سپریم کورٹ کے ذریعے جج لویا کی ‘مشتبہ’ موت پر آزادانہ جانچ کی عرضی خارج کرنے کے بعد فیملی نے کہا اب کسی پر یقین نہیں۔راہل گاندھی نے کہا امت شاہ کی سچائی جانتے ہیں لوگ۔
نئی دہلی : سی بی آئی جج برج گوپال ہر کشن لویا کی موت سے جڑی عرضیاں سپریم کورٹ کے ذریعے خارج کیے جانے کے بعد ان کے گھر والوں نے اپنی بے چینی ظاہر کی ہے۔دی پرنٹ سے بات کرتے ہوئے جج لویا کے چچا شری نواس لویا نے کہا،’ فیصلہ ہماری امید کے مطابق نہیں ہے۔ کئی سوالوں کے جواب ابھی باقی ہیں ۔یہ بہتر ہوتا کہ آزادانہ طور پر تفتیش کروائی جاتی۔لیکن اب ہمیں اس بارے میں کسی سے کوئی امید نہیں ہے۔میڈیا اور حزب مخالف نے اس مدعے کو اٹھایا ضرور ہے لیکن اس سے کچھ ہوتا نظر نہیں آ رہا ہے۔’
واضح ہو کہ لویا کی موت 1 دسمبر 2014 کو ناگپور میں ہوئی تھی،جس کی وجہ دل کا دورہ پڑنا بتایا گیا تھا۔ وہ ناگپور اپنے معاون جج سوپنا جوشی کی بیٹی کی شادی میں گئے ہوئے تھے۔جج لویا کی موت کے حالات پر سوال ان کی بہن انورادھا بیانی نے اٹھائے تھے۔انہوں نے دی کارواں میگزین سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایسی کئی وجوہات ہیں ،جن سے ان کو اپنے بھائی کی موت سے جڑے حا لات پر شک ہے۔
لویا اپنی موت کے وقت سہراب الدین شیخ انکاؤنٹر معاملے کی شنوائی کر رہے تھے۔انورادھا نے یہ بھی کہا کہ لویا کو بامبے ہائی کورٹ کے چیف جسٹس موہت شاہ کے ذریعے معاملے میں من موافق فیصلہ دینے کے عوض میں بطور 100 کروڑ روپے دینے کی پیشکش بھی کی گئی تھی۔سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد انورادھا نے کہا ،’ کیا بولوں اب؟ جو ایک یقین تھا وہ بھی اب نہیں ہے۔ کچھ بولنے جیسا رکھا ہی نہیں ہے چار سال سے کسی نے۔’
اس میگزین کی رپورٹ کے بعد سماجی کارکن تحسین پوناوالا، مہاراشٹر کے صحافی بی ایس لونے اور بامبے لایرس ایسوسی ایشن نے جج لویا کی موت کی جانچ کروانے کی مانگ کی عرضی داخل کی تھی ،جس کی شنوائی سپریم کورٹ کر رہا تھا۔جمعرات کو اس معاملے میں فیصلہ دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ جج لویا کی موت قدرتی تھی اور ان عرضیوں میں عدلیہ کے عمل میں رکاوٹ ڈالنے اور اسے بدنام کرنے کی سنگین کوشش کی گئی ہے۔ساتھ ہی سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا کہ جج لویا کی موت سے جڑے حالات کو لے کر دائر سارے مقدمے اس فیصلے کے ساتھ ختم ہو گئے ۔
Indians are deeply intelligent. Most Indians, including those in the BJP, instinctively understand the truth about Mr Amit Shah. The truth has its own way of catching up with people like him.
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) April 19, 2018
دریں اثناراہل گاندھی نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ہندوستانی سمجھدار ہوتے ہیں ۔بی جے پی کے لوگوں سمیت زیادہ تر ہندوستانی امت شاہ کی سچائی کو جانتے ہیں ۔ایسے لوگوں کی سچائی کو پکڑنے کے لیے لوگوں کے پاس اپنا طریقہ ہوتا ہے۔
Categories: خبریں