کانگریس ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا کا کہنا ہے کہ ضمنی انتخاب کے نتیجے اس بات کا صاف پیغام ہیں کہ لوگوں میں بی جے پی کی بدنظمی اور تکبر کو لےکر غصہ ہے۔
نئی دہلی : کانگریس ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا کی مانیں تو سال2017-18 میں 10لوک سبھا سیٹوں کے لئے ہوے ضمنی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی کو ہار کا سامنا کرنا پڑا ہے- بدھ کے روز یو پی اور بہار ضمنی انتخابات کے نتائج پر تبصرہ کرتے ہوے کانگریس ترجمان نے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ سال 2017 میں اجمیر، الور، ملاپورم ، گرداس پور اور سال 2018 میں اجمیر، الور، گورکھ پور، پھول پور، ارریہ اور الوبیریا لوک سبھا سیٹ پر ضمنی انتخاب ہوئے اور سبھی پر بی جے پی کی ہار ہوئی۔
انہوں نے مزید لکھا ہے کہ ضمنی انتخاب کے نتیجے اس بات کا صاف پیغام ہیں کہ لوگوں میں بی جے پی کی بدنظمی اور تکبر کو لےکر غصہ ہے۔ پھول پور، گورکھ پور اور ارریہ لوک سبھا ضمنی انتخاب کے نتیجے بھی چونکانے والے نہیں ہیں۔
In May 2014, BJP won 282 Lok Sabha seats.
In 4 years, BJP Govt is down to 271, losing the simple majority in Lok Sabha minus its allies – considering the fact that PM Modi has suspended Kirti Azad & virtually disowned their most truthful, fiercely independent Patna Sahib MP.
— Randeep Singh Surjewala (@rssurjewala) March 14, 2018
غور طلب ہے کہ گزشتہ چار سال میں لوک سبھا میں بی جے پی کے ممبروں کی تعداد 282 سے گھٹکر 271 رہ گئی ہے۔ ضمنی انتخابات کے اعداد و شمار پر نگاہ ڈالیں تو چار سال میں کل 15 لوک سبھا سیٹ پر ضمنی انتخاب ہوئے ہیں جس میں سے بی جے پی صرف چار سیٹ پر ہی جیت حاصل کر پائی ہے۔باقی سیٹ پر اس کو دوسرےتیسرے اور کئی سیٹ پر تو چوتھےپانچویں مقام پر بھی اطمینان کرنا پڑا ہے۔
Categories: خبریں