خبریں

دو سال میں25 ہزار سے زیادہ اسٹوڈنس نے خودکشی کی

راجیہ سبھا میں حکومت کے ذریعے دی گئی جانکاری کے مطابق، 2015 اور 2016 میں مہاراشٹر میں سب سے زیادہ طلبانے خودکشی کی ہے۔

(علامتی فوٹو : رائٹرس)

(علامتی فوٹو : رائٹرس)

نئی دہلی : حکومت نے پارلیامنٹ میں بتایا کہ سال 2014 سے 2016 کے درمیان ملک بھر میں 26600 طلبہ و طالبات نے خودکشی کی۔مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ ہنس راج گنگارام اہیر نے ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ سال 2016 میں 9474 طلبہ و طالبات نے، سال 2015 میں 8934 طلبہ و طالبات نے اور سال 2014 میں 8068 طلبہ و طالبات نے خودکشی کی۔

انہوں نے بتایا کہ سال 2016 میں طلبہ و طالبات کی خودکشی کے سب سے زیادہ 1350 معاملے مہاراشٹر میں ہوئے جبکہ مغربی بنگال میں ایسے 1147 معاملے، تمل ناڈو میں 981 معاملے اور مدھیہ پردیش میں 838 معاملے ہوئے۔

2015 میں خودکشی کے مہاراشٹر میں 1230 معاملے، تمل ناڈو میں 955 معاملے، چھتیس گڑھ میں 730 معاملے اور مغربی بنگال میں 676 معاملے ہوئے۔غور طلب ہے کہ کچھ وقت پہلے بھی ایسی خبریں آئی تھیں کہ ہندوستان میں ہر گھنٹے ایک طالب علم خودکشی کرتا ہے۔  اس کے لئے نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) کے سال 2015 کے اعداد و شمار کا تجزیہ کیا گیا تھا۔یعنی ہندوستان میں پچھلے کئی سالوں سے طلبہ و طالبات کی خودکشی رکنے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔  میڈیکل جرنل لانسیٹ کی 2012 کی ایک رپورٹ کے مطابق، 15 سے 29 سال کے درمیان کے نابالغ اور نوجوانوں میں خودکشی کی اونچی شرح کے معاملے میں ہندوستان سر فہرست کچھ ممالک میں شامل ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)