ورلڈ بینک نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ہندوستان میں ہر مہینے 13 لاکھ لوگ کام کاج کرنے کی عمر میں داخل ہوتے ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق، ہندوستان کی روزگار شرح لگاتار گر رہی ہے۔
نئی دہلی :ورلڈ بینک نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ ہندوستان کو اپنی روزگار شرح برقرار رکھنے کے لئے سالانہ 81 لاکھ روزگار پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک کی اقتصادی نمو رواں مالی سال میں 7.3 فیصد رہنے کی امید ہے، جس کے آئندہ دو سالوں میں بڑھکر 7.5 فیصد ہونے کا اندازہ ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان نوٹ بندی اور جی ایس ٹی نظام کے منفی اثر سے باہر آ چکا ہے۔سال میں دو بار جاری ہونے والی ساؤتھ ایشیا اکانونامک فوکس رپورٹ ’ جاب لیس گروتھ ‘ میں بینک نے کہا کہ ہندوستان کی معیشت میں اصلاح کی بدولت اس شعبے نے دنیا میں سب سے تیزی سے بڑھتے شعبے کا درجہ پھر سے حاصل کر لیا ہے۔ہندوستان کے تعلق سے کہا گیا ہے کہ اس کی اقتصادی نمو 2017 میں 6.7 فیصد سے بڑھکر 2018 میں 7.3 فیصد ہو سکتی ہے۔ نجی سرمایہ کاری اور نجی خرچ میں اصلاح سے اس کے مسلسل آگے جانے کی امید ہے۔
رپورٹ میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ ملک کی شرح نمو 2019-20 اور 2020-21میں بڑھکر 7.5 فیصد ہو جائےگی۔ ہندوستان کو عالمی نمو کا فائدہ اٹھانے کے لئے سرمایہ کاری اورایکسپورٹ بڑھانے کا مشورہ دیا ہے۔ ہر مہینے، 13 لاکھ نئے لوگ کام کاج کرنے کی عمر میں داخل کر جاتے ہیں اور ہندوستان کو اپنی روزگار شرح کو بنائے رکھنے کے لئے 81 لاکھ نوکریاں پیدا کرنی چاہیے، جو کہ 2005-15 کے اعداد و شمار کے تجزیے کے مطابق، لگاتار گر رہی ہے۔ اس کی اہم وجہ خواتین کا نوکری بازار سے دور ہونا ہے۔
ورلڈبینک کے جنوبی ایشیا شعبے کے سربراہ ماہر اقتصادیات مارٹن راما نے کہا، ‘ 2025 تک ہر مہینے 18 لاکھ سے زیادہ لوگ کام کاج کرنے کی عمر میں پہنچیںگے اور اچھی خبر یہ ہے کہ اقتصادی نمو نئی نوکریاں پیدا کر رہی ہیں۔
Categories: خبریں