جج لویا معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو تاریخی قراردیتےہوئے بی جے پی نے کہا کانگریس کا گھناؤناچہرہ سامنے آیا۔
نئی دہلی :جج لویا معاملےمیں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد سیاسی بیان بازی شروع ہوگئی ہے ۔ بھارتیہ جنتا پارٹی اس معاملے میں کانگریس کو نشانہ بنا رہی ہے۔بی جے پی ترجمان سنبت پاترا نے آج پریس کانفرنس میں کہا کہ ہندوستان کی سیاست میں عدلیہ کو سڑک پر لانے کا کام کانگریس نے کیا ہے۔کانگریس صدر راہل گاندھی کو اس مدعے پر معافی مانگنی چاہیے۔وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئےٹوئٹ کیا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں ایک اہم میسیج بھی ہے کہ سیاسی رقابت میں الزام لگا کر عدلیہ کو گمراہ نہیں کیا جا سکتا۔یہ بدقسمتی ہی ہے کہ جھوٹے الزاموں کی بنیاد پر بھاجپا کے قد آور لیڈروں کو بدنام کرنے کی کوشش کی جاتی رہی ہے ۔
सुप्रीम कोर्ट का निर्णय सिर्फ स्वागत योग्य ही नहीं है बल्कि एक गंभीर संदेश भी देता है कि राजनीतिक विद्वेष से आरोप लगाकर न्यायापालिका को भ्रमित नहीं किया जा सकता। यह दुर्भाग्यपूर्ण है कि झूठे आरोपों के आधार पर भाजपा के शीर्ष नेताओं को बदनाम करने की कोशिश की जाती रही है।
— Rajnath Singh (@rajnathsingh) April 19, 2018
انہوں نے اپنے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ آج ملک کی سب سے بڑی عدالت نے جسٹس لویا کی موت کو لے کر دائر کی گئی پی آئی ایل کو نہ صرف پوری طرح سے خارج کیا ہے بلکہ پی آئی ایل کی منشا پر بھی سوال اٹھایا ہے۔ساتھ ہی سیاسی لڑائی میں عدلیہ کے غلط استعمال کرنے پر بھی آگاہ کیا ہے۔
आज देश की सर्वोच्च अदालत सुप्रीम कोर्ट ने जस्टिस लोया की मृत्यु को लेकर दायर की गई PIL को न केवल पूरी तरह से खारिज किया है बल्कि PIL की मंशा पर भी सवाल उठाया है। साथ ही राजनीतिक लड़ाई में न्यायालय का दुरूपयोग करने से भी आगाह किया है। pic.twitter.com/jrnAEJkr3b
— Rajnath Singh (@rajnathsingh) April 19, 2018
وہیں دوسری طرف اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے بھی کانگریس کو آڑے ہاتھوں لیا،انھوں نے ٹوئٹ کر کہا کہ راہل نہیں چاہتے ہیں کہ گاندھی فیملی کے علاوہ کوئی اور ملک چلائے۔ یو پی سی ایم یوگی نے ٹوئٹ کیا ؛جسٹس لویا کے معاملے میں سوٹ خارج ہو گئی ہے ۔ظاہر ہے کہ کانگریس کا مکروہ چہرہ سامنے آیا ہے۔
जस्टिस लोया के मामले में वाद खारिज हो गया है। स्पष्ट है कि कांग्रेस का घृणित चेहरा सामने आया है। श्री राहुल गांधी ने 150 सांसदों को लेकर शिकायत की थी, जबकि सबकुछ झूठ का पुलिन्दा निकला।#JudgeLoya
— Yogi Adityanath (@myogiadityanath) April 19, 2018
واضح ہو کہ آج سپریم کورٹ نے اسپیشل سی بی آئی جج برج گوپال ہر کشن لویا کی موت کی آزادانہ طور پر جانچ کرانے کی مانگ کرنے والی عرضیاں خارج کر دی ہیں۔چیف جسٹس دیپک مشرا کی قیادت والی تین ممبروں کی بنچ نے کہا کہ بی ایچ لویا کی موت قدرتی وجوہات سے ہوئی تھی۔ اس بنچ کے دو دوسرے جسٹس اے ایم کھانولکر اور جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ تھے۔ عدالت میں جسٹس چندرچوڑ نے فیصلہ پڑھ کر سنایا۔سپریم کورٹ کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس معاملے میں درخواست دینے والوں نے عدلیہ کو بدنام کرنے کی کوشش کی ہے۔
पिछले कुछ समय से कुछ लोग जिस प्रकार से न्याय प्रक्रिया का राजनीतिकरण कर रहें है आज उसका पर्दाफाश हो गया है : डॉ @sambitswaraj #SCJudgementSlamsCong pic.twitter.com/kCgw6xoIyC
— BJP (@BJP4India) April 19, 2018
آج تک کے مطابق ؛سنبت پاتر انے کہا کہ راہل گاندھی کو نہ صرف معافی مانگنی چاہیے بلکہ ان کا سر شرم سے جھک جانا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے آج تاریخی فیصلہ سنایا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس عرضی کے پیچھے کانگریس کا غائبانہ ہاتھ تھا۔انہوں نے کہا کہ کورٹ نے صاف طور پر کہا ہے کہ عرضیوں کے پیچھے سیاسی منشا ہے۔انہوں نے کہا کہ 12جنوری کو کانگریس پارٹی صدر راہل گاندھی نے اس معاملے کو لے کر پریس کانفرنس کی تھی۔اس کے بعد کپل سبل، رندیپ سرجے والا نے بھی اس کو لےکر اپنی باتیں رکھی تھیں۔
सर्वोच्च न्यायालय की टिप्पणी से आज साफ हो गया है कि किस प्रकार से कांग्रेस पार्टी और राहुल गांधी ने राजनीतिक द्वेष के लिए कोर्ट के माध्यम से राजनीति करने की कोशिश की थी : डॉ @sambitswaraj #SCJudgementSlamsCong pic.twitter.com/oe2TmFR6Yu
— BJP (@BJP4India) April 19, 2018
سنبت پاترا نے کہا کہ جس طر ح سے بی جے پی صدر امت شاہ کو بدنام کر نے کی سازش رچی گئی ،اس پر کانگریس کو معافی مانگنی چاہیے ۔قابل ذکر ہے کہ اس فیصلے کے بعد بی جے پی نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے کئی ٹوئٹ کیے ہیں۔بی جے پی نے اپنے ایک اورٹوئٹ میں سنبت پاترا کے حوالےسے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے تبصرے سے صاف ہوگیا ہے کہ کس طرح کانگریس پارٹی اور راہل گاندھی نے کورٹ کے ذریعے سے سیاست کرنے کی کوشش کی ہے۔اس سے پہلے پریس کانفرنس میں پاترا نے کہا ہے کہ؛جس کانگریس نے ملک میں ایمرجنسی لگائی ،وہ غلط الزام لگا کر وزیر اعظم نریندر مودی اور امت شاہ کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
Court called this petition a veiled petition. The petition was filed by somebody who wants to settle the political score. I want to ask, who is this invisible political power which is trying to settle political rivalry? : Dr. @sambitswaraj #SCJudgementSlamsCong
— BJP (@BJP4India) April 19, 2018
Categories: خبریں