خبریں

ہم نے آدھار کو فون نمبر سے جوڑنے کو کبھی نہیں کہا: سپریم کورٹ

ایک پی آئی ایل کی شنوائی کے دوران سپریم کورٹ نے  ڈیپارٹمنٹ آف ٹیلی کمیونی کیشن سے پوچھا کہ آپ صارفین پر آدھار کو موبائل فون سے  جوڑنے کی شرط کیسے لگا سکتے ہیں۔

فوٹو: وکی پیڈیا/پی ٹی آئی

فوٹو: وکی پیڈیا/پی ٹی آئی

نئی دہلی :سپریم کورٹ نے بدھ کو موبائل فون کو آدھار سے لازمی طور پر جوڑنے کے حکو مت کے فیصلے پر سوال کھڑے کیے اور کہا کہ صارفین کی لازمی تصدیق پر اس کے پچھلے آرڈر کو اوزار کے طور پر استعمال کیا گیا۔چیف جسٹس آف انڈیا دیپک مشرا کی صدارت والی پانچ ججوں کی  آئینی بنچ نے کہا کہ لوک نیتی فاؤنڈیشن کے پی آئی ایل پر اس کے آرڈر میں کہا گیا تھا کہ موبائل صارفین کو نیشنل سیکورٹی کے مد نظر تصدیق کی ضرورت ہے۔

یہ بنچ آدھار اور اس کے 2016 کے ایک قانون کو چیلنج کرنے والی عرضی پر شنوائی کر رہی ہے۔بنچ نے کہا اصل میں سپریم کورٹ نے ایسا کوئی فیصلہ نہیں دیا لیکن آپ نے (حکومت)اس کو موبائل صارفین کے لیے آدھار کو لازمی کرنے کے اوزار کے طور پر استعمال کیا۔یوآئی ڈی اے کی جانب سے پیش ہونے والے سینئر وکیل راکیش دویدی نے کہا کہ ٹیلی کام ڈپارٹمنٹ کی ای کے وائی سی کے استعمال سے موبائل فون کے دوبارہ تصدیق کی بات کرتی ہے اور ٹیلی گرام قانون سروس دینے والوں کے لائسنس کی حالت پر فیصلے کے لیے مرکزی حکومت کو خاص اختیارات دیتی ہے۔

بنچ نے کہا آپ (ٹیلی کام ڈپارٹمنٹ )صارفین کے لیے موبائل فون سے آدھار کو جوڑنے کے لیے شرط کیسے لگا سکتے ہیں؟بنچ نے کہا کہ لائسنس سمجھوتہ حکومت اور سروس پرووائیڈر کے بیچ ہے۔یو آئی اے ڈی اے آئی کے وکیل دویدی نے کہا کہ آدھار اسکیم کی لگاتار حکومتوں نے حمایت کی ہے اور سپریم کورٹ میں ایک فریق کے لیے اس کی مخالفت کرنے والے سینئر وکیل کپل سبل وزیرروں کی اس جماعت کا حصہ تھا جنہوں نے آدھار کے مدعوں پر غور کیا تھا۔

Screen-Shot-2018-04-26-at-4.48.29-PM

وزیر قانون روی شنکر پرساد نے 10 ستمبر 2017 کو ایک ٹوئٹ کر کے کہا تھا کہ ہاں سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق آدھار کو موبائل سے لنک کرنا ہوگا۔