سوشل میڈیا پر فرضی خبروں کی تشہیر کے بارے میں اطلاعات و نشریات وزیر نے کہا کہ سوشل میڈیا کوئی خطرہ نہیں ہے۔ اگر وہاں کوئی غلط کنٹینٹ ہے، تو لوگوں کے پاس اس کو صحیح کرنے کی طاقت ہے۔
نئی دہلی : اطلاعات و نشریات وزیر اسمرتی ایرانی نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا خطرہ نہیں ہے۔ یہ لوگوں کو اپنی بات رکھنے کا مناسب پلیٹ فارم ہے۔خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس کے مطابق حکومت کے ذریعے فرضی خبروں کی تشہیر پر ایکشن لینے کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ ٹیکس دہندگان کا پیسہ فرضی خبروں پر بےکار نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے بتایا کہ اگر اخباروں کے معاملے میں ایسا پایا جاتا ہے، تو کوئی بھی شہری یا ادارہ پریس کونسل آف انڈیاکی توجہ اس طرف دلا سکتے ہیں، جس سے کونسل اس کی جانکاری لے۔انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ پریس کاؤنسل کے علاوہ وزارت سے بھی رابطہ کیا جا سکتا ہے۔ اگر اخبار کے ذریعے شائع کوئی خبر جانچنے پر فرضی پائی جاتی ہے، تو پریس کاؤنسل اس کے خلاف ایکشن لیتا ہے۔
ایرانی نے کہا، ‘ ہم یہ یقینی بناتے ہیں کہ اگر اخبار فرضی خبریں شائع کر رہے ہیں، تو ان کو ڈی اے وی پی سے کوئی اشتہار نہ ملے۔ ‘انہوں نے کہا کہ یہی بات ٹی وی اور ریڈیو نشریات پر بھی نافذ ہوتی ہے۔ انہوں نے بتایا، ‘ ایک ریڈیو چینل کے ذریعے قابل اعتراض کنٹینٹ نشر کرنے پر اس چینل کے ریونیو کے ذرائع بند کر دئے گئے۔ ٹیکس پیئر کو فرضی خبروں کے لئے پیسہ نہیں دینا چاہیے۔ ‘
سوشل میڈیا پر فرضی خبروں کی تشہیر کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا، ‘ مجھے نہیں لگتا کہ سوشل میڈیا کوئی خطرہ ہے۔ یہ تکنیک پر مبنی ہے جو سبھی کو ایک منچ پر آنے کا موقع دیتا ہے۔ اگر وہاں کوئی غلط کنٹینٹ ہے، تو لوگوں کے پاس اس بارے میں صحیح پوسٹ کرنے کی طاقت ہے۔ ہمارے ذریعے استعمال کیا جانے والا یہ سب سے جمہوری ابلاغ کا ذریعہ ہے۔ ‘
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں