra Computer نام کے وہاٹس ایپ گروپ میں اشتعال انگیز ویڈیو اور تصویریں پوسٹ کی جا رہی تھیں۔ گروپ کے ایک ممبر اجئے گپتا کی تلاش جاری۔
کاس گنج : اتر پردیش کے کاس گنج فرقہ وارانہ تشدد معاملے میں کارروائی کرتے ہوئے ایک وہاٹس ایپ گروپ چلانے والے ایڈمن کو گرفتار کر لیا ہے۔ گرفتار شخص پر الزام ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر قابل اعتراض ویڈیو اور تصویریں ڈالکر لوگوں کو بھڑکا رہا تھا۔کلکٹر آرپی سنگھ نے بتایا کہ ضلع میں فرقہ وارانہ تشدد کے بارے میں وہاٹس ایپ گروپ میں قابل اعتراض اور اشتعال انگیز پیغام اور تصویر ڈالنے کے الزام میں پولیس نے گروپ ایڈمن رام سنگھ اور گروپ ممبر اجئے گپتا کے خلاف دو فرقوں کے درمیان دشمنی پھیلانے سے متعلق ضابطہ تعزیراتِ ہندکی دفعات کے تحت گنجڈنڈوارا تھانے میں معاملہ درج کیا ہے۔
گروپ ایڈمن رام سنگھ کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ اجئے گپتا فرار ہے۔پولیس انتظامیہ کو جانکاری ملی تھی کہ فرقہ وارانہ تشدد کے بارے میں وہاٹس ایپ گروپ Nakshatra Computer پر کچھ لوگ اشتعال انگیز ویڈیو اور تصویریں پوسٹ کر رہے ہیں۔ پولیس نے معاملے میں کارروائی کرتے ہوئے گروپ کے ایڈمن رام سنگھ کو گرفتار کر لیا۔
گروپ کے ایک ممبر اجئے گپتا کی تلاش کی جا رہی ہے۔ دونوں ملزم کاس گنج کے گنجڈنڈوارا علاقے کے رہنے والے بتائے جا رہے ہیں۔سوموار کو گنجڈڈوارا علاقے میں کچھ شرپسند عناصر نے ایک مذہبی مقام کے گیٹ پر آگ لگا دی۔ آگ کو وقت رہتے بجھا دیا گیا اور لاپروائی برتنے کے الزام میں دو سپاہی کے خلاف کارروائی بھی کی گئی تھی۔ اس معاملے میں نامعلوم لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔
غور طلب ہے کہ 26 جنوری کو کاس گنج میں ترنگا یاترا نکالنے کے دوران دو طبقوں کے درمیان تشدد ہوا تھا، جس میں چندن گپتا (22) نام کے ایک جوان کی گولی لگنے سے موت ہو گئی تھی۔ جوان کے قتل کے بعد سے کاس گنج میں تشدد اور آگ زنی شروع ہو گئی تھی۔
Categories: خبریں