پارلیامنٹ میں پیش ایک سروے کے مطابق، نقصان میں رہنے والی ٹاپ 10 کمپنیوں کے مجموعی نقصان میں بی ایس این ایل، ایئر انڈیا اور ایم ٹی این ایل کی حصےداری 55.66 فیصد رہی ہے۔
نئی دہلی : مالی سال 2016-17 کے دوران انڈین آئل، او این جی سی اور کول انڈیا سب سے زیادہ منافع میں رہنے والی سرکاری کمپنیاں رہی ہیں جبکہ بی ایس این ایل، ایئر انڈیا اور ایم ٹی این ایل کو سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑا ہے۔پارلیامنٹ میں منگل کو پیش ایک سرکاری سروے میں یہ جانکاری دی گئی ہے۔
پبلک سیکٹرسروے 2016-17کے مطابق، اس مدت کے دوران 82 سرکاری کمپنیاں نقصان میں رہی ہیں۔ نقصان میں رہنے والی ٹاپ 10 کمپنیوں کا کل نقصان میں 83.82 فیصد حصہ رہا ہے۔ٹاپ 10 کمپنیوں کے کل نقصان میں بی ایس این ایل، ایئر انڈیا اور ایم ٹی این ایل کی حصّےداری55.66 فیصد رہی ہے۔
اس دوران منافع میں رہی ٹاپ 10 کمپنیوں کے کل منافع میں انڈین تیل، او این جی سی اور کول انڈیا کی بالترتیب : 19.69 فیصد، 18.45 فیصد اور 14.94 فیصد حصےداری رہی ہے۔ہندوستان پیٹرولیم کارپوریشن اور منگلور رفائنری اینڈ پیٹروکیمکلس لمیٹڈ منافع میں رہی ٹاپ 10 کمپنیوں میں مقام بنانے میں کامیاب رہی ہیں۔ ہندوستان فرٹیلائیزر اور پاور فائننس کارپوریشن اس فہرست سے باہر ہو گئی ہیں۔
اس دوران کل 174 کمپنیاں منافع میں رہیں۔ ان کمپنیوں کے مشترکہ منافع میں ٹاپ 10 کمپنیوں کا 63.57 فیصد حصے داریرہی ہے۔مالی سال 2015-16 کے دوران نقصان میں رہنے والی ہندوستان کیبلس، بھیل اور او این جی سی غیرملک لمیٹڈ منافع کمانے میں کامیاب رہی ہیں۔
ویسٹرن کول فیلڈس، ایس ٹی سی ایل، ایئر انڈیا انجینئرنگ سروسز اور برہمپترا کریکرس اینڈ پالیمر نقصان میں رہی ٹاپ 10 کمپنیوں میں شامل ہو گئی ہیں۔اس دوران تمام 257 جاری سرکاری کمپنیوں کا شامل منافع مالی سال 2015-16 کے 114239 کروڑ روپے کے مقابلے میں 11.7 فیصد بڑھکر مالی سال 2016-17میں 127602 کروڑ روپے پر پہنچ گیا ہے۔
Categories: خبریں