سابق نائب صدر نے کہا کہ مسلمانوں کے ایک بڑے طبقے کی سہولیات اور مواقع تک پہنچ نہیں ہے۔ حکومت کو اس کا حل کرنا چاہیے۔
نئی دہلی : سابق نائب صدر حامد انصاری نے منگل کو کہا کہ مسلمان پہچان کو لے کرعدم مساوات اور چھٹ پٹ تشدد کا سامنا کرتے ہیں۔انہوں نے مثبت کارروائی پر فوکس کے ذریعے ان کی خودمختاری کی پیروی کی اور کہا کہ ان کے مسائل کا سیاسی، سماجی اور اقتصادی طور پر حل نکالکر ان کو ترقی کے مواقع عطا کرنے چاہیے۔
فرح نقوی کی لکھی کتاب ‘ Working with Muslims: Beyond Burqa and Triple Talaq ‘ کی رسم اجراکے دوران انصاری نے کہا کہ ہندوستانی مسلمانوں کی آبادی 14.2 فیصد ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مسلمان مذہبی اقلیت ہیں، اور دیگر مذہبی اقلیتوں کی طرح ترقی سے جڑی کئی طرح کی کمیوں کے شکار ہیں۔
انہوں نے مثبت طورسے مرکوز ہوکر ان کی خودمختاری کی وکالت بھی کی۔سابق نائب صدر نے کہا کہ یہ دیگر شہریوں کی طرح فائدہ لینے میں ان کو قابل بنائےگا اور ان کو ایک ایسے مقام پر لے جائےگا جہاں اصل میں ‘ سب کا ساتھ سب کا وکاس ‘ کا نعرہ بہ معنی ہوگا۔انصاری نے کہا کہ مسلم کمیونٹی کا ایک بڑا طبقہ غریب اور کمزور ہے۔ سہولیات اور مواقع تک اس کی پہنچ نہیں ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ حکومت ایسے مدعوں کا حل تلاش کرے۔
Categories: خبریں